کورونا وائرس: بیجنگ میں لاک ڈاؤن میں توسیع
17 جون 2020عالمی سطح پر کورونا وائرس سے 82 لاکھ 64 ہزار سے بھی زیادہ افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ چار لاکھ 46 ہزار سے بھی زیادہ لوگ اب تک اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
دنیا میں امریکا اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے اور 21 لاکھ سے زیادہ افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
برازیل میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے تقریبا ً35 ہزار مزید کیسز سامنے آئے ہیں جو ملک میں ایک روز میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ دنیا میں امریکا کے بعد برازیل دوسرے نمبر پر ہے جہاں تقریبا سوا نو لاکھ افراد اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
چینی دارالحکومت بیجنگ میں بدھ 17 جون کو کورونا ئرس سے متاثر ہونے کے 31 مزید کیسز سامنے آئے جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ شہر کے متعدد اضلاع میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے سبب رہائشی علاقوں کے تمام داخلی پوائنٹس پر سکیورٹی کا پہرہ ہے اور بغیر کسی ضروری وجہ کے لوگوں کے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔
حکام نے کووڈ 19 کے لیے الرٹ کی سطح میں دس روز قبل کمی کرکے تین کر دیا تھا جسے اب پھر سے دو کر دیا گیا ہے۔ مقامی شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر لوگوں نے لاک ڈاؤن پر عمل نہیں کیا تو ضرورت پڑنے پر ایسے افراد کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔ چین میں اس وبا کے پھیلنے کے بعد سے اب تک اس طرح کی سخت ہدایات جاری نہیں کی گئی تھیں۔
بیجنگ سے تمام غیر ضروری سفر پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں اور اگر کسی کو شہر سے باہر جانا ہو تو اسے کورونا وائرس ٹیسٹ کی نیگیٹیو رپورٹ پیش کرنا لازمی ہے۔ بیجنگ سے تقریبا 70 فیصد گھریلو پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
بیجنگ شہر کے اندر حکام نے اس وبا پر مکمل طور پر قابو پالیا تھا لیکن گزشتہ ایک ہفتے میں شہر میں 137 نئے کیسز سامنے آئے جس کی وجہ سے وبا کی لہر کے واپس ہونے کا خدشہ پایا جا رہا ہے۔ حالانکہ شہر میں اس وبا سے اموات کی کوئی خبر نہیں ہے۔ شہر میں سرکاری دفاتر کھلے ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بھی جاری ہیں تاہم سکولز بند کر دیے گئے ہیں۔
بھارت میں منگل کے روز کووڈ 19 سے ریکارڈ طور دو ہزار سے زیادہ اموات درج کی گئی ہیں، اس سے قبل ملک میں ایک دن میں اتنی تعداد میں ہلاکتیں نہیں ہوئی تھیں۔ ان ہلاکتوں کے ساتھ ہی بھارت میں اس وبا سے اموات کی تعداد 12 ہزار ہو گئی ہے۔ بھارت میں اس وبا
سے اب تک تین لاکھ 54 ہزار سے زیادہ افراد متاثر پائے گئے ہیں۔
ص ز/ ج ا (ایجنسیاں)