کورونا وائرس کے ٹیسٹ، علاج اور ویکسین: 31 بلین ڈالر کی ضرورت
26 جون 2020
عالمی ادارہ صحت کی قیادت میں کام کرنے والے بین الاقوامی طبی اتحاد کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے خلاف میڈیکل ٹیسٹوں، مریضوں کے علاج اور ویکسینز کے لیے اگلے ایک سال کے دوران مجموعی طور پر 31.3 بلین ڈالر کی ضرورت ہو گی۔
اشتہار
برطانیہ میں لندن اور سوئٹزرلینڈ میں جنیوا سے جمعہ چھبیس جون کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس ڈبلیو ایچ او کولیشن کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والے بیماری کووِڈ انیس کی عالمی وبا کے خلاف بین الاقوامی سطح پر جن 31.3 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، ان میں سے 13.7 بلین ڈالر تو فوری طور پر درکار ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ ان مجموعی مالی وسائل میں سے اب تک مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کی طرف سے صرف 3.4 بلین ڈالر ہی جمع ہوئے ہیں، جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی سربراہی میں طے کردہ مالی ہدف دور دور تک پورا ہوتا نظر نہیں آتا۔
اس کا سبب یہ ہے کہ 31300 ملین ڈالر کے اس ٹارگٹ میں سے تاحال صرف 3400 ملین ڈالر ہی جمع ہوئے ہیں اور یہ بات بالکل واضح نہیں کہ باقی ماندہ 27900 ملین ڈالر کی مالیاتی خلیج کب اور کس طرح عبور کی جا سکے گی۔
کووِڈ انیس کی وبا کے خلاف اس عالمی اتحاد کا ارادہ ہے کہ اگلے برس کے وسط تک دنیا کے کم یا درمیانے درجے کی فی کس اوسط آمدنی والے ممالک کو کورونا وائرس کی 500 ملین ٹیسٹنگ کِٹس اور اس وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے 245 ملین میڈیکل کورسز مہیا کیے جائیں۔
عالمی وبا کے باوجود دنيا بھر ميں معمولات زندگی بحالی کی طرف گامزن
کورونا وائرس کی وبا کے باوجود معمولات زندگی کو آگے بڑھانا ہی ہو گا۔ کئی صنعتيں نئے قوائد و ضوابط کے ساتھ دوبارہ فعال ہو چکی ہيں جب کہ بقيہ کئی آئندہ چند ايام يا ماہ کےدوران دوبارہ اٹھ کھڑی ہوں گی۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/R. Vogel
يورپ ميں سرحدی بندشيں آہستہ آہستہ ختم
جرمنی نے سرحدی بندشوں ميں مئی کے وسط سے نرميوں کا اعلان کيا ہے۔ فرانس، سوئٹزرلينڈ اور آسٹريا کی سرحدوں پر گزر گاہيں ہفتہ 17 مئی سے کھول دی جائيں گی جبکہ مئی اور جون کے درميان لکسمبرگ، ڈنمارک اور ديگر علاقائی ملکوں کے ليے بھی جرمنی کے دروازے کھلے ہوں گے۔ جرمن اور يورپی يونين کے حکام کی کوشش ہے کہ جون کے وسط تک يورپی بلاک ميں داخلی سطح پر تمام تر بندشيں ختم کی جا سکيں اور سياحت کو بحال کيا جا سکے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Kneffel
دنیا کے بڑے شہروں کے ليے ايمرٹس کی پروازيں بحال
کئی ايئر لائنز نے لوگوں کو ان کے وطن واپس پہنچانے کے ليے خصوصی پروازيں تو جاری رکھی ہوئی تھيں تاہم ايمرٹس ايئر لائن نے اکيس مئی سے نو شہروں کے ليے مسافر پروازيں بحال کرنے کا اعلان کيا ہے۔ دبئی سے لندن، ہيتھرو، فرينکفرٹ، پيرس، ميلان، شکاگو، ميڈرڈ، ٹورانٹو، سڈنی اور ميلبورن کی پروازيں، شيڈول کے مطابق اڑيں گی۔ برطانيہ سے آسٹريليا سفر کرنے والے مسافروں کے ليے دبئی ميں کنکشن بھی فراہم کيا جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Gambarini
فضائی سفر کے ليے نئے قوائد و ضوابط
انٹرنيشنل ايئر ٹرانسپورٹ ايسوسی ايشن (IATA) نے سفر کے ليے نئے قوائد و ضوابط ترتيب ديے ہيں۔ سفر کے دوران چہرے پر ماسک پہننا، اميگريشن و سکيورٹی چيک کے دوران مناسب فاصلہ رکھنا، جہاز ميں مسافروں کے درميان خالی سيٹيں چھوڑنا، بکنگ اور چيک اِن آن لائن کرنا اور ڈيوٹی فری شاپس ميں صارفين کی ايک مخصوص تعداد جيسے اقدامات زير غور ہيں۔ ہوائی اڈوں پر بخار اور ديگر ظاہری علامات کے ليے اسکريننگ بھی لازمی ہو گی۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Sahib
بيشتر يورپی ملکوں ميں تعليمی سرگرمياں بحال
سوئٹزرلينڈ ميں گيارہ مئی سے بچوں کے اسکول کھل گئے ہيں۔ جرمنی، فرانس اور چند ديگر يورپی رياستوں ميں بھی گيارہ مئی سے شروع ہونے والے ہفتے سے اسکول کھل گئے ہيں۔ کلاس روم ميں موجود ميزوں اور کرسيوں کے درمیان فاصلہ بڑھا ديا گيا ہے تاکہ طلباء ايک دوسرے سے بہت قريب نہ بيٹھيں۔ وقفے کے دوران بچوں کو ديگر طلباء سے ڈيڑھ ميٹر کا فاصلہ رکھنا لازمی ہے۔ بچوں کو ہر گھنٹے ہاتھ دھونے کے ليے بھيجا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Schakow
ديگر سماجی سرگرمياں بھی بحال
جرمنی ميں مئی سے اکثريتی دکانيں کھل چکی ہيں۔ حجاموں کا کاروبار بھی تيزی سے چل رہا ہے۔ ريستورانوں کو آرڈر لينے کی اجازت ہے اور جلد ہی وہ کھل بھی جائيں گے۔ چند يورپی ملکوں ميں ريستورانوں کو احتياطی تدابير کا خيال رکھتے ہوئے ڈيزائن کيا گيا ہے اور اب وہ اپنے احاطے ميں بھی مہمان نوازی کر رہے ہيں۔ اسپين ميں بالآخر لوگوں کو کھلے آسمان تلے ورزش کی اجازت مل گئی ہے۔ بچوں کے کھيلنے کی جگہيں بھی کھل چکی ہيں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/P. Karadjias
کووڈ انيس کے خلاف کئی ادويات مؤثر
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کئی ايسی ادويات موجود ہيں، جو آزمائش کے دوران کووڈ انيس کے مريضوں ميں جلد صحت يابی کا باعث بن رہی ہيں۔ چار سے پانچ ادويات پر بالخصوص توجہ دی جا رہی ہے۔ علاوہ ازيں دن بدن نئی تحقيق سامنے آ رہی ہے اور متعدد چيزيں وائرس کے خلاف مزاحمت ميں موزوں ثابت ہو رہی ہيں۔ اس وقت ايک سو سے زائد ويکسينز پر بھی کام جاری ہے، جن ميں سے کئی کے مريضوں پر کلينيکل ٹرائلز بھی جاری ہيں۔
تصویر: Reuters/M. Toniolo
بھارت ميں ٹرین سروس کی بحالی
بھارت ميں کورونا وائرس کی وجہ سے معطل ٹرین سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں ہزاروں مسافر گھر واپس جانے کے لیے ریلوے اسٹیشنوں کا رُخ کر رہے ہیں۔ بھارت ميں يوميہ بنيادوں پر بيس ملين مسافر ٹرينوں پر سفر کرتے ہيں۔ حکام نے بيس مئی تک کے ليے نيا خصوصی شيڈول جاری کيا ہے۔
تصویر: Reuters/R. De Chowdhuri
جرمن قومی فٹ بال ليگ بھی دوبارہ شروع
جرمن قومی فٹ بال ليگ بنڈس ليگا بھی مئی کے وسط سے دوبارہ شروع ہو رہی ہے۔ دو ماہ قبل جرمنی ميں بنڈس ليگا کے تمام ميچز منسوخ کر ديے گئے تھے۔ اب سولہ مئی سے جرمن قومی فٹ بال ليگ کے ميچز دوبارہ شروع ہو رہے ہيں تاہم حکام نے خبردار کيا ہے کہ اگر بہت زيادہ تماشائی اسٹيڈيمز کے باہر جمع ہوئے، تو ميچز روک ديے جائيں گے۔ ميچ کے دوران شائقين کا اسٹيڈيم ميں داخلہ ممنوع ہے۔
تصویر: Imago Images/S. Kuttner
8 تصاویر1 | 8
اس کے علاوہ اس انٹرنیشنل کولیشن کے 26 جون کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس اتحاد کا یہ ارادہ بھی ہے کہ لازمی تحقیق اور صنعتی تیاری کے بعد دستیاب ہونے والی کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تقریباﹰ دو بلین خوراکیں تیار کی جائیں، جن میں سے 2021ء کے آخر تک ایسی ایک بلین ویکسینز وہ ہوں گی، جو غریب یا کم فی کس اوسط آمدنی والے ممالک اپنے لیے خرید سکیں گے۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ عالمی اتحاد ACT-Accelerator Hub کہلاتا ہے، جو اپریل میں قائم کیا گیا تھا۔ عالمی سطح پر کووِڈ انیس کی وبا اب تک تقریباﹰ 9.64 ملین انسانوں کو متاثر اور چار لاکھ نوے ہزار انسانوں کو ہلاک کر چکی ہے۔
ایک اور اہم بات یہ بھی ہے کہ نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے خلاف فیصلہ کن جنگ کے لیے آئندہ 12 ماہ میں جتنے مالی وسائل درکار ہیں، وہ اس اقتصادی نقصان کے 10 ویں حصے سے بھی کم ہیں، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق عالمی معیشت کو اس وبا کی وجہ سے ہر مہینے ہو رہا ہے۔
م م / ش ح (روئٹرز، اے ایف پی)
کورونا سے بچاؤ: خود کو صحت مند رکھیں اور باخبر رہیں
کورونا وائرس اب ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کر چکا ہے، مگر پھر بھی اس کے حوالے سے خوف زدہ یا پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ بلکہ یہ زیادہ اہم ہے کہ آپ اپنے آپ کو صحت مند رکھیں اور ان حالات میں خود کو باخبر رکھیں۔
تصویر: Imago Images/photothek/U. Grabowsky
اپنی قوت مدافعت بڑھائیں
طبی طور پر کمزور اور کم قوت مدافعت رکھنے والے لوگوں پر کوئی بھی وائرس حملہ آور ہو سکتا ہے۔ وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے لیموں اور دیگر پھلوں کا استعمال اہم ہے۔
تصویر: Fotolia/Dino Osmic
ادرک اور لیموں کا پانی
ادرک کی دو قاشیں لیں اور تھوڑا سا لیموں کا رس ایک گلاس گرم پانی میں ڈال لیں۔ پھر اسے تھوڑا ٹھوڑا کر کے پیتے رہیں۔ آپ اس طرح دن میں ایک دو گلاس پی سکتے ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ان حالات میں پانی کافی زیادہ پیا جائے۔
تصویر: Imago Images/Rüdiger Wölk
زِنک
قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن ڈی تھری اور زنک کا استعمال بھی بہت اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے رات کو 15 ملی گرام زنک کی ٹیبلٹ کھائی جا سکتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زنک کورونا وائرس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
تصویر: imago images/McPHOTO
محفوظ فاصلہ برقرار رکھیں
جرمنی کے متعدی بیماریوں کے انسداد کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے اپنے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ عوامی اجتماعات سے دور رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر انسانوں سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا اس بیماری سے بچنے کے لیے اہم ہے۔
تصویر: Reuters/E. Lopez
خود کو جرثوموں سے محفوظ رکھیں
اپنے ہاتھوں کو وقتاﹰ فوقتاﹰ پانی اور صابن سے دھونا اہم ہے۔ لیکن اگر آپ اپنے گھر یا دفتر سے باہر ہیں تو پھر جراثیم کش لوشن یا سینٹیٹائزر کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: AFP/S. Bozon
سکوں اور کرنسی نوٹوں سے احتیاط
ہمارے ہاتھ میں جو کرنسی نوٹ یا سکے پہنچتے ہیں وہ اس سے پہلے درجنوں یا سینکڑوں ہاتھوں سے گزر چکے ہوتے ہیں۔ لہٰذا خریداری کرتے ہوئے اس بارے میں احتیاط کرنا اہم ہے۔