1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

کورونا وبا میں اضافہ، ہزاروں پروازیں منسوخ

25 دسمبر 2021

اومیکرون ویریئنٹ نے کرسمس کی چھٹیوں کی خوشیاں افسردگی میں تبدیل کر دی ہیں۔ مختلف ہوائی کمپنیوں کی ساڑھے چار ہزار سے زائد پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

Lufthansa
تصویر: Daniel Kubirski/picture alliance

دنیا بھر میں کرسمس کے دن یعنی پچیس دسمبر کو دو ہزار کے قریب پروازیں منسوخ کی گئیں اور اتوار کو مزید پانچ سو پروازوں کی منسوخی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

جرمن پائلٹ ہوائی جہاز چھوڑ کر ریل گاڑیاں چلانے پر مجبور

فلائٹ اویئر ڈاٹ کام ٹریکنگ پلیٹ فارم کے مطابق کرسمس سے ایک دن قبل جمعہ چوبیس دسمبر کو مختلف ہوائی کمپنیوں نے دو ہزار چار سو پروازوں کو منسوخ کیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ کرسمس سےقبل کا دن ہوائی کمپنیوں کے لیے ایک انتہائی مصروف دن تصور ہوتا ہے لیکن رواں برس کورونا کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے پھیلاؤ نے ہوائی کمپنیوں کے عملے کے کئی افراد کو بھی بیمار کر دیا اور اس باعث پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

ہوائی اڈوں پر پروازوں کی منسوخی کے بعد پریشان مسافرتصویر: APTN

سب سے زیادہ امریکی پروازیں منسوخ

امریکا کے اندر اور بیرون امریکا پروازیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ اس ویک اینڈ پر مجموعی پروازوں کا ایک چوتھائی منسوخ کر دیا گیا۔ امریکی ہوائی کمپنیوں یونائیٹڈ ایئرلائنز اور ڈیلٹا ایئر لائنز نے تین سو سے زائد پروازیں شیڈول سے اس بنیاد پر ہٹائیں کہ فضائی ملازمین کی قلت کے علاوہ کووڈ انیس کی نئی انفیکشنز میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یونائیٹد ایئرلائنز نے تو واضح طور پر اومیکرون ویرئینٹ کے پھیلاؤ کو اپنے بیان میں شامل کیا ہے۔ ان امریکی ہوائی کمپنیوں نے پروازوں کی منسوخی کے بعد مسافروں کو مطلع بھی کیا ہے۔

کووڈ انیس کا سدباب: پاکستان آنے والی بیرونی پروازیں محدود

فضائی عملے کی علالت

برطانیہ میں کئی کارخانوں میں اسٹاف کی کمی کی وجہ کووڈ انیس کا دوبارہ پھیلاؤ خیال کیا گیا وہاں ہوائی کمپنیوں کے ملازمین کو بھی علالت کا سامنا ہے اور بیمار ورکرز قرنطینہ میں ہیں۔

لفتھانرا ہوائی کمپنی کے کئی ملازمین کووڈ انیس کی وجہ سے قرنطینہ میں ہیںتصویر: Daniel Kubirski/picture alliance

جرمن ہوائی کمپنی لفتھانزا نے جمعہ چوبیس دسمبر کو بتایا تھا کہ اس نے کئی پروازیں اس بنیاد پر منسوخ کر دی ہیں کہ کہ پائلٹ علیل ہو گئے ہیں اور وہ قرنطینہ میں ہیں۔ جرمنی میں کرسمس کے موقع پر کورونا انفیکشنز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ادھر آسٹریلیا کی ایک ہوائی کمپنی جیٹ اسٹار ایئر لائنر نے اومیکرون کے خدشے میں اپنے ملازمین کے کورونا ٹیسٹ شروع کر دیے ہیں اور جن ملازمین میں انفیکشنز پایا گیا، انہیں قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے کئی پروازیں آخری وقت میں منسوخ کر دی گئیں اور مسافروں کو شدید پریشانی اور کوفت کا سامنا کرنا پڑا۔

اگلے برس فضائی سفر، امید تو صرف بہتری کی ہی ہے

تقریبات کو محدود کر دیا گیا

رواں برس بھی کووڈ انیس وبا کا پریشان کن سایا کرسمس کی خوشیوں پر چھایا رہا۔ بیت لحم سے فرینکفرٹ اور لندن سے بوسٹن تک گرجا گھروں میں عبادت گزاروں کے داخلے کو محدود رکھا گیا۔

کرسمس کے موقع پر امریکی ہوائی کمپنی یونائٹڈ ایئر لائنز نے بھی کئی پروازیں منسوخی کی ہیںتصویر: David Zalubowski/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں گرجا گھر سخت پابندیوں کے ضوابط کی گرفت میں تھے اور اس باعث کم تعداد میں عبادت گزار کرسمس کی دعائیہ تقریبات میں شامل ہو سکے۔ فرینکفرٹ کیتھڈرل میں بارہ سو افراد کی گنجائش ہے لیکن صرف ایک سو سینتیس عبادت گزار کرسمس کا واعظ سننے پہنچے۔

کئی خلیجی ممالک نے اپنی تمام سرحدیں سیل کر دیں، پروازیں بند

بیلہجیم میں لوگوں نے اپنے کرسمس ٹری کھڑکیوں میں الٹے لٹکا کر ثقافتی مقامات میں داخلے پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا۔ البتہ بیت لحم میں ہزاروں مقامی اور غیر ملکی زائرین کرسمس کی تقریبات میں ضرور شریک ہوئے۔ اس مرتبہ بیت لحم میں گہما گہمی گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ تھی۔

ع ح/ع ت (اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں