کورونا پر دو سال میں قابو پا لیا جائے گا، عالمی ادارہ صحت
22 اگست 2020
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ دو برس کے اندر اندر کورونا وائرس کو مکمل طور پر شکست دی جا سکتی ہے۔ دریں اثنا بھارت میں اس عالمی وبا کی وجہ سے نئے کیسوں میں ریکارڈ اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔
اشتہار
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانم گیبرائسس نے کہا ہے کہ ہسپانوی فلو کے مقابلے میں کورونا وائرس پر زیادہ جلدی قابو پانا ممکن ہے۔ جمعے کے شب جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ دو سال کے دوران کووڈ انیس پر مکمل طور پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی کلیدی ثابت ہو گی۔
ڈاکٹر ٹیڈروس گیبرائسس نے کہا کہ سن 1918 میں ہسپانوی فلو پر قابو پانے میں دو سال لگے تھے تاہم اب انسان ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ ترقی کر چکا ہے اور کووڈ انیس کا مقابلہ کرنے میں یہی ٹیکنالوجی انتہائی اہم ثابت ہو گی۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اسی ترقی کے باعث اب انسان اپنی نقل و حرکت میں بہت زیادہ خود مختار ہوا ہے، جس کی وجہ سے یہ وائرس بہت جلدی سے ایک مقام سے دوسرے مقام پر پہنچ سکتا ہے۔
ڈاکٹر گیبرائسس کے مطابق اس کے باوجود موجودہ ٹیکنالوجی کی مدد سے اس عالمی وبا کے پھیلاؤ میں کمی ممکن ہے اور اس مرتبہ کورونا وائرس کو 'کم وقت میں‘ دنیا بھر سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ سو سال قبل پھیلنے والے ہسپانوی فلو کے نتیجے میں پچاس ملین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کورونا وائرس کے بارے میں مفروضے اور حقائق
کورونا وائرس کی نئی قسم سے بچاؤ کے حوالے سے انٹرنیٹ پر غلط معلومات کی بھرمار ہے۔ بہت زیادہ معلومات میں سے درست بات کون سی ہے اور کیا بات محض مفروضہ۔ جانیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: DW/C. Walz
کیا نمکین پانی سے ناک صاف کرنا سود مند ہے؟
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ نمکین محلول ’سلائن‘ وائرس کو ختم کر کے آپ کو کورونا وائرس سے بچا سکتا ہے۔
غرارے کرنے سے بچاؤ ممکن ہے؟
کچھ ماؤتھ واش تھوڑی دیر کے لیے مائکروبز کو ختم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں لیکن عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان سے غرارے کرنے سے بھی کورونا وائرس کی نئی قسم سے نہیں بچا جا سکتا۔
لہسن کھانے کا کوئی فائدہ ہے؟
انٹرنیٹ پر یہ دعویٰ جنگل میں آگ کی طرح پھیلتا جا رہا ہے کہ لہسن کھانے سے کورونا وائرس بے اثر ہو جاتا ہے۔ تاہم ایسے دعووں میں بھی کوئی حقیقت نہیں۔
پالتو جانور کورونا وائرس پھیلاتے ہیں؟
انٹرنیٹ پر موجود کئی نا درست معلومات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بلی اور کتے جیسے پالتو جانور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔ اس بات میں بھی کوئی صداقت نہیں۔ ایسے پالتو جانور اگرچہ ’ایکولی‘ اور دیگر طرح کے بیکٹیریا ضرور پھیلاتے ہیں۔ اس لیے انہیں چھونے کے بعد ہاتھ ضرور دھو لینا چاہییں۔
خط یا پارسل بھی کورونا وائرس لا سکتا ہے؟
کورونا وائرس خط اور پارسل کی سطح پر زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکتا۔ اس لیے اگر آپ کو چین یا کسی دوسرے متاثرہ علاقے سے خط یا پارسل موصول ہوا ہے تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں، کیوں کہ اس طرح کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ قریب نہ ہونے کے برابر ہے۔
کورونا وائرس کی نئی قسم کے لیے ویکسین بن چکی؟
کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے علاج کے لیے ابھی تک ویکسین تیار نہیں ہوئی۔ نمونیا کے لیے استعمال ہونے والی ویکسین وائرس کی اس نئی قسم پر اثر انداز نہیں ہوتی۔
جراثیم کش ادویات کورونا وائرس سے بچا سکتی ہیں؟
ایتھنول محلول اور دیگر جراثیم کش ادویات اور اسپرے سخت سطح سے کوروانا وائرس کی نئی قسم کو ختم کر دیتے ہیں۔ لیکن انہیں جلد پر استعمال کرنے کا قریب کوئی فائدہ نہیں۔
میل ملاپ سے گریز کریں!
اس نئے وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ کھانا بہت اچھے طریقے سے پکا کر کھائیں۔ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد سے ملنے سے گریز کریں۔
ہاتھ ضرور دھوئیں!
صابن اور پانی سے اچھی طرح ہاتھ دھونے سے انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔ ہاتھ کم از کم بیس سیکنڈز کے لیے دھوئیں۔ کھانستے وقت یا چھینک آنے کی صورت میں منہ کے سامنے ہاتھ رکھ لیں یا ٹیشو پیپر استعمال کریں۔ یوں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
9 تصاویر1 | 9
دریں اثنا اس عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد اب 22.85 ملین ہو چکی ہے جبکہ سات لاکھ چورانوے ہزار کے قریب انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ برس دسمبر میں چینی شہر ووہان سے پھوٹنے والی یہ وبا دو سو دس ممالک اور خطوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں مزید اضافہ نوٹ کیا گیا۔ شمالی بھارت کے بعد اب یہ عالمی وبا جنوبی بھارتی ریاستوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
نئی دہلی میں بھارتی وزارت صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ 20 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید ستر ہزار نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یوں بھارت میں مجموعی کیسوں کے تعداد تقریباﹰ تین ملین تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 2.2 ملین صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ امریکا اور برازیل کے بعد بھارت تقریباﹰ پچپن ہزار سات سو ہلاکتوں کے ساتھ اس عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
ادھر پاکستان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ بانوے ہزار سے زائد ہو چکی ہے، جن میں سے دو لاکھ پچھتر ہزار سے زائد افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس عالمی وبا کی وجہ سے پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد اب چھ ہزار دو سو انتیس ہو گئی ہے۔
جنوبی کوریا، ہانگ کانگ اور فلپائن میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں ان ممالک کی حکومتیں سماجی رابطوں میں دوری کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہیں۔
ادھر جرمنی میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں واضح اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ وبائی امراض پر نظر رکھنے والے ملکی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے بتایا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے صرف ایک دن میں دو ہزار چونتیس نئے کیس ریکارڈ کیے گئے۔ یوں جرمنی میں مصدقہ کیسوں کی تعداد دو لاکھ بتیس ہزار ہو گئی ہے۔ نئی ہلاکتوں کی تعداد سات ہے جبکہ مجموعی ہلاکتیں اب نو ہزار دو سو سڑسٹھ ہو گئی ہیں۔
ع ب / م م (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)
کورونا سے بچاؤ: خود کو صحت مند رکھیں اور باخبر رہیں
کورونا وائرس اب ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کر چکا ہے، مگر پھر بھی اس کے حوالے سے خوف زدہ یا پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ بلکہ یہ زیادہ اہم ہے کہ آپ اپنے آپ کو صحت مند رکھیں اور ان حالات میں خود کو باخبر رکھیں۔
تصویر: Imago Images/photothek/U. Grabowsky
اپنی قوت مدافعت بڑھائیں
طبی طور پر کمزور اور کم قوت مدافعت رکھنے والے لوگوں پر کوئی بھی وائرس حملہ آور ہو سکتا ہے۔ وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے لیموں اور دیگر پھلوں کا استعمال اہم ہے۔
تصویر: Fotolia/Dino Osmic
ادرک اور لیموں کا پانی
ادرک کی دو قاشیں لیں اور تھوڑا سا لیموں کا رس ایک گلاس گرم پانی میں ڈال لیں۔ پھر اسے تھوڑا ٹھوڑا کر کے پیتے رہیں۔ آپ اس طرح دن میں ایک دو گلاس پی سکتے ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ان حالات میں پانی کافی زیادہ پیا جائے۔
تصویر: Imago Images/Rüdiger Wölk
زِنک
قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن ڈی تھری اور زنک کا استعمال بھی بہت اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے رات کو 15 ملی گرام زنک کی ٹیبلٹ کھائی جا سکتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زنک کورونا وائرس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
تصویر: imago images/McPHOTO
محفوظ فاصلہ برقرار رکھیں
جرمنی کے متعدی بیماریوں کے انسداد کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے اپنے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ عوامی اجتماعات سے دور رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر انسانوں سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا اس بیماری سے بچنے کے لیے اہم ہے۔
تصویر: Reuters/E. Lopez
خود کو جرثوموں سے محفوظ رکھیں
اپنے ہاتھوں کو وقتاﹰ فوقتاﹰ پانی اور صابن سے دھونا اہم ہے۔ لیکن اگر آپ اپنے گھر یا دفتر سے باہر ہیں تو پھر جراثیم کش لوشن یا سینٹیٹائزر کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: AFP/S. Bozon
سکوں اور کرنسی نوٹوں سے احتیاط
ہمارے ہاتھ میں جو کرنسی نوٹ یا سکے پہنچتے ہیں وہ اس سے پہلے درجنوں یا سینکڑوں ہاتھوں سے گزر چکے ہوتے ہیں۔ لہٰذا خریداری کرتے ہوئے اس بارے میں احتیاط کرنا اہم ہے۔