1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتجرمنی

ڈیلٹا ویریئنٹ، معمول کو بڑھتی زندگی سہم گئی

10 جولائی 2021

دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کے حوالے سے پابندیاں ایک مرتبہ پھر نافذ کر دی گئی ہیں اور وجہ ہے کورونا وائرس کا انتہائی متعدی ویریئنٹ ڈیلٹا، جس نے معمول کی طرف بڑھتی زندگی کو ایک مرتبہ پھر خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

London Corona-Impfung im Impfzentrum
تصویر: Dinendra Haria/Zuma/picture alliance

انتہائی متعدی ڈیلٹا ویریئنٹ کی پہلی بار بھارت میں تشخیص ہوئی تھی۔ اس کے بعد یہ تیزی سے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پھیلتا دکھائی دیا اور زندگی، جو عالمی وبا سے نکل کر معمول کی جانب بڑھ رہی تھی، ایک مرتبہ پھر وبا کی ایک نئی لہر کا شکار ہو گئی۔

انڈونیشیا: مہلک وبا کے سبب اموات میں اضافہ، تابوت مہنگے ہوتے جا رہے ہیں

بيرونی ممالک میں تعطیلات گزار کر جرمنی لوٹنے والوں پر کڑی نظر

یورپی یونین، جسے وبا کے خلاف سست ردعمل اور کم زور ویکسینیشن پروگرام کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے، نے کہا ہے کہ یورپی بلاک کی ستر فیصد آبادی کے لیے ویکسین مہیا کی جا چکی ہے۔ یورپی کمیشنر ارزلا فان ڈیئر لائن نے کہا، ''کل تک قریب پانچ سو ملین خوراکیں یورپ کے تمام خطوں میں تقسیم کرنے کے لیے بھیجی جا چکی ہوں گی۔‘‘

تاہم یورپی سینٹر برائے انسداد امراض کا کہنا ہے کہ اب تک یورپی یونین کی بالغ آبادی (اٹھارہ برس کی عمر سے زائد) کا چوالیس اعشاریہ ایک فیصد ہی مکمل طور پر ویکسینیٹ ہو پایا ہے۔

دوسری جانب جنوبی کوریا میں عوامی صحت سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ ویکسین خوراکوں کی قلت کی وجہ سے ملک کی کل 52 ملین آبادی کے فقط گیارہ فیصد کو ویکسین لگ پائی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ جنوبی کوریا کو وبا کے خلاف بہترین حکمت عملی کے اعتبار سے مثالیہ سمجھا جاتا ہے، تاہم ہفتے کے روز اس ملک میں بھی کورونا وائرس کے تیرہ سو اٹھہتر نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ یہ مسلسل تیسرا دن ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

پاکستان جہاں اب تک کل آبادی کا صرف آٹھ فیصد ویکسین لگوا پایا ہے، حکومت نے نئے ضوابط کا اعلان کیا ہے۔ حکومتی اعلان میں کہا گیا ہے کہ شام چھ بجے کے بعد دو سے زائد افراد کے اجتماع کی اجازت ویکسین سے مشروط ہو گی۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ہوائی سفر کی اجازت بھی فقط ان افراد کو ہو گی، جو ویکسین لگوا چکے ہوں گے۔

پاکستان کے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''اگر ہم نے ڈیلٹا ویریئنٹ کے انسداد کے لیے موثر اقدامات نہ کیے، تو ہمیں اس کے نہایت خوفناک نتائج برداشت کرنا ہوں گے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ تقریباﹰ ساڑھے اکیس کروڑ آبادی کے ملک پاکستان کو اب تک عالمی وبا کی وجہ سے بڑی تباہی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔ یہاں اب تک تقریباﹰ ایک ملین سے کم افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جب کہ مجموعی ریکارڈ ہلاکتیں تیئس ہزار ہیں۔ تاہم پاکستان میں بھی نئے کورونا انفیکشنز کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

اسپین کے کاتالان خطے میں حکومت کی جانب سے حالیہ کچھ روز میں کورونا لاک ڈاؤن میں خاصی نرمی کی گئی تھی، تاہم یہاں بھی ایک مرتبہ پھر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کاتلان میں نائٹ کلبز بند رہیں گے جب کہ کھلی فضا میں بھی کسی سرگرمی کے لیے کورونا وائرس کی منفی رپورٹ درکار ہو گی۔

ع ت، ع س (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں