1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا کی آزمائشی ويکسين، توقع و ضرورت سے کہيں زيادہ رضاکار

11 جولائی 2020

جرمنی ميں کورونا کی ويکسين کی آزمائش کے ليے درکار تعداد سے کہيں زيادہ افراد نے رضاکارانہ بنيادوں پر اپنا اندارج کرايا ہے۔ جرمنی ميں اب تک کووڈ انيس کا شکار بننے والوں کی تعداد دو لاکھ سے بھی کم ہے۔

Logo des Pharmaunternehmen CureVac
تصویر: picture-alliance/Geisler-Fotopress/S. Kanz

جنوب مغربی جرمن شہر ٹيوبنگن کے يونيورسٹی ہسپتال نے جب کورونا کی آزمائشی ويکسين کے ليے رضاکاروں کا اشہار ديا، تو متعلقہ اہلکاروں کو اس بات کا اندازہ ہی نہيں تھا کہ اس قدر زبردست رد عمل ديکھنے ميں آ سکتا ہے۔ ٹيوبنگن کی بايو فارماسيوٹيکل کمپنی 'کيور ويک‘ کی کورونا وائرس سے بچاؤ کی ويکسين کے ايک آزمائشی مطالعے کے ليے چار ہزار سے زائد افراد نے رضاکارانہ بنيادوں پر اپنا نام درج کرايا ہے۔
محققين کا کہنا ہے کہ وہ اتنی بڑی تعداد ميں رضاکاروں کی اميد نہيں کر رہے تھے۔ ریسرچ کے ڈائريکٹر پيٹر کريمسنر نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتايا، 'يہ ايک لگژری صورت حال ہے، عموماً کلينيکل ادويات کی ‌آزمائش ميں ايسا نہيں ہوتا۔‘‘ ان کے بقول عام حالات ميں کسی دوا کی آزمائش کے ليے رضا کار جمع کرنا مشکل کام ثابت ہوتا ہے۔
'کيور ويک‘ کی کورونا وائرس سے بچاؤ کی ويکسين کی آزمائش جون ميں شروع ہوئی تھی۔ اس وقت پچاس رضاکاروں کو ويکسين دی گئی، جس کا مقصد يہ ديکھنا تھا کہ آيا يہ افراد ويکسين ملنے کے بعد وائرس کے خلاف قوت مدافعت پيدا کرنے ميں کامياب رہے۔ پيٹر کريمسنر نے بتايا کہ اب تک کوئی منفی اثرات سامنے نہيں آئے۔ اب آزمائش کے اگلے مرحلے ميں 168 افراد کو يہ ويکسين دی جانی ہے مگر چار ہزار سے زائد رضاکار اپنا اندراج کرا چکے ہيں، جس کا مطلب يہ ہے کہ ہر کسی کو يہ آزمائشی ويکسين نہيں مل پائے گی۔

کورونا وائرس کی نئی قسم کے علاج کے لیے ویکسین

03:09

This browser does not support the video element.

ٹيوبنگن کے علاوہ اب يہ ويکسين ہينوور، ميونخ اور بيلجيم کے شہر گينٹ ميں بھی رضاکاروں کو دی جائے گی۔
کورونا وائرس سے بچاو کے ليے 'کيور ويک‘ نے جو ويکسين تيار کی ہے، اسے mRNA طرز کی ويکسين کہا جاتا ہے۔ يہ ايک طرح کے موليکيول کے ذريعے جسم ميں مخصوص پروٹين تيار کرتی ہے۔ ويکسين ملنے کی صورت ميں متعلقہ شخص کے جسم ميں يہ پروٹين بننے لگتا ہے، جسے جسم 'فارن يا بيرونی‘ سمجھ ليتا ہے اور اس کے خلاف قوت مدافعت پيدا کر ليتا ہے۔
'کيور ويک‘ کو آئندہ پير يورپی انويسٹمنٹ بينک سے پچھتر ملين يورو ملنے والے ہيں۔ يہ رقوم ويکسين کی تياری کی صورت ميں اس کی وسيع پيمانے پر پيداوار کے ليے صرف کی جائے گی۔


ع س / ع ح )ڈی پی اے(

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں