1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوفی عنان اور شامی صدر بشار الاسد کے درمیان ملاقات

10 مارچ 2012

شام کے لیے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی مندوب کوفی عنان نے آج ہفتے کو دمشق میں شامی صدر بشار الاسد سے صدارتی محل میں ملاقات کی ہے۔ شامی سرکاری ٹی وی کے مطابق صدر اسد اور عنان کے درمیان ملاقات ’مثبت‘ رہی ہے۔

تصویر: Reuters

کوفی عنان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر موجود سیکرٹری جنرل بان کی مون کے پیشرو رہ چکے ہیں۔ قبل ازیں نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفاتر میں صحافیوں سے بات چیت میں بان کی مون نے کہا تھا کہ عنان شامی اپوزیشن کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، لیکن یہ ملاقاتیں شام کے بجائے دوسرے ملکوں میں بعد میں ہوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ کوفی عنان اتوار تک شام میں قیام کریں گے، جس کے بعد وہ خطے کے دوسرے ملکوں کا دورہ کریں گے لیکن اس حوالے سے ان کا شیڈول ابھی طے نہیں ہے۔ تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انقرہ میں سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان دمشق سے ترکی پہنچیں گے۔

بان کی مون نے کہا کہ شام میں پرتشدد کارروائیوں کو رکوانا عنان کی ترجیح ہو گی۔ انہوں نے کہا: ’میں نے کوفی عنان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری فائر بندی کو یقینی بنائیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کوفی عنان سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اداروں کو رسائی دینے کی خاطر بشار الاسد پر زور دینے کے لیے بھی کہا ہے۔

امریکا نے بشار الاسد کو ’مافیا فیملی‘ قرار دیا ہےتصویر: Reuters

قبل ازیں جمعرات کو قاہرہ میں صحافیوں سے بات چیت میں کوفی عنان کا کہنا تھا: ’میں امید کرتا ہوں کہ ان حالات میں کوئی بھی سنجیدگی سے طاقت کے استعمال پر غور نہیں کر رہا‘۔

عنان کا کہنا تھا کہ عسکری ذرائع کے مزید استعمال سے صورت حال مزید خراب ہو گی۔ دوسری جانب شامی اپوزیشن نے کوفی عنان کی جانب سے بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات سے متعلق بیان مسترد کر دیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اپوزیشن نے ان ممکنہ مذاکرات کو بے معنی قرار دیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ترکی کا کہنا ہے کہ شام کی فوج کے تین اعلیٰ عہدیدار دمشق حکومت کا ساتھ چھوڑ کر باغیوں کے ساتھ جا ملے ہیں۔ ان میں سے دو جنرل ہیں اور ایک کرنل۔ وائٹ ہاؤس نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔

اُدھر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈ نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ بشار الاسد ’مافیا فیملی‘ کی مانند ہیں۔ نولینڈ نے ان کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ معصوم لوگوں کو ہلاک کرنے کے احکامات پر عمل کرنے سے پہلی ’دو مرتبہ‘ سوچیں۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں