کولمبیا میں 265 ملین ڈالر مالیت کی پانچ ٹن کوکین پکڑی گئی
10 جون 2020
کولمیبا میں حکام نے تقریباﹰ پانچ ٹن کوکین قبضے میں لے لی ہے، جس کی مجموعی مالیت 265 ملین ڈالر بنتی ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران یہ دنیا بھر میں کسی بھی ملک میں ضبط کی گئی کوکین کی سب سے بڑی مقدار ہے۔
اشتہار
بوگوٹا سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق مقامی میڈیا نے بتایا یہ کوکین کولمبیا کے جنوب مغرب میں بوئنا وینٹُورا کی بندرگاہ پر دو ایسے کنٹینروں سے برآمد ہوئی، جن میں بظاہر دانے دار ربڑ لدا ہوا تھا اور جو ترکی بھیجے جانا تھے۔
کولمبیا کی قومی پولیس کے انسداد منشیات کے شعبے کے نیشنل ڈائریکٹر خورگے لوئس رامیریز آراگون نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ریکارڈ مقدار میں اس کوکین کی برآمدگی پولیس کے ایک جاسوس کتے کی وجہ سے ممکن ہو سکی، جس نے دونوں کنٹینروں میں دانے دار ربڑ کے نیچے چھپائی گئی تقریباﹰ پانچ ہزار گلوکرام کوکین کا سونگھ پر پتا چلا لیا تھا۔
اس بارے میں ملکی وزیر دفاع کارلوس ہولمیس ترُوخیو نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اس کوکین کی مالیت بین الاقوامی منڈی میں تقریباﹰ 265 ملین ڈالر بنتی ہے۔
کوکین کوکا کے پودے سے تیار کیا جانے والا ایک ایسا انتہائی تیز نشہ آور سفوف ہوتا ہے، جس کی تیاری میں کولمبیا دنیا بھر میں باقی تمام ممالک سے آگے ہے۔
امریکی حکومت کے انسداد منشیات سے متعلق سرکاری ڈیٹا کے مطابق 2018ء میں کولمبیا میں کوکین کی تیاری کے لیے دو لاکھ آٹھ ہزار ہیکٹر رقبے پر کوکا کے پودے کاشت کیے گئے تھے۔ گزشتہ برس یہ رقبہ کم ہونے کے بجائے مزید پھیل کر دو لاکھ بارہ ہزار ہیکٹر ہو گیا تھا۔
اس سے بھی زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں پھیل چکی نئے کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے جہاں بین الاقوامی سفر، سیاحت، اور عالمی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے، وہاں کولمبیا سے منشیات خاص کر کوکین کی بیرون ملک اسمگلنگ میں بظاہر کوئی کمی نہیں ہوئی۔ اس کی اہم ترین وجہ یہ ہے کہ منشیات کے بین الاقوامی اسمگلر اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے نت نئے راستے تلاش کر لیتے ہیں۔
کولمبیا کی سکیورٹی فورسز نے سال رواں کے پہلے صرف پانچ ماہ کے دوران چھاپے مار کر ملک کے مختلف حصوں سے مجموعی طور پر تقریباﹰ 180 ٹن کوکین اپنے قبضے میں لے لی تھی۔ ملکی اخبار 'ایل تی اَیمپو‘ کے مطابق یہ مقدار 2019ء میں اسی عرصے کے دوران حکام کی طرف سے قبضے میں لی گئی کوکین کی مقدار کے مقابلے میں آٹھ فیصد زیادہ تھی۔
م م / ا ا (ڈی پی اے، اے پی)
گروہ کے سرغنے سے جیل تک، لاطینی امریکا کے خطرناک’ڈان‘
’چھوٹا‘، ’سنہرے بال والا‘ یا ’چوپیتا‘: انہیں اس طرح کی عرفیت سے پکارا جاتا ہے لیکن اصل میں یہ منشیات فروش گروہوں کے سفاک سرغنہ افراد ہیں۔ ان میں سے کئی آج کل جیلوں میں۔ آئیے آپ کو ملواتے ہیں لہو کے پیاسے ان ڈانز سے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Guzman
یوآکن ’ ایل چاپو‘ گزمان
میکسیکو کے سینالوآ نامی گروہ کا سربراہ گزمان عرف ایل چاپو متعدد مرتبہ شہہ سرخیوں میں رہ چکا ہے۔ وہ دو مرتبہ تو جیل سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہو گیا تھا۔ ایف بی آئی اور انٹرپول کی مطلوب ترین افراد کی فہرست میں اسامہ بن لادن کے بعد دوسرا نام اس کا تھا۔ اسے منی لانڈرنگ، اغواء، منشیات فروشی اور قتل کی وارداتوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 2017ء میں امریکا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
تصویر: picture alliance/dpa/J. Mendez
ہیکٹور پالما سالازار ’ایل گوئیرو‘
سالازار’ایل چاپو‘ کا اہم ترین ساتھی ہوا کرتا تھا۔ 2007ء میں اسے کوکین کی اسمگلنگ کے جرم میں امریکا کے سپرد کر دیا گیا۔ ’ایل گوئیر‘ یعنی سنہرے بال والے‘ کی اس کے اچھے رویے کی وجہ سے سزا کم دی گئی تھی۔ سولہ کے بجائے نو سال جیل میں گزرانے کے بعد اسے 2016ء میں کولوراڈو کی جیل سے رہا کرتے ہوئے میکسیکو بدر کر دیا گیا تھا۔ وہ وہاں پر قتل کے جرم میں سخت حفاظتی انتظامات والی التیپلانو کی جیل میں قید ہے۔
تصویر: thewhistleblowers.info
گلبیرتو اور میگیل رودریگیز اوریخوئیلا
میگیل اور گلبیرتو رودریگیز 1995ء تک کولمبیا کے کالی نامی گروہ کے سرغنے تھے۔ ان کے تعاون کی وجہ سے پولیس پابلو ایسکوبار کو بھی گرفتار کر پائی تھی۔ ان دونوں بھائیوں کو امریکی حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا اور 2006ء میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ میگیل جنوبی کیرولینا جبکہ گلبیرتو شمالی کیرولینا کی جیل میں قید ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/SIJIN
دیئیگومونتویا سانچیز’ڈون ڈیئیگو‘
امریکی وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی مطلوب ترین افراد کی فہرست میں سانچیز عرف ڈون ڈیئیگو دسویں نمبر پر تھا۔ ڈون ڈیئیگو 1990ء کی دہائی میں کولمبیا کا نورتے دیل ویا نامی کینگ چلایا کرتا تھا۔2007ء میں اسے کولمبین فوج نے گرفتار کر کے اگلے ہی برس امریکا کے حوالے کر دیا تھا۔ 2009ء میں اس نے منیشات فروشی، قتل اور رقم کی جبراً وصولی جیسے جرائم قبول کر لیے تھے۔ اسے 45 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
خوآن کارلوس رامیریز آبادیا عرف چوپیتا
ایسکوباراس کی ہلاکت اور رودریگیز بھائیوں کی گرفتاری کے بعد’چوپیتا‘ کا نام سنائی دیا جانے لگا۔ یہ کوکین امریکا اسمگل کرتا تھا۔ 2007ء میں اسے برازیل میں حراست میں لے کر امریکی حکام کو سپرد کر دیا گیا تھا۔ چوپیتا کو 55 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس نے اپنے چہرے کے خدو خال تبدیل کرنے کے لیے کئی آپریشنز کروائے تھے۔
تصویر: picture-alliance/ dpa
Édgar Valdez Villarreal, “La Barbie”
ایڈگر والدیز ولیاریئل ’ لا باربی‘ یہ سمجھنا تو مشکل ہے لیکن کہتے ہیں کہ اسے اس کی خوبصورتی کی وجہ سے یہ عرفیت ملی ہے۔ ولیاریئل کا ایل چاپو سے قریبی تعلق تھا۔ اسے میکسیکو کی تاریخ میں سب سے سفاک و ظالم منشیات فروش سرغنہ کہا جاتا ہے۔ 2010ء میں اسے میکسیکو میں گرفتار کیا گیا اور 2015ء میں اسی کی امریکا حوالگی ہوئی۔ یہ انچاس سال کی سزا بھگت رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Guzman
’پیسیفک کی ملکہ‘
ساندرا آویلا بیلتران عرف پیسیفک کی ملکہ کا تعلق میکسیکو سے ہے۔ اسے میکسیکو کے سینالوآ اور کولمبیا کے نورتے دیل ویا نامی کینگز کے مابین ایک اہم رابطہ سمجھا جاتا تھا۔ عدالت میں اس کے خلاف کچھ ثابت نہیں ہو سکا تھا۔ تاہم غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں اسے 2013ء میں میامی کی ایک عدالت نے تقریباً چھ سال کی سزا سنائی تھی۔ آج کل وہ ایک آزاد شہری کے طور پر زندگی گزار رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
الفریڈو بیلتران لیوا’ایل موچومو‘
یہ کبھی ایل چاپو گزمان کا بہت ہی قریبی ساتھی ہوا کرتا تھا اور بعد ازاں ایل موچومو کی اس کا شدید ترین دشمن بن گیا تھا۔ میکسیکو کے سینالوآ گروہ کے خلاف اس نے خونریز ترین جنگ لڑی تھی۔ 2008ء میں لیوا عرف ایل موچومو کو میکسیکو میں ہی حراست میں لیا گیا اور 2014ء میں وہ امریکی قید میں تھا۔ منشیات فروشی کے الزام میں وہ امریکی شہرکولمبیا کی ایک جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/O. Torres
داماسو لوپیز ’ایل لیسینسیادو‘
ایل لیسنسیادو میکسیکو کی پوئنتے گراندے نامی جیل کا نائب ڈائریکٹر ہوا کرتا تھا۔ ایل لیسنسیادو نے 2001ء میں ایل چاپو کو اسی جیل سے فرار ہونے میں مدد کی تھی۔ اس کے بعد سے یہ تعلیم یافتہ شخص گزمان عرف ایل چاپو کے قریب ترین قابل بھروسہ افراد کی فہرست میں شامل ہو گیا تھا۔ 2017ء میں اسے میکسیکو میں گرفتار کر کے اسی برس امریکا بھیج دیا گیا تھا۔ کوکین اسمگل کرنے کے جرم میں وہ عمر قید کی سزا بھگت رہا ہے۔
تصویر: Reuters/C. Jasson
ویسینتے زمبلادا نیئبلا ’ایل ویسینتیلو‘
آج کل سینالوآ گینگ اسمعیل زمبلادا چلاتا ہے اور ویسینتے اس کا بیٹا ہے۔ یہ 2009ء میں پکڑا گیا تھا اور تین سال بعد اسے امریکی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ ایل ویسینتیلو ایل چاپو کے خلاف مقدمے میں امریکی حکام کی مدد کر رہا ہے اور اسی وجہ سے پندرہ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ بعد ازاں اسے چار سال بعد ہی رہا کر دیا گیا۔