امریکی ایتھلیٹ کرسٹیان کولمین ایک سو میٹر کی ریس جیت کر دنیا کے تیز ترین انسان بن گئے ہیں۔ کولمین جس چیمپیئن شپ میں شریک ہیں، اُس میں تاریخ ساز ایتھلیٹ یوسین بولٹ شریک نہیں ہیں۔
اشتہار
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا سب سے سنسنی خیز ڈسپلن ایک سو میٹر کی ریس ہوتا ہے۔ اس مقابلے کو جیتنے والا دنیا کا تیز ترین انسان خیال کیا جاتا ہے۔ ہفتہ 28 ستمبر کی شب امریکا کے تیئیس سالہ ایتھلیٹ کرسٹیان کولمین نے طلائی تمغہ جیتنے کے لیے ایک سو میٹر کا فاصلہ تقریباً پونے دس سیکنڈ (9.76) میں طے کیا۔ یہ کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ میں کولمین کی پہلی کامیابی ہے۔
گولڈ میڈل جیتنے والے امریکی ایتھلیٹ کے ہم وطن اور ایک سو میٹر ریس کو دو مرتبہ جیتنے والے جسٹن گاٹلِن ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں ہونے والے مقابلوں میں دوسری پوزیشن پر رہے۔ انہوں نے کولمین سے صفر اعشاریہ تیرہ سیکنڈ (9.89) زیادہ وقت لیا۔
تیسری پوزیشن کینیڈا کے ایتھلیٹ اندرے ڈی گاسے کو ملی۔ وہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے امریکی ایتھلیٹ سے محض صفر اعشاریہ ایک سیکنڈ پیچھے تھے۔ انہیں کانسی کا تمغہ دیا گیا۔
یہ امر اہم ہے کہ یوسین بولٹ کے عدم موجودگی میں منعقد کیا جانے والا یہ پہلا ٹورنامنٹ ہے۔ وہ سن 2017 میں لندن میں منعقدہ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ ریٹائرمنٹ سے قبل لندن میں اپنے آخری مقابلے میں یوسین بولٹ کانسی کا تمغہ جیت سکے تھے۔
ایتھلیٹکس کی عالمی چیمپیئن شپ میں خواتین کی دس ہزار میٹر کی ریس ہالینڈ کی سیفان حسن نے جیتی۔ لانگ جمپ کے مقابلے میں جمیکا کے ٹے جے گائل گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے۔ ڈیانے پرائس وہ پہلی خاتون امریکی ایتھلیٹ ہیں جو دوحہ چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیت پائی ہیں۔
ایتھلیٹکس کی عالمی چیمپیئن شپ ہر دو برس بعد منعقد کی جاتی ہے۔ سترہویں چیمپیئن شپ کا میزبان شہر خلیجی ریاست قطر کا دارالحکومت دوحہ ہے۔ چیمپیئن شپ کے مختلف مقابلوں کا مقام خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم ہے۔ سن 2021 میں ایتھلیکٹس کی اٹھارویں عالمی چیمپیئن شپ امریکی ریاست اوریگن کے شہر یوجین میں منعقد کی جائے گی۔
ع ح / ا ب ا (ڈی پی اے)
سرمائی اولمپکس میں جرمن ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی
سن 2018 کے سرمائی اولمپکس کا میزبان شہر جنوبی کوریا کا پیونگ چنگ ہے۔ اس اولمپکس کے پہلے ہفتے میں جرمن ایتھلیٹس کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance
لارا ڈاہلمیئر
لارا ڈاہلمیئر نے خواتین کے بائی ایتھلون ڈسپلن میں اپنے ملک جرمنی کے لیے سب سے پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ وہ بائی ایتھلون کے مقابلوں میں دو طلائی اور ایک کانسی کا میڈل جیت پائی ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Sezer
نتالی گیزنبیرگر
تیس سالہ نتالی گیزنبیرگر نے لُوژ گیم کے انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ انہوں نے تیرہ فروری کو طلائی تمغہ جیتا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Wong Maye-E
اندریاس ویلنگر
اندریاس ویلنگر نے دس فروری کو اسکی جمپنگ کے معمول کے مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا۔
تصویر: picture alliance/NTB scanpix/dpa/B. Terje
الژونا ساوچینکو اور برونو ماسکوٹ
اس جرمن جوڑے نے فگر اسکیٹنگ کے ڈسپلن میں غیر معمولی پرفارمنس دیتے ہوئے طلائی تمغہ حاصل کیا۔ الژونا ساوچینکو یوکرائنی نژاد جرمن ہیں۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/David J. Phillip
ٹوبیاس وینڈل اور ٹوبیاس آرلٹ
پیونگ چنگ سرمائی اولمپکس میں لُوژ ڈسپلن کے ٹیم مقابلوں میں ٹوبیاس وینڈل اور ٹوبیاس آرلٹ کو اول پوزیشن حاصل ہونے پر گولڈ میڈل دیا گیا۔
تصویر: Getty Images/A. Hassenstein
ایرک فرینزل
ایرک فرینزل نے انتہائی مشکل ڈسپلن نارڈک کمبائنڈ میں گولڈ میڈل جیتا۔ اس مقابلے میں ایک ایتھلیٹس کو تقریباً چھیالیس کلومیٹر کا پہاڑی و میدانی برفانی راستے کو طے کرنا پڑتا ہے۔ یہ مقابلہ تین ایام پر محیط ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Schmidt
نتالی گیزنبیرگر اور داژانا آئیٹبیرگر
پیونگ چنگ ونٹر المپک گیمز میں لُوژ کے انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والی نتالی گیزنبیرگر اور دوسری پوزیشن کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتنے والی خاتون ایتھلیٹ داژانا آئٹبیرگر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. ralston
کاٹارینا آلٹہاؤس
کاٹارینا آلٹہاؤس نے اسکی جمپنگ کے انفرادی مقابلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیتا۔ اسی ڈسپلن میں مردوں کے انفرادی مقابلوں میں جرمن ایتھلیٹ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب