1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولیسٹرول نعمت بھی زحمت بھی

عاطف توقیر10 جنوری 2009

طبی ماہرین کا خیال ہے کہ جسم میں کولیسٹرول کی ایک خاص حد تک مقدار انسانی صحت کی علامت ہے مگر اس میں غیر اعتدالی کیفیت اور اضافہ بے شمار بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔

عموما موٹاپے کو ایک بیماری کی بجائے صرف جسم کا بدنما نظر آنا قرار دیا جاتا ہے مگر ایسا نہیں موٹاپا از خود ایک بیماری کا نام ہےتصویر: AP

ماہرین جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں اضافے اور موٹاپے کو کئی بیماریوں کا سبب گردانتے ہیں۔ اس حوالے سے عام افراد خصوصا نوجوانوں کو بہت زیادہ پریشانی لاحق رہتی ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ غذا کی مقدار میں کمی کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں کمی واقع ہو پائے گی بلکہ اس سلسلے میں بہتر اور جسمانی ضرورت کے مطابق خوراک کا انتخاب زیادہ اہم ہوتا ہے۔

جسم میں فیٹ یا چکنائی کی مقدار بڑھانے میں فاسٹ فوڈ نے اہم کردار ادا کیا ہےتصویر: AP

اگرچہ عموما یہ سمجھا جاتا ہے کہ موٹاپا یا کولیسٹرول میں اضافہ از خود کوئی بیماری نہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم میں چربی کی مقدار میں اضافہ ایک بیماری ہے جو موروثی، خوراک میں بے احتیاطی یا زیادہ چربی والی اشیاء کے استعمال سے پیدا ہو جاتی ہے۔ محققین اس بات پر بھی قائل ہیں کہ جسم میں کولیسٹرول اور چربی کی مقدار میں اضافہ کی علامات صرف موٹاپے ہی کی صورت میں سامنے نہیں آتیں بلکہ کئی بار دبلے لوگوں میں بھی کولیسٹرول کی غیر ضروری مقدار دیکھی گئی ہے۔ حیاتیات دانوں کا خیال ہے کہ ایسا اس بیماری کے نسل در نسل موروثی طور پر منتقل ہونے کے باعث ہوتا ہے۔

ماہرین جسمانی صحت کے لئے غذا کے ساتھ ساتھ ورزش پر سب سے زیادہ زور دیتے ہیںتصویر: www.BilderBox.com

محققین کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی اہم نہیں کہ غذا کی صورت میں فیٹ یا چربی کی کتنی مقدار استعمال کی گئی بلکہ زیادہ اہم یہ ہے کہ چربی کی کس قسم کا استعمال کیا گیا کیونکہ چربی کی کچھ اقسام ایسی دیکھی گئی ہیں جو جسم میں موجود اعتدالی نظام کو متاثر کر کے کولیسٹرول کی مقدار میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں