کونسا پانی زندگی ہے؟
6 جون 2010یہی سوال اگر ٹوکسیکالوجی یعنی علم سموم کی بین الاقوامی ماہر ڈاکٹر شیری روجرز سے پوچھا جائے تو ان کا جواب ہوگا، ’’بالکل، پانی پینا زندگی کے معیار کو بہتر کرنے میں اہم کردار نبھاتا ہے۔‘‘ امریکن کالج آف الرجی اینڈ امیونولوجی سے وابستہ ڈاکٹر روجرز اپنے پیشہ ورانہ تجربہ کی بنیاد پر کہتی ہیں کہ انسانی جسم کے اندر موجود تیزابی مادے، بتدریج پھیلنے والی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ بنتے ہیں۔ روجرز کہتی ہیں کہ پانی کی اساسی خاصیت اس تیزابی مادے کو زائل کرنے میں اہم کراد ادا کرتی ہے۔
چونکہ موسم گرما میں انسانی جسم کی پانی کی ضرورت میں اضافہ ہوجاتا ہے اسی ضمن میں ان دنوں مغربی ممالک میں ’کینگن‘ نامی پانی کا چرچہ ہے۔ ’کینگن‘ جاپانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں،'اصل کی جانب واپسی'۔ انسانی جسم کا 75 فیصد حصہ پانی ہے زمین کے بھی لگ بھگ اتنے ہی حصے پر پانی ہے۔ اسی فلسفے کے تحت اس پانی کو یہ نام دیا گیا ہے۔
سادہ برق کشیدگی کے عمل سے ’کینگن‘ پانی بنانے والے اداروں نے پانی کے H2O مالیکیول کو تیزابی HO الکلائن OH میں توڑ کر محض OH والا پانی پینے کے لئے مارکیٹ میں پہنچایا ہے جو صحت کے لئے زیادہ بہتر قرار دیا جارہا ہے۔ اس پانی میں اضافی معدنیات اور کیلشئم بھی شامل کئے گئے ہیں۔ کینگن پانی میں معدنیات شامل کرنے کے لئے Enagics Leveluk SD-501 Kangen Water نامی مشین کا سہارا لیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے پانی 8.5 تا 9.5 کی الکلائن سطح تک پہنچ جاتا ہے۔
1994ء میں امریکہ کی 29 ریاستوں میں پانیوں کے نمونے حاصل کئے گئے تھے۔ ان میں ہربیسائڈز، پیسٹیسائڈز سمیت متعدد دیگر کیمائی اجزاء کی تشویشناک حد تک آمیزش پائی گئی تھی۔ Alkaline or Die نامی کتاب کے مصنف ڈاکٹر تھیوڈور بیروڈی دعوے کے ساتھ کہتے ہیں کہ کینگن پانی ہر ایک کو فائدہ پہنچاسکتا ہے۔ ریورس اوسموس اور ڈسٹلڈ پانی کے متعلق ان ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ مردہ پانی ہے جس میں جسم کے لئے ضروری معدنیات کی کمی ہے۔ یاد رہے کہ کینگن پانی کو جاپان کی وزارت صحت نے طبی فوائد کے لئے موضوع قرار دیا ہے اور وہاں یہ گزشہ تین دہائیوں سے طبی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں یہ پانی پیٹ سے جُڑی بہت سے بیماریوں کے علاج میں کارگر ثابت ہوا ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : افسر اعوان