1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کون سا ملک سب سے زیادہ اور کون سب سے کم بدعنوان ہے؟

31 جنوری 2024

بدعنوانی کے متعلق نئی سالانہ عالمی رپورٹ کے مطابق 180 ملکوں میں ڈنمارک سب سے کم بدعنوان ملکوں میں سرفہرست اور صومالیہ سب سے زیادہ بدعنوان ملک ہے۔ بھارت کی پوزیشن گزشتہ برس کے مقابلے بہتر اور پاکستان کی خراب ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے، آمرانہ حکومتیں اور جمہوری رہنما دونوں ہی انصاف کو کمزور کرتے ہیں اور بدعنوانی کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے، آمرانہ حکومتیں اور جمہوری رہنما دونوں ہی انصاف کو کمزور کرتے ہیں اور بدعنوانی کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیںتصویر: DW/C.Vieira Teixeira

جرمن دارالحکومت برلن میں قائم بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے منگل کو جاری کی گئی سب سے زیادہ اور سب سے کم بدعنوان ملکوں کی سن 2023 کی فہرست میں 180 ملکوں میں سے دو تہائی سے زیادہ ممالک نے 100میں سے 50سے بھی کم پوائنٹس حاصل کیے۔ ایک سو نمبر حاصل کرنے والے ملک کو 'شفاف ترین‘ اور صفر نمبر حاصل کرنے والے ملک کو 'بدعنوان ترین‘ ملک کا درجہ دیا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  ''ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے آج جاری کردہ 2023 کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) ظاہر کرتا ہے کہ زیادہ تر ممالک نے سرکاری شعبوں میں بدعنوانی سے نمٹنے میں بہت کم یا کوئی پیش رفت نہیں کی ہے۔''

کون سا ملک کتنا بدعنوان ہے؟ نئی عالمی فہرست جاری

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے، ''قانون کی حکمرانی کے انڈیکس کے مطابق، دنیا کو نظام انصاف پر عمل درآمد میں گراوٹ کا سامنا ہے۔ اس انڈیکس میں سب سے کم اسکور والے ممالک سی پی آئی پر بہت بھی کم اسکور کر رہے ہیں، جو انصاف تک رسائی اور بدعنوانی کے درمیان واضح تعلق کو نمایاں کرتا ہے۔ آمرانہ حکومتیں اور جمہوری رہنما دونوں ہی انصاف کو کمزور کرتے ہیں، بدعنوانی کے لیے استثنیٰ کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں اور بعض صورتوں میں، غلط کاروں کو ممکنہ نتائج سے محفوظ کرکے اس کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔"

سن 2022 میں پاکستان کا کرپشن پرسیپشن انڈیکس

کون سا ملک کتنا بدعنوان ہے؟

تازہ ترین کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق بھارت بدعنوانی کے خلاف کارروائی کے لحاظ سے گزشتہ برس کے مقابلے زیادہ پوزیشن میں رہا۔ یہ ایک پوائنٹ بہتر ہوکر 39پوائنٹس کے ساتھ 180ملکوں کی فہرست میں 93ویں نمبر پر ہے۔ دوسری طرف پاکستان میں دو پوائنٹس کی گراوٹ آئی ہے اور یہ 29پوائنٹس کے ساتھ 133ویں نمبر پر ہے۔ بنگلہ دیش 24پوائنٹس کے ساتھ 149ویں نمبر پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرانس اور امریکہ دنیا میں سب سے کم بدعنوانی والے بیس ملکوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

طاقتور ترین ممالک میں بھی کرپشن بڑھ گئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

ڈنمارک 90 کے اسکور کے ساتھ "بہترین کام کرنے والے نظام انصاف" کی وجہ سے بدعنوانی سے پاک ملکوں میں سرفہرست ہے۔ اس نے مسلسل چھٹے سال یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔

فن لینڈ 87اور نیوزی لینڈ 85کے اسکور کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسر ے نمبر پر ہیں۔

ناروے 84 کے اسکور کے ساتھ، سنگاپور (83)، سویڈن (82)، سوئٹزرلینڈ (82)، نیدرلینڈز (79)، جرمنی (78)، اور لکسمبرگ (78) بدعنوانی پرسیپشن انڈیکس 2023 میں سب سے کم کرپٹ ممالک تھے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت، 39 کے اسکور کے ساتھ انڈیکس میں 93 ویں نمبر پر ہے کیونکہ اس کا مجموعی اسکور بڑی حد تک تبدیل نہیں ہوا ہے۔ سن2022 میں ہندوستان کا مجموعی اسکور 40 تھا۔ پاکستان، 29 کے اسکور کے ساتھ، اور سری لنکا 34اپنے متعلقہ قرضوں کے بوجھ اور سیاسی عدم استحکام سے دوچار ہیں۔

صومالیہ 11 کے اسکور کے ساتھ، وینزویلا (13)، شام (13)، جنوبی سوڈان (13)، اور یمن (16) نے 2023 کے بدعنوانی پرسیپشن انڈیکس میں سب سے نیچے کی جگہ حاصل کی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ''یہ سب طویل بحرانوں اور زیادہ تر مسلح تنازعات سے متاثر ہیں۔"

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے سربراہ فرینکوئس ویلیریاں کا کہنا تھا، "بدعنوانی اس وقت تک پھلتی پھولتی رہے گی جب تک کہ نظام انصاف غلط کاموں کو سزا نہیں دے سکتا اور حکومتوں کو روک نہیں سکتا۔ جب انصاف خریدا جاتا ہے یا اس میں سیاسی مداخلت ہوتی ہے تو اس کا نقصان عوام کو ہوتا ہے۔ قائدین کو چاہیے کہ وہ ان اداروں میں مکمل سرمایہ کاری کریں اور ان کی آزادی کی ضمانت دیں جو قانون کی پاسداری کرتے ہیں اور بدعنوانی سے نمٹتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ کرپشن سے استثنیٰ ختم کیا جائے۔"

 ج ا / ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں