1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کووڈ 19 کے زیادہ کیسز امریکا کے لیے ’باعث اعزاز‘ ہیں‘، ٹرمپ

20 مئی 2020

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ برازیل میں کورونا وائرس کی وبا میں اضافہ کے پیش نظر وہ برازیل پر سفری پابندیاں نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

USA PK Donald Trump
تصویر: Reuters/K. Lamarque

عالمی سطح پر کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد تقریبا ًپچاس لاکھ پہنچ گئی ہے جبکہ تین لاکھ 22 ہزار سے بھی زیادہ افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس دوران ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد لوگ صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ 

برازیل میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کووڈ 19سے ایک ہزار 179 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے برازیل اب تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے جہاں دو لاکھ 71885 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

روس میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے تین لاکھ سے بھی زیادہ  مصدقہ کیسز ہوچکے ہیں جو عالمی سطح پر دوسرے نمبر ہے۔

امریکا میں پندرہ لاکھ سے بھی زیادہ افراد اس وبا سے متاثر ہیں جبکہ 92 ہزار سے بھی زیادہ ہلاک چکے ہیں۔ 

امریکا کے ساتھ کینیڈا اور میکسیکو کی سرحدیں پہلے ہی بند ہیں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ اب برازیل پر بھی سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کے زیادہ کیسز سامنے آنا ایک اچھی بات ہے اور وہ اسے امریکا کے لیے اعزاز کی بات سمجھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران ٹرمپ نے کہا، '' جب آپ یہ کہتے ہیں کہ ہمارے یہاں دوسروں سے بہت زیادہ کیسز ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم سب سے زیادہ ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ تو ہمارے پاس زیادہ کیسز کو میں بری چیز کی طرح نہیں دیکھتا،  میں بعض خاص لحاظ سے اسے اچھی چیز سمجھتا ہوں کیونکہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمارا جانچ کا عمل کہیں زیادہ بہتر ہے۔ تو میں اسے اعزاز کی بات سمجھتا ہوں۔ بالحقیقت یہ اعزاز کی علامت ہے۔''

امریکی صدر نے جانچ کے لیے طبی عملے کے پیشہ ور ان صلاحیتوں کی تعریف کی اور کہا کہ ٹیسٹنگ کے کام میں شامل بہت سے پیشہ ور افراد کے لیے یہ ایک طرح سے زبردست خراج تحسین ہے۔ امریکا میں اب تک پندرہ لاکھ سے بھی زیادہ افراد کووڈ 19 سے متاثر پائے گئے اور عالمی سطح پر متاثرہ افراد اور ہلاکتوں کی مناسبت سے وہ سر فہرست ہے جہاں تقریبا 92 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ برازیل میں کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلتی وبا کے سبب وہ برازیل سے امریکا کے سفر پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں صدر ٹرمپ نے کہا، ''میں نہیں چاہتا کہ لوگ یہاں آکر ہمارے لوگوں کو متاثر کریں۔ میں وہاں بھی لوگوں کو بیماری سے بچانا چاہتا ہوں۔ ہم وینٹی لیٹر کے تعلق سے  برازیل کی مدد کر رہے ہیں۔''

تصویر: Reuters/A. Perobelli

برازیل میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کووڈ 19سے ایک ہزار 179 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ  دو لاکھ 71885 کیسز سامنے آچکے ہیں اور تقریبا 18 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔  اس دوران ملک میں تقریبا ایک لاکھ افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔     

ادھر وینزویلا میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر حکومت نے برازیل اور کولمبیا کی سرحدوں سے متصل کئی شہروں میں پھر سے کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق کورونا کے کیسز میں اضافے کی اہم وجہ دوسرے ملکوں سے لوگوں کا واپس آنا ہے اس لیے اب جو کوئی بھی پڑوسی ممالک سے واپس آئے گا اسے 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جنوبی کوریا میں حکام نے اسکول کھولنے کا اعلان کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی اس برس پہلی بار بچے اسکول واپس ہونے لگے ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے افریقی ممالک کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ افریقہ میں اس سے بچنے کے لیے جو احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں اس سے ترقی یافتہ ممالک کو سبق لینے کی ضرورت ہے۔ 

ص ز/  ج ا   (ایجنسیاں)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں