1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوڑے کو کیسے ٹھکانے لگایا جائے، موںٹی نیگرو کا بڑھتا ہوا مسئلہ

عصمت جبیں10 نومبر 2014

بلقان کی ریاست مونٹی نیگرو کو اپنے قدرتی حسن، بحیرہ آڈریا کے شاندار ساحلی علاقوں اور اپنے بلند و بالا پہاڑوں پر فخر ہے۔ لیکن ا ب اس کو اس وجہ سے مسائل کا سامنا ہے کہ وہاں کوڑے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے کیسے لگایا جائے۔

تصویر: picture-alliance/World Pictures/Photoshot

مونٹی نیگرو میں کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا مسئلہ اب نہ صرف اس ملک کے عجائبات کی حد تک خوبصورت قدرتی مناظر کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے بلکہ اس وجہ سے وہاں سیاحت کی بہت منافع بخش صنعت کو نقصانات کا بھی اندیشہ ہے۔

مونٹی نیگرو میں قصبوں اور دیہات، دریاؤں اور جھیلوں، حتیٰ کہ نو تعمیر شدہ ساحلی تعطیلاتی مقامات کے قریب کوڑے کرکٹ کے بڑے بڑے ڈھیر نظر آتے ہیں۔تصویر: DW

مونٹی نیگرو نے خود کو دو عشروں سے بھی زیادہ عرصہ قبل ایک ماحول دوست ریاست قر ار دے دیا تھا۔ لیکن اب وہاں ٹنوں کے حساب سے مضر صحت فاضل مادے اور دیگر کوڑا کرکٹ قدرتی حسن کو تباہ کر رہے ہیں۔

بلقان کے خطے کی دیگر ریاستوں کی طرح مونٹی نیگرو بھی تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے۔ وہاں گزشتہ ایک عشرے کے دوران کوڑے کرکٹ کو مناسب انداز سے ٹھکانے لگانے اور دیگر ماحولیاتی امور پر بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اب یہ مسئلہ شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔

مونٹی نیگرو میں قصبوں اور دیہات، دریاؤں اور جھیلوں، حتیٰ کہ نو تعمیر شدہ ساحلی تعطیلاتی مقامات کے قریب کوڑے کرکٹ کے بڑے بڑے ڈھیر نظر آتے ہیں۔ ٹنوں کے حساب سے موجود اس کوڑے کے قریب واقع آبادیوں اور فطری مناظر کو اس مضر صحت صورت حال کے اثرات سے بچانے کے فوری اقدامات بھی نظر نہیں آتے۔

مونٹی نیگرو اس وقت ’ایک ماحول دوست ریاست اور ایک بڑی ماحولیاتی تباہی کے کہیں بیچ میں‘ ہے

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنے ایک جائزے میں لکھا ہے کہ بلقان کی یہ ریاست جلد ہی یورپی یونین کی رکن بننا چاہتی ہے۔ اس ملک کو اس بارے میں اپنی کوششوں کے کامیاب ہونے سے پہلے اس مسئلے سے نمٹنا ہو گا۔

مونٹی نیگرو کی ماحولیاتی امور کی اسٹیٹ سیکرٹری دالیبورکا پیجووچ کہتی ہیں، ’’ہم اس بات سے بہت دور ہیں کہ اپنے ہاں ماحولیاتی صورت حال پر فخر کر سکیں۔ مجھے یقین ہے کہ یورپی یونین رکن کے طور پر کسی ایسے ملک کو اپنی صفوں میں قبول نہیں کرے گی، جو ابھی تک مضر صحت کورے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا مسئلہ حل نہ کر سکا ہو۔‘‘

مونٹی نیگرو میں کوڑے کرکٹ کے یہ بے شمار ڈھیر مونٹی نیگرو کے دارالحکومت پوڈگورِیچا سے باہر نکلتے ہی نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ملک میں جس کوڑے کرکٹ کو صحیح طرح ٹھکانے نہیں لگایا جاتا، وہ مجموعی طور پر لاکھوں ٹن بنتا ہے حالانکہ اس چھوٹے سے یورپی ملک کی مجموعی آبادی صرف چھ لاکھ کے قریب ہے۔

تحفظ ماحول کے لیے کام کرنے والی چند تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر مونٹی نیگرو اس کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے کوئی پروسیسنگ یونٹ تعمیر نہیں کر سکتا تو اسے یہ کوڑا پروسیسنگ کے لیے برآمد کرنا شروع کر دینا چاہیے۔

ویسیلین وُوجووچ نامی ایک 71 سالہ شہری کی رائے میں مونٹی نیگرو اس وقت ’ایک ماحول دوست ریاست اور ایک بڑی ماحولیاتی تباہی کے کہیں بیچ میں‘ ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں