کوکو فلاوانول پر نیا تجربہ
18 مارچ 2014امریکا میں کرائے جانے والے اس جائزے میں اٹھارہ ہزار افراد حصہ لیں گے اور ان میں مرد اور خواتین دونوں ہی شامل ہوں گے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس مقصد کے ليے تیار کی جانے والی گولیوں میں چاکلیٹ کی اتنی مقدار ہو گی کہ مریض کو دن میں متعدد مرتبہ چاکلیٹ بار کھانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ بوسٹن یونیورسٹی میں حفاظتی ادویات یا پریونٹو میڈیسن کے شعبے سے منسلک ڈاکٹر جوآن مینسن کے بقول ’’لوگ چاکلیٹ اس وجہ سے کھاتے ہیں کیونکہ انہیں مزہ آتا ہے۔ اس وجہ سے نہیں کہ یہ ان کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس جائزے کا مقصد بھی یہ معلوم کرنا ہے کہ اگر چاکلیٹ سے مٹھاس اور چکنائی نکال دی جائے تو اس کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘
اس سلسلے میں جائزے میں شامل افراد کو چار سال تک دن میں کوکو فلاوانول کی جعلی گولیاں یا کیپسول دیے جائیں گے۔ اس دوران نہ تو جائزہ مرتب کرنے والوں اور نہ ہی اس میں شامل افراد کو یہ معلوم ہو گا کہ انہیں کیا دیا جا رہا ہے۔ یہ کیپسول اور گولیاں بے ذائقہ ہوں گی۔ یہ کوکو فلاوانول کے حوالے سے پہلا بڑا تجربہ ہے۔ فلاوانول ایک کیمیائی مادہ ہے، جو کوکو یا ڈارک چاکلیٹ میں بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے ماضی میں کیے جانے والے جائزوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فلاوانول فشار خون کو کنٹرول کرنے میں، کولیسٹرول اور دل سے متعلق دیگر عوامل کو بہتر کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ڈاکٹر جوآن مینسن نے مزید بتایا کہ اس اسٹڈی میں ان لوگوں کو شامل کیا جائے گا، جو پہلے ہی کسی جائزے کا حصہ ہوں گے۔ ان کے بقول اس طرح ایک تو اخراجات کم ہوں گے جبکہ کام بھی تیزی سے ہو گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کوئی دلچسپی ظاہر کرے تو اضافی طور پر باہر سے بھی لوگوں کو شامل کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر جوآن مینسن آج کل ویٹامن ڈی ٹیبلٹس پر بھی تحقیق کر رہی ہیں، جس میں 26 ہزار مرد اور خواتین حصہ لے رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ تین سال بعد آئے گا۔ وہ کہتی ہیں کہ کمی کو پورا کرنے کے لیے اضافی طور پر ویٹامنز کھانے کا رواج عام ہے تاہم اس سلسلے میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ بہت زیادہ گولیاں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے اور خاص طور پر ان گولیوں سے ، جن کے بارے میں پہلے سے کوئی جائزہ یا تحقیق موجود نہ ہو۔
کوکو فلاوانول پر یہ جائزہ امریکا کے دل، پھیپھڑوں اور خون کے قومی ادارے کے علاوہ چاکلیٹ بنانے والے اداروں ایم اینڈ ایم اور اسنیکرز کے تعاون سے مرتب کیا جا رہا ہے۔