1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھیل اور سیاست کا کوئی رشتہ نہیں: یونس خان

22 جون 2009

لارڈز کے میدان پر ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں پاکستان کی سری لنکا پر آٹھ وکٹوں سے شاندار فتح کے بعد کپتان یونس خان نے بین الاقوامی کرکٹ برادری پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو اس کے سیاسی حالات کی وجہ سے تنہا نہ چھوڑے۔

ٹونئٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں یہ جیت ہماری پوری قوم کے لئے ایک بڑا شاندار تحفہ ہے، یونس خانتصویر: AP

’’ہمارے تمام ہی مداحوں کی یہ خواہش تھی کہ ٹیم کو ایسی جیت نصیب ہو، ورلڈ کپ میں فتح، ٹونئٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں یہ جیت ہماری پوری قوم کے لئے ایک بڑا شاندار تحفہ ہے۔‘‘

یونس خان کے جذبات پر یہ الفاظ اپنی کہانی آپ بیان کررہے تھے۔ پاکستانی کپتان نے تمام ہی کرکٹ کھیلنے والے ملکوں سے کہا کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں۔

’’اب ہم چیمپئنز ہیں۔ میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ پاکستان کا دورہ کریں۔ ہمارے نوجوان کرکٹرز کے لئے ہمیں ’ہوم‘ سیریز کی اشد ضرورت ہے۔‘‘

اس سال تین مارچ کو عسکریت پسندوں نے پاکستانی شہر لاہور میں مہمان کرکٹ ٹیم سری لنکا کے کھلاڑیوں کی بس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چھ پولیس اہلکار اور دو شہری جاں بحق ہوئے۔ اس حملے میں کمارا سنگا کارا اور سمراویرا سمیت سری لنکن ٹیم کے سات کھلاڑی زخمی بھی ہوئے۔

لاہور حملے کے بعد سری لنکن کھلاڑیوں کو قذافی سٹیڈیم سے ایک ہیلی کاپٹر میں بٹھایا گیاتصویر: AP

اس حملے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل ICC نے سیکیورٹی وجوہات کے باعث پاکستان سے 2011ء ورلڈ کپ کرکٹ کی شریک میزبانی بھی چھین لی اور اس طرح پاکستان دنیائے کرکٹ سے علیحدہ ہوتا ہوا نظر آیا۔

اب لارڈز کے میدان پر ایک اہم ٹورنامنٹ کے فائنل میں جیت سے پاکستان نے دنیا پر ایک مرتبہ پھر یہ واضح کردیا ہے کہ پاکستان اور کرکٹ کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ٹوئنٹی ٹوئنٹی کپ جیتنے کے بعد یونس خان نے مزید کہا کہ کھیل اور سیاست کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی ضرورت ہے۔

’’ملک میں جو حالات ہیں اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔ کھیل کو سیاست سے نہیں جوڑنا چاہیے۔ کھیل کو سیاست کی ضرورت نہیں۔‘‘

بوم بوم آفریدی نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل اور فائنل میں نصف سنچریاں سکور کیں اور دونوں میں مین آف دی مچ قرار پائےتصویر: AP

کپتان یونس خان نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا بھی اعلان کیا۔ ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کو خیرباد کہتے ہوئے یونس نے کہا:’’میں اب چونتیس سال کا ہوچکا ہوں۔ اس فارمیٹ کے لئے میری عمر نہیں رہی۔ یہ فارمیٹ شہزیب اور احمد شہزاد جیسے نوجوان کھلاڑیوں کے لئے ہے۔‘‘

آئی سی سی ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل اور فائنل میں پاکستانی آل راوٴنڈر ’بوم بوم‘ آفریدی نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ دونوں ہی اہم میچوں میں آفریدی نے نصف سنچریاں اسکور کیں اور دونوں ہی میچوں میں وہ ’مین آف دی میچ‘ قرار پائے۔

سری لنکا کے افتتاحی بیٹسمین تلک رتنے دلشان کو پورے ٹورنامنٹ کے دوران بہترین بیٹنگ کے لئے ’’پلیئر آف دی ٹورنامنٹ‘‘ کے اعزاز سے نوازا گیا۔

تلک رتنے دلشان کو ان کی بہترین بیٹنگ کارکردگی کے لئے مین آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیاتصویر: AP

پاکستان کا فائنل تک کا سفر ہرگز آسان نہیں رہا۔ ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں پاکستان کو گروپ بی میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی جبکہ ہالینڈ کے خلاف جیت کے نتیجے میں ٹیم نے دوسرے مرحلے کے لئے کوالیفائی کرلیا۔

آل راوٴنڈر عبدالرزاق نے فائنل میں زبردست بولنگ کی اور تین سری لنکن کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیاتصویر: AP

سپر ایٹ مرحلے میں بھی پاکستان کی کارکردگی غیرمعمولی نہیں رہی تاہم اس نے نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ کے خلاف اپنے میچ جیت کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔ سپر ایٹ میں پاکستان کو سری لنکا کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ سیمی فائنل میں پاکستانی ٹیم نے ’’بوم بوم‘‘ آفریدی کی شاندار آل راوٴنڈ کارکردگی کی بدولت فائنل میں جگہ پکی کرلی اور فائنل میں بھی آفریدی نے کمال کردیا۔

دو سال قبل جنوبی افریقہ میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا تھا جس میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔ بھارت نے پاکستان کو ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد فائنل میں شکست دی تھی لیکن اس بار دفاعی چیمپئن بھارت سیمی فائنل تک بھی نہیں پہنچ سکا۔ پاکستان دونوں ہی مرتبہ فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

دریں اثناء انگلینڈ میں کھیلے گئے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان کی فتح کے بعد پاکستان بھر میں جشن کا سا سماں ہے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی، ادارت: ندیم گل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں