جرمن محکمہ موسمیات (ڈی ڈبلیو ڈی) نے پیش گوئی کی ہے کہ آج بدھ دو جولائی، جرمنی میں سال کا گرم ترین دن ہو سکتا ہے۔ درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
جرمن محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آج بدھ دو جولائی، جرمنی میں سال کا گرم ترین دن ہو سکتا ہے۔ تصویر: MICHAELA STACHE/AFP/Getty Images
اشتہار
جرمنی کی کچھ علاقوں میں شدید گرمی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ ڈی ڈبلیو ڈی کے ایک ترجمان نے منگل کی شب بتایا کہ ابتدائی پیمائشوں کے مطابق منگل یکم جون کو اب تک سال کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کٹزنگن، باویریا میں ریکارڈ کیا گیا جو 37.8 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
آج بدھ کے دن ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت 34 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا جبکہ ملک کے جنوبی حصے میں اس سے بھی زیادہ گرمی پڑنے کا امکان ہے۔
جرمنی میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 25 جولائی 2019 کو جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ڈی ڈبلیو ڈی کے تونیس فارسٹ اور ڈوئسبرگ بیئرل کے موسمیاتی اسٹیشنوں میں ریکارڈ کیا گیا تھا جو 41.2 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ تصویر: Michael Nguyen/NurPhoto/picture alliance
ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا، ''اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہم مقامی طور پر 40 ڈگری تک پہنچ جائیں گے۔‘‘ مزید یہ کہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے بدھ کو بھی جنگلات میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ جمعرات کو تاہم درجہ حرارت میں کمی کی پشین گوئی ہے۔
'ریکارڈ ٹوٹنے کی توقع نہیں‘
جرمنی میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 25 جولائی 2019 کو جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ڈی ڈبلیو ڈی کے تونیس فارسٹ اور ڈوئسبرگ بیئرل کے موسمیاتی اسٹیشنوں میں ریکارڈ کیا گیا تھا جو 41.2 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ تاہم ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیش گوئیوں سے یہ اشارہ نہیں ملتا کہ بدھ کے روز یہ ریکارڈ ٹوٹ جائے گا: ''ہم فی الحال اس کی توقع نہیں کرتے ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ آج بدھ کو دوپہر تک، ملک کے جنوبی حصوں میں گرج چمک کی بھی توقع ہے، جو کہیں کہیں شدید بھی ہوسکتی ہے۔ دوپہر کے وقت شمال مغرب اور شمال کے کچھ حصوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔ کچھ جگہوں پر موسلا دھار بارش، ژالہ باری اور طوفانی ہوائیں بھی آسکتی ہیں۔
ڈی ڈبلیو ڈی کے ترجمان کے مطابق زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے بدھ کو بھی جنگلات میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ تصویر: Julian Stratenschulte/dpa/picture alliance
درجہ حرارت میں اضافہ، بچوں اور بزرگ افراد کے لیے نقصان دہ
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب درجہ حرارت بڑھتا ہے تو چھوٹے بچے اور بزرگ افراد خاص طور پر غیر محفوظ ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے لوگوں کی عمر بڑھتی ہے، ان کی جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت سست ہوجاتی ہے، اور ان میں پسینے کے غدود کم ہوتے جاتے ہیں، یعنی جسم کا قدرتی ٹھنڈک کا نظام کم مؤثر ہوتا ہے۔ نوزائیدہ اور چھوٹے بچوں کو بھی پانی کی کمی کا خطرہ ہوتا ہے۔
جرمنی کی فیڈرل انوائرمنٹ ایجنسی اور بیماریوں پر تحقیق کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2023 اور 2024 میں، ایک اندازے کے مطابق ہر سال گرمی سے متعلق وجوہات کی وجہ سے تقریباﹰ 3,000 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر 75 سال سے زائد عمر کے افراد تھے جو پہلے ہی ڈیمنشیا، دل کی بیماریوں، یا پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
جرمنی میں گرمی کی لہر، ’گھر جلدی جائیں‘
جرمنی میں درجہ حرارت چالیس ڈگری کے قریب تک جا پہنچا ہے اور ابھی یہ سلسلہ کئی دن جاری رہنے کی توقع ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Marks
شدید ترین گرمی کا ریکارڈ
یورپ میں جاری گرمی کی کی لہر سے جرمنی بھی شدید متاثر ہوا ہے اور ملک کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت چالیس ڈگری کے قریب رہا۔ سائنسدانوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث خبردار کیا ہے کہ جرمنی میں گرمیوں میں اتنی حدت معمول کی بات بن جائے گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul
’گھر جلدی جائیں‘
جرمنی میں اسکولوں اور دفاتر میں عموما ایئر کنڈیشنر نہیں ہوتے۔ میڈیکل میٹرولوجسٹ نے مشورہ دیا ہے کہ اگر ممکن ہو تو دفتر رکنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ وقت گھر میں گزاریں۔
تصویر: picture alliance/dpa Themendienst
گھر میں گرمی، پارک چلیں
جرمنی میں عام طور پر گھروں میں بھی اے سی یا پنکھے نہیں ہوتے۔ شدید گرمی کے دوران گھروں میں ٹھہرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے اس لیے کئی لوگ پارکوں میں وقت گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm
ساحل سمندر جائیں، لیکن محتاط رہیں
موسم گرما میں ساحلوں کا رخ کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ تاہم صحت اور موسمیات کے ماہرین نے خبردار کیا ہے شدید گرمی کے باعث براہ راست دھوپ میں زیادہ دیر رکنے سے اجتناب کریں اور زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Scholz
اتنی گرمی کہ رن وے بھی اکھڑ گیا
شدید گرمی کے باعث جرمن شہر ہینوور کے ہوائی اڈے کا رن وے بھی متاثر ہوا۔ حدت کے باعث ایئرپورٹ کا رن وے جگہ جگہ سے اکھڑ گیا جس کے باعث 85 پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Flughafen Hannover
دریا میں پانی کم، بحری جہاز بھی متاثر
کئی دیگر دریاؤں کی طرح دریائے رائن میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے جس کے باعث بھاری مال بردار بحری جہازوں کی آمد و رفت عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Deck
’موٹر وے پر بھی محتاط رہیں‘
صرف ہوائی اور بحری ہی نہیں زمینی سفر بھی شدید گرمی کے باعث جرمن شہریوں کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔ جرمنی کی کئی موٹر ویز پر کوئی حد رفتار نہیں ہوتی، لیکن حدت کے باعث ملک کے جنوبی حصوں میں حد رفتار 80 کلو میٹر کر دی گئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Coste
زراعت متاثر، کروڑوں کا نقصان
جرمن کسانوں کی یونین کے مطابق درجہ حرارت کے زیادہ ہونے اور بارش کم ہونے کے باعث ملکی فصلیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں زراعت کی صنعت کو قریب ڈیڑھ بلین یورو نقصان پہنچے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul
بیئر فروش منافع میں
دوسری جانب ملک بھر میں بیئر کی فروخت میں بھی شدید گرمی کی وجہ سے اتنا اضافہ ہوا ہے کہ بیئر بھرنے کی لیے اس صنعت کے پاس شیشے کی بوتلیں کم پڑ گئی ہیں۔