1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

کیا جرمنی امریکی ساخت کے ایف 35 جنگی طیارے خرید رہا ہے؟

14 مارچ 2022

جرمنی اپنی فضائیہ کو امریکی ساخت کے ایف 35 اسٹیلتھ جنگی طیاروں سے لیس کرنے کے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ برلن نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ یوکرین پر روسی حملے کے تناظر میں وہ دفاع پر مزید سرمایہ کاری کرے گا۔

Brasilianisches Militärtransportflugzeug - Embraer KC-390
تصویر: Leonid Faerberg/Aviation-Image/picture alliance

پیر 14 مارچ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جرمنی نے اپنی فضائیہ کے لیے امریکی ساخت کے جدید ترین جنگی طیارے ایف 35 کو خریدنے کا اصولی طور پرفیصلہ کر لیا ہے تاکہ وہ پرانے ساخت کے ٹورنیڈو جنگی جہازوں کی جگہ ان جدید طیاروں کو اپنے بیڑے میں شامل کر سکے۔ ایف 35 جنگی طیارے لاک ہیڈ مارٹن کمپنی تیار کرتی ہے۔  

ابھی حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر اس فیصلے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، تاہم جرمن چانسلر اولاف شولس نے گزشتہ ماہ ہی دفاعی اخراجات میں بڑے پیمانے پر اضافے کے اعلان کیا تھا اور اس کے بعد اس فیصلے سے متعلق یہ خبریں سامنے آئی ہیں۔

یوکرین کے تنازعے اور روسی حملے کے تناظر میں برلن کو اپنی خارجہ اور دفاعی پالیسیوں کا از سر نو جائزہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

جرمنی کو جنگی طیاروں کی ضرورت کیوں ہے؟

تقریبا ًچالیس برس قبل ٹورنیڈو جنگی جہازوں کو جرمن فضائی بیڑے میں شامل کیا گیا تھا جو اب کافی پرانے ہو چکے ہیں اور اب برلن کی کوشش یہ ہے کہ اب انہیں لاک ہیڈ مارٹن کے جدید ایف 35 طیاروں سے تبدیل کر دیا جائے۔

تصویر: Abaca/picture alliance

جرمن چانسلر اولاف شولس نے حال ہی میں کہا تھا نیٹو کے تحت اس نے دفاع پر اپنی جی ڈی پی کا دو فیصد تک خرچ کرنے کا عہد کیا تھا تاہم یوکرین پر روس کے حملے کی روشنی میں، اب اس میں دو فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔

ایف 35 کو دنیا کا جدید ترین جنگی طیارہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی منفرد شکل اور باڈی کی باہری کوٹنگ ایسی ہے کہ دشمن کے ریڈار کے لیے اس جیٹ طیارے کا پتہ لگانا بہت مشکل ہے۔

فی الوقت کسی بھی تنازعے کی صورت میں جرمن ساخت کے جیٹ طیارے ٹورنیڈو ہی ان امریکی ایٹمی بموں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو جرمنی میں محفوظ ہیں۔ گرچہ جرمن فضائیہ 1980 کی دہائی سے لے کر اب تک ان طیاروں کا استعمال کرتی رہی ہے، تاہم منصوبے کے تحت اب انہیں 2025 اور 2030 کے درمیان مرحلہ وار طریقے سے ختم کیا جانا ہے۔

فوجی اخراجات میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے جرمن چانسلر شولس نے حال ہی میں کہا تھا کہ جرمن فوج کو سرمایہ کاری اور اسلحہ سازی کے منصوبوں کے لیے 100 بلین یورو فراہم کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق فی الوقت جرمنی تقریبا ً35 امریکی ساخت کے ایف 35 جنگی طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

لیکن ایف 35 طیاروں کے خریدنے سے جرمنی اور فرانس کے درمیان ایک مسئلہ یہ بھی پیدا ہوگاکہ آخر پھر اس مشترکہ کوشش کا کیا ہو گا، جس میں دونوں نے مشترکہ طور پر ایک یورپی جنگی طیارہ بنانے کا معاہدہ کیا ہے اور اس سے مشترکہ منصوبے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

 ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے)

چینی اور پاکستانی فضائیہ کی مشترکہ عسکری مشقیں

01:29

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں