بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایم ایس دھونی جلد ہی بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دو ہفتے تک علاقائی فوجی یونٹ میں بطور گارڈ گشت کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔
اشتہار
حال ہی میں انگلینڈ اور ویلز میں کھیلے گئے عالمی کپ کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ ایم ایس دھونی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرسکتے ہیں۔ لیکن دھونی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تین اگست سے شروع ہونے والی سیریز کے لیے بورڈ کو اپنی عدم موجودگی کے حوالے سے آگاہ کر دیا۔ وہ اپنی چھٹیوں کے دوران اکتیس جولائی سے پندرہ اگست تک بھارتی زیر انتظام کشمیر میں فوجی وردی زیب تن کیے ہوئے گشت کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق دھونی بھارت کی علاقائی فوج کی بٹالین '106 پارا‘ میں شامل ہو کر پندرہ روز تک گشت، پوسٹ ڈیوٹی اور گارڈ کے فرائض سرانجام دیں گے۔ ایم ایس دھونی بھارتی فوج کے ساتھ کل دو ماہ تک کا عرصہ گزاریں گے۔
بھارت کے لیے سن 2011 کا ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان ماضی میں آگرا ٹریننگ کیمپ میں عسکری طیاروں سے پیراشوٹ جمپنگ کی تربیت حاصل کر چکے ہیں۔ دھونی کو لیفٹیننٹ کرنل کے اعزازی رینک سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
قبل ازیں پلوامہ حملے کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم نے رانچی شہر میں آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ میچ میں ہلاک زدہ فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فوجی ٹوپیاں بھی پہنی تھی۔ یاد رہے رواں برس چودہ فروری کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جموں سری نگر نیشنل ہائی وے پر بھارتی فوجیوں کے قافلے پر ایک خود کش کار بم حملے میں چالیس بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
گزشتہ ماہ کھیلے گئے عالمی کپ میں مہندرا سنگھ دھونی، اپنے 'وکٹ کیپنگ گلووز‘ پر ملٹری رجمنٹ کا ایک بیج لگانے کی وجہ سے بھی تنازعے کا شکار رہے تھے۔ آئی سی سی کے قوانین کے مطابق کھیل کے دوران کھلاڑیوں کو کسی طرح کا سیاسی پیغام دینے کی اجازت نہیں ہوتی۔
دھونی کی اہم کامیابیاں
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: AP
نو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
دھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Hunt
دھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
وکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran
سن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: AP
اب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiqui
دھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapd
سال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: AP
دھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔