1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا سگریٹ نوشی نئے کورونا وائرس کے خلاف مددگار ہے؟

28 اپریل 2020

ایک نئی فرانسیسی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والے افراد مہلک کورونا وائرس سے دیگر افراد کی نسبت بہتر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں کیوں کہ نیکوٹین کورونا وائرس کے خلاف مؤثر ہے۔ ایک دوسری تحقیق اس کے بالکل برعکس ہے۔

BdTD Coronavirus Deutschland Mundschutz für Raucher
تصویر: AFP/I. Fassbender

عام طور پر سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو کورونا وائرس کے لیے 'رسک گروپ‘ قرار دیا جاتا ہے۔ چینی میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ سگریٹ نوش  دیگر افراد کی نسبت زیادہ جلدی کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں اور ان کی ہلاکتیں بھی عام مریضوں کی نسبت زیادہ جلدی ہو سکتی ہیں۔ تاہم فرانسیسی سائنسدانوں کی رائے اس سے بالکل مختلف ہے۔

  فرانس کے 'پاستور انسٹی ٹیوٹ‘ میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے سربراہ اور نیورولوجسٹ ژاں پیئر شانژو کے مطابق نیکوٹین اس مہلک وائرس سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ان کی تحقیق سائنسی پورٹل قیوس میں شائع ہوئی ہے۔ اس ٹیم نے یہ نتیجہ اپنے اعداد و شمار کی بنیاد پر اخذ کیا ہے اور یہ چینی تحقیق سے بالکل الٹ ہے۔ ان محققین کا کہنا ہے کہ اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے تو سگریٹ نوشی کرنے والوں کی ایک انتہائی محدود تعداد ہی اس وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/R. Hirschberger

اس تحقیق میں شامل اور انٹرنل میڈیسن کی پروفیسر ڈاکٹر ظاہر عمورا کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا ان کے ہسپتال میں کووڈ انیس کے تقریبا پانچ سو مریضوں کا علاج کیا گیا اور ان میں سے صرف پانچ فیصد سگریٹ نوش تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام آبادی میں عمر اور صنف کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اس طرح کووڈ انیس سے متاثرہ مریضوں میں سگریٹ نوش افراد کی شرح اسی فیصد کم بنتی ہے۔

قبل ازیں یورپین جرنل آف انٹرنل میڈیسن میں بھی ایک تحقیق شائع کی گئی تھی اور اس میں بھی محققین اسی نتیجے پر پہنچے تھے کہ سگریٹ نوش افراد کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا کم خطرہ ہے۔  یہ تحقیق اطالوی محقق گوئسپے لیپی کی نگرانی میں کی گئی تھی۔ 

کیا نیکوٹین محافظ ہے؟

فرانسیسی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ نیکوٹین نئے کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ لیکن یہ ابھی تک ایک تھیوری ہی ہے۔ نیورولوجسٹ ژاں پیئر شانژو کا کہنا تھا، '' نیکوٹین سیل ریسیپٹرز (ACE2) سے منسلک ہو جاتی ہے اور انہیں کورونا وائرس کے حملے سے محفوظ رکھتی ہے۔‘‘ ان محققین کے مطابق وائرس سیل میں داخل نہیں ہو پاتا کیوں کہ نیکوٹین اسے داخل ہونے سے روک دیتی ہے۔ اب پیرس کے 'پیتی سالپترئیر  ہسپتال‘  میں اس حوالے سے مزید تحقیق کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مزید تحقیق سے ہی پتا چلایا جا سکتا ہے کہ آیا فرانسیسی اور ان کے امریکی ساتھی اس حوالے سے ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ امریکی ریاست ورجینیا کے ماہر نیورولوجسٹ جیمز ایل اولڈز اور نادین کبانی نے اسی طرح کی ایک اسٹڈی ایف ای بی ایس جرنل میں اٹھارہ مارچ کو شائع کی تھی۔

تاہم ابھی تک ڈاکٹروں کا اسی بات پر اتفاق ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کو کووڈ انیس سے زیادہ خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ان ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس بنیادی طور پر پھیپھڑوں کو نشانہ بناتا ہے، جو تمباکو نوشی کی وجہ سے پہلے ہی متاثر ہو چکے ہوتے ہیں اور انہیں نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔

ا ا / اب ا(گودرون ہائزے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں