کیا مادہ شارک نر کے بغیر حاملہ ہو سکتی ہے؟
3 ستمبر 2021یہ ورجن شارک اطالوی جزیرے سارڈینیا کے چالا گونونے ایکویریم یا مچلی گھر کے اُس احاطے یا تالاب میں گزشتہ دس برسوں سے دوسری مادہ شارک مچھلیوں کے ساتھ رہ رہی ہے۔ اس سارے تالاب (Tank) میں کوئی بھی نر شارک کو کبھی بھی نہیں رکھا گیا۔
شارک کی یہ قسم ہاؤنڈ نسل سے تعلق رکھتی ہے۔ اس مچھلی گھر کے نگران نے بتایا ہے کہ اس وقت شارک کے ڈی این اے کے نتیجے کا انتظار ہے کہ بچے کی پیدائش کیونکر اور کیسے ممکن ہوئی۔
گرین لینڈ شارک، ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں میں طویل ترین عمر کی حامل
پارتھینوجینسس
تولیدی عمل کے لیے زیادہ تر جانوروں کی اقسام کے تولیدی عمل کا انحصار اس کے ری پروڈکشن سسٹم میں موجود ایک انڈے کا سپرم کے ساتھ ملاپ ہونے سے ہی شروع ہوتا ہے۔
شارک کا بچہ پیدا کرنے کا نظام بھی ایسا ہے۔ جانوروں کی بعض اقسام ایک بچے کو خود سے جنم دینے کا نظام بھی رکھتے ہیں۔ اس کو پارتھینوجینسس کہتے ہیں۔
علمِ حیوانات یا زوالوجی کی یہ اصطلاح یونانی زبان سے لی گئی ہے اور اس زبان میں پارتھینوس کا معنی کنوارا ہونے کے ہیں جبکہ جینیسس کا مطلب اوریجن یا ابتدا یا پیدائش ہے۔
سارڈینیا کی شارک
یہ ایک حقیقت ہے کہ ورجن شارک میں بغیر نر کے ملاپ حمل ٹھہر سکتا ہے مگر یہ معمول نہیں ہے، ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے۔ ایسا غیر معمولی تولیدی عمل شارک کی دوسری اقسام میں بھی دیکھا گیا ہے۔
یہ عمل حالیہ برسوں میں کئی دوسرے مچھلی گھروں میں رکھی گئی سیدھے منہ والی ہاؤنڈ شارک میں بھی رپورٹ کیا گیا ہے۔
امریکی شہر شکاگو کے فِیلڈ میوزیم کے ریسرچر کیون فیلڈہائیم کا کہنا ہے کہ ابھی تک سائنسدان یہ نہیں دریافت کر سکے کہ بغیر نر کے ملاپ سے تولیدی عمل میں افزائش کیسے ہوتی ہے۔
فیلڈ ہائیم شارک کے نر اور مادہ کے ملاپ یا جفتی عمل پر تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کئی مچھلی گھروں میں اس طرح کی پیدائش کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
شکاگو کے فیلڈ میوزیم میں بغیر ملاپ کے بچے جنم دینے کی رپورٹس چھوٹے دانتوں والی آرا مچھلی یا سا فِش کے حوالے سے سامنے آئی ہیں لیکن کسی ریڑھ کی ہڈی رکھنے والے جانور یعنی شارک نے جیسے بچہ کو جنم دیا ہے، اس کے بارے جاننے کے لیے مزید تحیق کی ضرورت ہے۔ ریڑھ کی ہڈی رکھنے والے جانوروں میں تولیدی عمل کی بنیاد روایتی ہے یعنی یہ صرف نر اور مادہ کے جنسی عمل کی تکمیل سے ہی ہوتا ہے۔
کراچی کے ساحل پر 40 فٹ لمبی شارک مچھلی
بغیر ملاپ کے جانوروں کے تولیدی عمل میں تحریک
بغیر جفتی کے وقوع پذیر ہونے والے تولیدی عمل کو 'اے سیکسول‘ یا آٹومیٹک پارتھینوجینیسس کہتے ہیں۔ ریسرچر فِیلڈ ہائیم کے مطابق انڈے کی تکمیل کے دوران ہی ایک اور ایسے انڈے کی افزائش ہو جاتی ہے اور اس طرح شارک بغیر نر سے ملے بچہ پیدا کر سکتی ہے۔
تولیدی عمل میں معمول کے انڈے کے ساتھ ایک اور انڈے کو پولر باڈیز کہتے ہیں۔ فیلڈ ہائیم کے مطابق جب کسی شارک میں پولر باڈیز پیدا ہو جاتی ہیں تو وہ اسی کے اندر جذب بھی ہو جاتی ہیں۔
کسی ورجن شارک میں پارتھینوجینیسس اس وقت مکمل ہو جاتا ہے جب ایک انڈے میں موجود نر کی خصوصیات یا جنینٹک میٹیریل ہو تو وہ دوسرے انڈے کے ساتھ ملاپ کر کے تولیدی عمل مکمل یا فرٹیلائز کر دیتا ہے۔
سن 2017 میں آسٹریلین سائنسدانوں کی ایک ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دو مادہ زیبرا شارکس نے بغیر نر کے ملاپ سے دو بچے جنم دیے تھے۔ اس تناظر میں ماہرینِ حیوانات کا خیال ہے کہ نر کی عدم موجودگی میں 'اے سیکسول‘ تولیدی نظام حرکت کر سکتا ہے۔
لوئیزا رائٹ (ع ح/ع ب)