ایرانی فلمساز نرگس آبیار کی فلم ’نفس‘ کو غیر ملکی زبانوں کی بہترین فلم کے شعبے میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اگر یہ فلم آخری مرحلے تک پہنچ گئی تو پہلی مرتبہ کوئی ایرانی خاتون آسکر ایوارڈز میں شرکت کرے گی۔
اشتہار
نرگس آبیار کی ’نفس‘ ایک ایسی جنگ مخالف فلم ہے، جس میں اسلام پر تنقید بھی کی گئی ہے۔ ان پر پہلے ہی اس فلم کے موضوع کے حوالے سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ آبیار ایک مصنفہ ہیں۔ 2004ء میں انہیں اپنے ہم وطن فلمساز بہم قبادی کی فلم ’’کچھوے اڑ سکتے ہیں‘‘ نے بہت متاثر کیا۔ اس موقع پرآبیار نے اپنی کتابوں پر فلمیں بنانے کا سوچا، ’’باقاعدہ فلمسازی کی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے شروع میں سب کچھ اپنی سوچ کے مطابق کیا۔‘‘
ایران کے فلمساز اصغر فرہادی 2012 ء اور 2016ء میں بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کا آسکر جیت چکے ہیں۔ نرگس آبیار سے بھی کچھ ایسی ہی امیدیں وابستہ کی جا رہی ہیں۔ چھیالیس سالہ آبیار نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے مجھے ابتدا میں اپنی فلموں کی کامیابی پر بہت حیرانی بھی ہوئی۔ ’نفس‘ میں تاہم انہوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ فلمی میدان میں بہت ترقی کر چکی ہیں۔
اس فلم میں ایک چھوٹی بچی بہار کی کہانی بیان کی گئی ہے، جس کی والدہ کا انتقال ہو چکا ہے۔ وہ دمے کے مریض اپنے والد، مذہبی سوچ رکھنے والی اپنی دادی اور اپنے تین بہن بھائیوں کے ساتھ رہتی ہے۔ یہ خاندان غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اس دوران 1970ء اور 1980ء کی دہائی کے دوران رونما ہونے والے سیاسی حالات نے بھی ان کی زندگی پر اثر ڈالا۔ اس کے علاوہ 1979 ء کے اسلامی انقلاب کے بعد اس خاندان نے معاشرے کو مذہبی ہوتے ہوئے بھی دیکھا اور پھر ایران عراق جنگ شروع ہو گئی۔ آبیار کے بقول، ’’بہار کو سب سے زیادہ خوف اس بات کا تھا کہ کہیں ماں کے بعد وہ اپنے بیمار باپ کو بھی کھو نہ دے‘‘
آسکر کی تقریب، لفافے بدل گئے
لاس اینجلس میں آسکر ایوارڈ کی تقریب کے دوران ایک بڑی غلطی اس وقت ہوئی جب میزبان نے غلط لفافہ کھولتے ہوئے ’مون لائٹ‘ کی جگہ ’لا لا لینڈ‘ کو بہترین فلم قرار دے دیا تھا۔ آسکر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس طرح کی غلطی ہوئی ہے۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
ایما سٹون کے لیے بڑی کامیابی
امریکی اداکارہ ایما سٹون کو فلم لا لا لینڈ میں ان کی کارکردگی پر بہترین اداکارہ کا آسکر ایوارڈ دیا گیا۔ ان کی عمر اٹھائیس سال ہے۔ اس طرح ان کا نام کم عمری میں آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔ لا لا لینڈ کو چودہ مختلف شعبوں میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ لا لا لینڈ کو کل چھ آسکرز ملے، جن میں ہدایت کاری، موسیقی اور عکس بندی کے ایوارڈ بھی شامل ہیں۔
تصویر: Getty Images/K. Winter
بہترین فلم
مون لائٹ کو بہترین فلم کا آسکر دیا گیا۔ اس فلم کو آٹھ مختلف کیٹیگریز میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا تاہم یہ فلم تین آسکر جیت پائی۔ اس فلم کے ہدایتکار بَیری جَینکنز ہیں۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
کیسی ایفلَیک کی نئی پہچان
کیسی ایفلَیک آخر کار اپنے بھائی بین ایفلک کے اثر سے باہر نکلتے ہوئے اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہیں’مانچسٹر بائی دا سی‘ میں ان کی اداکاری پر بہترین اداکار کے آسکر کا حقدار ٹھہرایا گیا۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
چمکتا دمکتا ستارہ
امریکی اداکار ماھر شالا علی کی اس وقت خوشی کی انتہا نہیں رہی جب بہترین معاون اداکار کے آسکر کے لیے ان کے نام کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے مون لائٹ میں ایک منشیات فروش کا کردار ادا کیا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Blake
ویؤلا ڈیوس کے لیے بھی آسکر
امریکی اداکارہ ویؤلا ڈیوس اس وقت انتہائی جذباتی ہو گئیں، جب جیوری نے انہیں بہترین معاون اداکارہ کے ایوارڈ کا حقدار ٹھہرایا۔ انہیں یہ ایوارڈ ’ فینس‘ نامی فلم میں ان کے کردار پر دیا گیا۔ انہوں نے پرنم آنکھوں کے ساتھ تقریب سے خطاب کیا اور یہ آسکر ایوارڈ اپنے بچوں سے منسوب کر دیا۔
تصویر: Getty Images/K. Winter
سیلز مین بہترین غیر ملکی فلم
ایرانی ہدایتکار اصغر فرہادی کی تخلیق ’دا سیلز مین‘ کو غیر ملکی زبان کی بہترین فلم قرار دیا گیا۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم اکثریتی سات ممالک پر سفری پابندیوں کے منصوبے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ اس موقع پر ان کا ایک خط پڑھ کر سنایا گیا۔
ڈیڑھ سو سے زائد فلموں میں کام کرنے والی ہالی وڈ کے اداکار جیکی چن کو لاس اینجلس کی فلم اکیڈمی کی جانب سے اعزازی آسکر دیا گیا۔ باسٹھ سالہ چن کا تعلق ہانگ کانگ سے ہے اور اب وہ کہانی نویس، ہدایتکار اور پروڈیسر کے طور پر کام کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com/Y. Lei
بہترین دستاویزی فلم
اورلانڈو فان آنزائڈل اور جوآنا ناتازیگارا کو ان کی دستاویزی فلم ’دا وائٹ ہیلمٹس‘ پر آسکر دیا گیا۔ یہ فلم انہوں نے شام میں خانہ جنگی کے دوران بنائی ہے۔ آنزائڈل نے اس موقع پر یہ کہتے ہوئے لوگوں کو غمزدہ کر دیا،’’اس فلم میں دکھائی دینے والے زیادہ تر لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔‘‘
تصویر: Getty Images
چائلڈ اسٹار سنی پور
آج سے کچھ مہینوں قبل تک بھارتی چائلڈ اسٹار سنی پور ایک غیر معروف ادکار تھے۔ اب فلم ’لائن‘ میں انہیں ان کے کردار کی وجہ سے ابھرتے ہوئے بہترین ادکار کا آسکر دیا گیا۔ اس ایوارڈ کے بعد فلمی دنیا کے کئی دروازے ان پر کھل گئے ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Blake
لفافے کیسے لائے گئے؟
انتہائی سخت حفاظتی انتظامات میں آسکر کے لفافے اِن بیگوں میں لائے گئے۔ ان بیگوں کو تالا لگا ہوتا ہے اور ان میں موجود لفافوں کو اسٹیج پر ہی کھولا جاتا ہے۔ لاس اینجلس میں ہونے والی آسکر تقریب دنیا بھر میں براہ راست نشر کی گئی۔
تصویر: Reuters/M. Blake
10 تصاویر1 | 10
انتہائی قدامت پسند مبلغ احمد علم الہدی کے بقول،’’اس فلم میں وہی سب کچھ شامل ہے، جو ہمارے مغربی دشمن دیکھنا چاہتے ہیں۔‘‘
نرگس آبیار کو امید ہے کہ ان کی یہ کاوش آخری مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ اگر ایسا ہوا تو وہ حجاب کے ساتھ ہی لاس اینجلس میں آسکر کی تقریب میں شرکت کریں گی، ’’حجاب کا تعلق مجھ سے اور میری ثقافت سے ہے۔ میں آسکر کی خاطر خود کو تبدیل نہیں کروں گی۔‘‘