1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا چین نے بھارتی بجلی گھروں کو نشانہ بنایا تھا؟

جاوید اختر، نئی دہلی
1 مارچ 2021

ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق لداخ میں سرحدی کشیدگی کے دوران چین نے بھارت میں بجلی سپلائی کرنے والی متعدد تنصیبات کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ حکومت نے اس انکشاف پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

Symbolbild Computerkriminalität
تصویر: picture alliance / Alexey Malgavko/Sputnik/dpa

ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لداخ میں سرحد پر جس وقت بھارت اور چین کے درمیان سخت فوجی کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور دونوں ملکوں کی افواج ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئی تھیں اسی دوران چین نے بھارت میں بجلی سپلائی کرنے والی کئی اہم تنصیبات کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ ممبئی میں بجلی کی ترسیل میں زبردست رکاوٹ اس کی ایک واضح مثال ہے۔

بھارتی میڈیا نے، حکومت کو پیش کی گئی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ برس جون میں گلوان وادی میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران بیس بھارتی جوانوں کی ہلاکت کے بعد جب دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اپنے عر وج پر تھی، اسی دوران چین نے بجلی فراہم کرنے والی تنصیبات پر سائبر حملے کیے تھے۔

ممبئی میں تاریکی

اکتوبر سن2020 میں بھارت کے اقتصادی دارالحکومت ممبئی میں بجلی کی ترسیل میں بڑے پیمانے پر خرابیاں پیدا ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدورفت رک گئی تھی، ہسپتال بند ہوگئے تھے اور اسٹاک ایکسچنج بھی کئی گھنٹے تک بند رہا تھا۔ رپورٹ میں مبینہ طورپر کہا گیا ہے کہ یہ چینی ہیکرز کی کارستانی ہو سکتی ہے۔ چین نقصاندہ سافٹ ویئر(Malware) بھارت میں بجلی سپلائی کے نظام میں داخل کرنے میں غالباً کامیاب ہوگیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق غالباً چین سے تعلق رکھنے والا ایک گروپ RedEcho   ہیکنگ میں ملوث تھا ۔ ممبئی میں بجلی کی ترسیل میں ہونے والی خرابی کی جانچ سے اس سلسلے میں ”اضافی شواہد" ملے ہیں۔

ممبئی میں بجلی کی ترسیل نہ ہونے سے ٹرینوں کی آمدورفت رک گئی تھیتصویر: Francis Mascarenhas/Reuters

حساس تنصیبات چینی سائبر حملوں کی زد پر

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چینی ہیکرز  ہیکنگ کے جدید ترین طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے منظم حملے کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے بھارت کی انتہائی حساس تنصیابت ان کی زد پر ہیں۔

سائبر ہیکنگ اور کمپیوٹر نظام میں نقصان دہ کوڈ کی موجودگی کا پتہ ایک امریکی کمپنی ریکارڈیڈ فیوچر نے لگایا ہے، جو اس طرح کے آن لائن ڈیجیٹل خطرات کا تجزیہ کرتی ہے۔ اس نے انکشاف کیا کہ بیشتر Malware ابھی بھی ایکٹی ویٹ نہیں ہوئے اور چونکہ ریکارڈیڈ فیوچر کو بھارت کے بجلی کے نظام تک رسائی نہیں ہے اس لیے وہ خود اس کوڈ کی تفصیلات کا جائزہ نہیں لے سکی جو ملک بھر میں ا نتہائی اہم بجلی کے نظام تقسیم میں داخل کردیے گئے ہیں۔

کم از کم دس کمپنیوں پر حملے

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں بجلی فراہم کرنے والی کم از کم دس اہم کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور ان میں ملک بھر میں علاقائی سپلائی کے پانچ میں سے چار مراکز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دو بھارتی بندرگاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

ریکارڈیڈ فیوچر کا کہنا ہے بجلی کی فراہمی سے وابستہ تنظیموں کو نشانہ بنانے کے واضح  ثبوت پائے گئے ہیں۔ بھارت میں بجلی پیدا کرنے اور ٹرانسمیشن سیکٹر سے وابستہ انتہائی اہم سمجھے جانے والے بارہ اداروں کی مجموعی طور پر 21 آئی پی ایڈریسیز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

بھارت کے ایک سابق فوجی جنرل کا کہنا ہے کہ یہ سائبر حملے چین کی طرف سے وارننگ تھیتصویر: Getty Images/AFP/P. Pillai

'یہ وارننگ تھی‘

ممبئی میں گزشتہ اکتوبرمیں ہونے والے بلیک آؤٹ کے بعد بھارتی میڈیا نے چینی سائبر حملوں کا امکان ظاہر کیا تھا۔ تاہم بھارتی عہدیداروں نے اس پر مکمل خاموشی اختیار کر لی تھی۔

بھارت کے سابق فوجی افسر اور سن 2016 میں لائن آف کنٹرول کے پار سرجیکل اسٹرائیک کی ذمہ داری سنبھالنے والے ریٹائرڈ لفٹننٹ جنرل ڈی ایس ہوڈا کا کہنا ہے کہ یہ چینی سائبر حملے غالباً بیجنگ کی جانب سے بھارت کو 'اشارہ‘ دینے کے لیے کیے گئے ہوں گے۔

جنرل ڈی ایس ہوڈا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،”میں سمجھتا ہوں کہ یہ چین کی جانب سے ایک اشارہ تھا کہ ہم یہ کر سکتے ہیں اور بحران کے وقت ہمار ے اندر ایسا کچھ کرنے کی صلاحیت ہےں۔ یہ ایک طرح سے بھارت کو وارننگ دینے کے مترادف ہے‘‘۔

جے ایف 17 لڑاکا ایئر کرافٹس بمقابلہ رفائل لڑاکا طیارے

03:06

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں