1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیری پوٹن ملاقات، اہم بین الاقوامی معاملات زیربحث

عاطف توقیر12 مئی 2015

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آج منگل کو جنوبی شہر سوچی میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری سے ملاقات کی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ برس سے کشیدہ تعلقات کے تناظر میں اس اعلیٰ سطحی ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

تصویر: AFP/Getty Images/J. Roberts

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن انتظامیہ کی خواہش ہے کہ روس یوکرائن میں مکمل قیام امن کے لیے منِسک معاہدے پر عمل درآمد فراہم کرے اور وہاں مکمل فائربندی نافذ ہو، جو اب تک متعدد مرتبہ فریقین کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں کی وجہ سے ناقص ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جان کیری کے اس دورے کا ایک مقصد شام میں قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کی نئی کوششوں کو بار آور کرنا بھی ہے، کیوں کہ شامی صدر بشار الاسد کو روسی حمایت حاصل ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی گزشتہ برس مارچ میں اس وقت پیدا ہوئی تھی، جب روس نے یوکرائنی علاقے کریمیا میں ایک متنازعے ریفرنڈم کے بعد اپنی فوجیں اس علاقے میں اتار دی تھیں اور بعد میں اسے روس میں ضم کر لیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ یوکرائن کے مشرقی حصے میں روس نواز باغیوں کو حاصل روسی حمایت بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بنی۔

کیری نے لاوروف سے بھی ایک طویل ملاقات کیتصویر: Reuters/J. Roberts

سوچی میں روسی صدر پوٹن کی موسم گرما کی رہائش گاہ پر ملاقات سے قبل جان کیری نے اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے بھی چار گھنٹے طویل ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے گرم جوشی سے مصافحہ کیا، جب کہ سیرگئی لاوروف نے کیری کو تحفتاﹰ آلووں اور ٹماٹروں کے دو بیگ بھی دیے۔

امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’یوکرائن کے لیے ایک انتہائی نازک وقت میں واشنگٹن کی کوشش ہے کہ امن معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کی جانب بڑھا جائے اور یہ بھی دیکھا جائے کہ آیا، روسی حکومت ساتھ کام کرنے کے اس موقع کا فائدہ اٹھاتی ہے۔‘‘

کیری اور پوٹن کی اس ملاقات میں یمن اور لیبیا میں جاری خانہ جنگی جیسے معاملات بھی زیر بحث آئے جب کہ ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات اور کسی ممکنہ معاہدے کے حوالے سے بھی دونوں ممالک کے رہنما باہمی اختلافات میں کمی کی کوشش کریں گے۔

یہ بات اہم ہے کہ اتوار کے روز ماسکو میں دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والے بڑی فوجی پریڈ میں امریکا سمیت کسی مغربی ملک کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوا تھا، تاہم جان کیری اور لاوروف نے منگل کو ستر برس قبل نازی جرمنی کے خلاف جنگ میں فتح کی ایک یادگار کے مقام پر پھول چڑھائے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکا اور روس کے درمیان موجودہ تعلقات سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے اپنی انتہائی نچلی سطح پر ہیں، تاہم ایک برس سے زائد عرصے تک رہنے والی اس کشیدگی کے بعد اب ایسے اشارے مل رہے ہیں، جیسے اس تناؤ میں کمی ہو رہی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں