نوبل انعام برائے کیمسٹری کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ یہ انعام دو امریکی اور ایک برطانوی ریسرچر کو دیا گیا ہے۔ ان میں امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
اشتہار
رواں برس کیمسٹری کا نوبل انعام تین سائنسدانوں کے نام کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان میں امریکی خاتون سائنسدان فرانسِس ایچ آرنلڈ اور جورج پی اسمتھ اور ایک برطانوی محقق گریگری پی ونٹر شامل ہیں۔ نوبل پرائز کے ساتھ دی جانے انعامی رقم کا نصف امریکی خاتون سائنسدان فرانسس ایچ آرنلڈ کو دیا جائے گا۔ ان تمام کو پروٹین کے شعبے میں بریک تھرو ریسرچ پر اس انعام کا حقدار ٹھہرایا گیا۔
باسٹھ سالہ فرانسس ہملٹن آرنلڈ نوبل انعام کی تاریخ کی پانچویں خاتون ہیں، جنہیں کیمیا کے شعبے میں یہ انعام حاصل ہوا ہے۔ ان میں پولش نژاد فرانسیسی سائنسدان میری کیوری بھی شامل ہیں جنہوں نے سن 1903 میں پہلے فزکس میں اور پھر سن 1911 میں کیمسٹری میں یہی انعام حاصل کیا۔
سن 1935 میں فرانسیسی خاتون کیمیا دان ایرین کیوری کو نوبل پرائز دیا گیا تھا۔ سائنسدان ایرین کیوری دو نوبل انعام حاصل کرنے والی میری کیوری کی بیٹی تھیں۔ سن 1964 میں برطانیہ کی سائنسدان ڈورتھی ہوجکِن کو نوبل انعام سے نوازا گیا۔ چوتھی خاتون اسرائیل کی کیمیا دان ادا یونات تھیں۔ اس کے نو برس بعد یعنی 2018ء میں امریکی خاتون کو کیمسٹری کے شعبے میں نوبل انعام ملا ہے۔
امریکی خاتون ریسرچر فرانسس ہملٹن آرنلڈ کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ برائے ٹیکنالوجی کے شعبے کیمیکل انجینیئرنگ اور بائیو انجینیئرنگ سے وابستہ ہیں۔ تیرہ برس قبل ان میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور بعد میں علاج سے وہ اس مرض سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔ وہ تین بیٹوں کی والدہ ہیں۔
رواں برس کے نوبل انعام کے اعلان کا سلسلہ پیر پہلی اکتوبر سے شروع ہو چکا ہے۔ پہلا نوبل انعام میڈیسن کے شعبے میں ایک امریکی اور ایک جاپانی سائنسدان کو دیا گیا تھا۔ منگل کو فزکس کا نوبل پرائز تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر دیا گیا۔
نوبل انعام برائے امن کا اعلان رواں ہفتے کے اختتام پر کیا جائے گا۔ نوبل انعامات ہر سال دس دسمبر کو ایک خصوصی تقریب میں دیے جاتے ہیں۔نوبل انعام دینے کا سلسلہ سن 1901 سے شروع ہے۔
دو بار نوبل انعام یافتہ سائنسدان خاتون مادام کیوری، ایک مثال
عالمی شہرت یافتہ خاتون سائنسدان مادام میری کیوری آج سے ٹھیک ڈیڑھ سو سال پہلے سات نومبر سن 1867 کو پولینڈ میں پیدا ہوئی تھیں۔ طبیعات اور کیمیا کے شعبوں میں نوبل انعام لینے مادام کیوری نے تابکاری کے شعبے کی بنیاد ڈالی تھی۔
تصویر: imago/United Archives International
اساتذہ کے خاندان میں پرورش
میری کیوری کے نام سے شہرت پانے والی ماریا سکلوڈووسکا کے والد ریاضی اور فزکس کے استاد تھے۔ جبکہ اُن کی والدہ لڑکیوں کے ایک بورڈنگ اسکول کی نگران ٹیچر تھیں۔
تصویر: imago/United Archives International
سب کچھ تعلیم کے لیے
میری کیوری کی والدہ برونِسلاوا سکلوڈووسکا نے اپنی تمام عمر تعلیم کے شعبے کے لیے وقف کر دی تھی۔ جب برونِسلاوا سکلوڈووسکا کا انتقال ہوا، اُس وقت میری کیوری صرف تیرہ برس کی تھیں۔
تصویر: imago/United Archives International
تعلیم تک رسائی صرف لڑکوں کے لیے
سن 1883 میں پندرہ برس کی عمر میں میری کیوری نے ثانوی اسکول کی تعلیم مکمل کر لی۔ لیکن ایک لڑکی ہونے کے ناطے پولینڈ میں انہیں یونیورسٹی جانے کی اجازت نہیں تھی۔ چونکہ میری کے والد انہیں اعلیٰ تعلیم کے لیے باہر بھیجنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے، میری نے خفیہ طور پر لگائی جانے والی کلاسیں لینا شروع کر دیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پیرس میں تعلیم اور تابکاری کی دریافت
سن 1891 میں ایک نوجوان طالبہ کی حیثیت سے ماریا سکلوڈووسکا پیرس چلی گئیں۔ وہاں انہوں نے طبیعات کی ’ سوربون‘ یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔ یہیں انہوں نے تابکاری کی دریافت بھی کی۔ مادام کیوری نے فرانس کی شہریت بھی حاصل کر لی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ریسرچ کے ساتھی پیری کیوری کے ساتھ شادی
پیری کیوری سے میری کی پہلی ملاقات سن 1894 میں ہوئی۔ اُس وقت پیری میونسپل ٹیکنیکل کالج کی تحقیقاتی لیبارٹری کے سربراہ تھے۔ سائنسی تحقیق کے لیے اُن کا مشترکہ جنون انہیں ایک دوسرے کے قریب لے آیا اور وہ چھبیس جولائی سن 1895 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔
تصویر: imago/Leemage
فزکس میں نوبل پرائز
سن 1903 میں جب مادام کیوری نے ڈاکٹریٹ کیا، انہیں اور اُن کے شوہر پیری کیوری کو سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی طرف سے نوبل انعام کا حق دار قرار دیا گیا۔ یہ انعام کیوری جوڑے کو تابکاری پر ریسرچ کے لیے اُن کی خدمات کے اعتراف میں دیا گیا تھا۔
تصویر: gemeinfrei
بن باپ کے بچے
مادام کیوری کی پہلی بیٹی سن 1897 میں پیدا ہوئیں۔ کیوری کی دوسری بیٹی ایو ابھی بہت چھوٹی تھیں کہ اُن کے والد پیری کیوری ایک حادثے میں چل بسے۔
تصویر: imago/United Archives International
امریکا کا سفر
سن انیس سو بیس میں میری کیوری نے امریکا کا سفر اختیار کیا۔ امریکی میڈیا نے انہیں ایک سائنسدان سے زیادہ بطور ایک معالج کے تکریم دی۔ امریکا میں قیام کے دوران مادام کیوری نے وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے کے علاوہ وہاں مختلف اداروں میں لیکچرز دیے اور تحقیقاتی اداروں کا دورہ بھی کیا۔