1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

کینیڈا: مسلم خاندان پر گاڑی چڑھانے والا شخص مجرم قرار

17 نومبر 2023

اس واقعے میں کینیڈا میں مقیم پاکستانی نژاد خاندان کے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ ایک بچہ یتیم ہو گیا۔ استغاثہ کی دلیل تھی مسلم خاندان پر مدعا علیہ کا 'حملہ' دہشت گردی کی کارروائی ہے۔

Kanada Trauer um getötete muslimische Familie
پاکستانی نژاد اس خاندان کے قتل کے واقعے کے خلاف کینیڈا میں متعدد مقامات پر مظاہرے بھی ہوئے اور انصاف کا مطالبہ کیا گیاتصویر: Carlos Osorio/REUTERS

کینیڈا کی ایک عدالت نے جمعرات کے روز ایک 22 سالہ شخص کو سن 2021 کے واقعے میں ایک مسلمان خاندان کے چار افراد کو گاڑی سے کچل کر قتل کرنے کا مجرم قرار دیا۔

کینیڈا: مسجد کےاحاطے میں نمازی کو کچلنے کے کوشش، ملزم گرفتار

عدالت نے کینیڈا کے شہری نتھینل ویلٹ مین کو فرسٹ ڈگری یا پہلے سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل کے چار واقعات اور قتل کی کوشش کرنے کے ایک اور معاملے کا مجرم قرار دیا۔ 

کینیڈا: مسلم خاندان کے مشتبہ قاتل کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ

واضح رہے کہ جون 2021 میں 22 سالہ نوجوان نے اونٹاریو میں اپنے پک اپ ٹرک کو ایک مسلم خاندان پر چڑھا دیا تھا، جس سے خاندان کے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے اور بری طرح سے زخمی ہونے والا ایک بچہ یتیم ہو گیا۔

مسلم خاندان کا قتل دہشت گردانہ حملہ تھا، جسٹن ٹروڈو

استغاثہ نے اپنی دلیل میں کہا کہ حملہ آور سفید فام بالادستی کے نسل پرستانہ نظریے سے متاثر تھا اور اس کا مقصد مسلمانوں کو خوفزدہ یا دہشت زدہ کرنا تھا۔

کینیڈا میں مسجد پر خونریز حملہ: ’پانچ بہادروں‘ کے لیے قومی اعزازات

مقدمے سے متعلق ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

اس مقدمے کی سماعت تقریباً 10 ہفتے تک جاری رہی۔ مدعا علیہ نے قتل کے الزامات میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔ اس پر ''دہشت گردی سے متعلق ایک منشور'' لکھنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا، جس میں اس نے سفید فام قوم پرستی کے جذبات کی حمایت کی تھی اور مسلمانوں سے اپنی نفرت کے بارے میں اظہار کیا تھا۔

اس نسل پرستانہ حملے میں 46 سالہ سلمان افضل، ان کی اہلیہ، ان کی 15 سالہ بیٹی اور اس کی دادی ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Carlos Osorio/REUTERS

استغاثہ نے کہا کہ حملہ کرتے وقت اس نے '' فوجیوں کا لباس '' کے ساتھ ہی ''صلیبی جنگ والی ٹی شرٹ'' بھی پہن رکھی تھی۔

تاہم دفاعی وکیل نے کہا کہ مدعا علیہ کو ہفتے کے اواخر میں ہالوکینوجینک سائلو سائبین مشروم کھانے کی وجہ سے ذہنی مسائل کا سامنا تھا اور وہ ''انتہائی الجھن کی حالت'' میں تھا۔ اس کے باوجود یہ دلیل پاگل پن کی درخواست کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتی ہے۔

اس حملے میں 46 سالہ سلمان افضل، ان کی اہلیہ، ان کی 15 سالہ بیٹی اور اس کی دادی ہلاک ہو گئے تھے۔ ان سب کا تعلق پاکستان سے تھا۔ تقریبا ًپندرہ برس قبل یہ خاندان پاکستان سے ہجرت کر کے کینیڈا منتقل ہوا تھا۔

یہ واقعہ آٹھ جون سن 2021 کا ہے جب 20 سالہ مشتبہ حملہ آور نے فٹ پاتھ پر پیدل جانے والے پانچ افراد پر گاڑی چڑھا کر فرار ہونے  کی کوشش کی تھی۔ تاہم حملہ آور ڈرائیور کو ایک قریبی مال کی پارکنگ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

سن 2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد پر بندوق بردار کے حملے کے بعد سے یہ کینیڈا کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والا بدترین حملہ تھا، کیوبک سٹی حملے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

ہمیں اسلاموفوبیا کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے، جسٹن ٹروڈو

03:04

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں