کیوبا میں مسافر طیارہ ٹیک آف کرتے ہوئے تباہ ہو گیا
18 مئی 2018
کیوبا کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملکی دارالحکومت ہوانا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک مسافر طیارہ ٹیک آف کرتے ہوئے تباہ ہو گیا۔ بوئنگ طرز کے اس طیارے میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت کل ایک سو تیرہ افراد سوار تھے۔
اشتہار
ہوانا کے خوزے مارتی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے جمعہ 18 مئی کی شام ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق یہ مسافر ہوائی جہاز اس ایئر پورٹ کے قریب ہی ایک علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا اور حادثے کی جگہ سے دھوئیں کے گہرے بادل آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دکھائی دیے۔
اس حادثے کے بعد سرکاری میڈیا پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں اس طیارے کے مختلف ٹکڑے ایک نیم جنگلاتی علاقے میں جلتے ہوئے دیکھے جا سکتے تھے اور فائر بریگیڈ کے بہت سے کارکن شعلوں کی لپیٹ میں آئے ہوئے بوئنگ 737 کے ان ٹکڑوں کو لگی آگ بجھانے میں مصروف تھے۔
مقامی وقت کے مطابق جمعے کی سہ پہر پیش آنے والے اس حادثے کے بارے میں فوری طور پر ایسی کوئی اطلاعات نہیں کہ اس مسافر ہوائی جہاز کی تباہی کے نتیجے میں کتنے انسان ہلاک یا زخمی ہوئے۔ تاہم ماہرین کا ابتدائی اندازہ ہے کہ جانی نقصان بہت زیادہ ہو سکتا ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ اس حادثے کے بعد موقع پر پہنچ جانے والی ایمبولینسوں کے ذریعے ان متعدد افراد کو وہاں سے مختلف ہسپتالوں کی طرف لے جاتے ہوئے دیکھا گیا، جنہیں جلدی میں تباہ شدہ طیارے کے مختلف حصوں یا اس کریش کی جگہ سے بچا لیا گیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ اس بوئنگ طیارے میں سوار مسافروں کی تعداد 104 اور عملے کے ارکان کی تعداد نو تھی۔ یہ ہوائی جہاز میکسیکو کی کمپنی Damojh کی ملکیت تھا اور اسے کیوبا کی سرکاری ایئر لائن استعمال کرتی تھی۔ یہ مسافر پرواز کیوبا کے دارالحکومت ہوانا سے ملک کے مشرقی شہر ہولگوئن جا رہی تھی۔
اس حادثے کے بعد، جس کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں حکام نے کچھ نہیں کہا، کیوبا کے صدر میگوئل دیاز کانیل بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ان کے مطابق اس ہوائی جہاز کی تباہی کے نتیجے میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔
کیوبا کے شہری ہوا بازی کے شعبے کا سلامتی کا ریکارڈ بہت خراب ہے اور سرکاری ایئر لائن حالیہ چند ماہ کے دوران تکنیکی مسائل اور مجموعی طور پر کافی بری حالت کی وجہ سے اپنے کئی مسافر طیاروں کا استعمال بند بھی کر چکی ہے۔
م م / ک م / اے ایف پی، اے پی
انڈونیشی فوجی طیارہ تباہ، سو سے زائد ہلاکتیں
انڈونیشیا کی فضائیہ کا ایک مال بردار طیارہ اپنی پرواز کے تھوڑی ہی دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں اس میں سوار تمام 113 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/EPA/D. Sahputra
شدید نقصان
مقامی ذرائع کے مطابق طیارہ اپنی پرواز کے صرف دو منٹ بعد میدان نامی شہر کے ایک گنجان آباد مضافاتی علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔ حکام کے مطابق متعدد عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/Irsan Mulyadi/Antara Foto
دھوئیں کے بادل
جائے حادثہ کے قریب ایک بین الاقوامی اسکول میں کام کرنے والی خاتون نووی کا کہنا ہے کہ یہ بہت ہی ’خوفناک حادثہ‘ تھا۔ ایک دوسرے عینی شاہد کے مطابق طیارہ پرواز کے تھوڑی ہی دیر بعد کسی خرابی کا شکار لگ رہا تھا اور دھواں نکلتا ہوا دیکھا جا سکتا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Manullang
امدادی کارروائیاں جاری
حادثے کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی تھیں۔ ایمبولنسوں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانا شروع کر دیا تھا جبکہ وہاں بہت سے مقامی رہائشی بھی جمع ہو گئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Manullang
ایک بڑا شہر
گزشتہ ایک عشرے کے دوران میدان میں پیش آنے والا یہ دوسرا بڑا فضائی حادثہ ہے۔ میدان شہر اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک کے شمالی صوبے سماٹرا کا دارالحکومت ہے۔ جاوا اور سورابایا کے بعد یہ انڈونیشیا کا تیسرا بڑا شہر ہے اور اقتصادی مرکز بھی۔
تصویر: Reuters/Irsan Mulyadi/Antara Foto
چار انجنوں والا طیارہ
تباہ ہونے والا طیارہ ’سی ون تھرٹی ہیرکولیس‘ طرز کا تھا جو چار انجنوں والا ایک فوجی مال بردار طیارہ ہوتا ہے۔ دنیا میں ساٹھ سے زائد ممالک اسی ساخت اور ماڈل کے طیارے استعمال کر رہے ہیں۔ جہاز میں عملے کے بارہ ارکان اور 101 مسافروں سمیت 113 افراد سوار تھے۔
تصویر: picture-alliance/EPA/B. Indahono
سابقہ حادثات
گزشتہ چند برسوں کے دوران انڈونیشیا کے متعدد فوجی طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔ اپریل میں ایک ایف سولہ طیارے کو پرواز کے وقت ہی آگ لگ گئی تھی۔ 2012ء کے ایک فضائی حادثے میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ 2009ء میں بھی فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کو لے کر جانے والا ملکی فضائیہ کا ایک طیارہ تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں 98 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
تصویر: Reuters/Antara/R. Panggabean
فضائی سلامتی کے ناقص انتظامات
انڈونیشیا کا سول ایوی ایشن سیفٹی کا ریکارڈ انتہائی ناقص رہا ہے۔ ماضی میں متعدد حادثات پیش آ چکے ہیں۔ ابھی دسمبر میں ہی ایئر ایشیا کا ایک طیارہ تباہ ہوا تھا، اور اس حادثے میں 162 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔