1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

'کیو انن کے پیروکار زیادہ پرتشدد ہو سکتے ہیں'

15 جون 2021

تازہ رپورٹ کے مطابق دائیں بازو کے سازشی نظریات کے حامل امریکی انتہا پسند گروپ کیو انن کے پیرو کار مستقبل میں زیادہ پر تشدد ہو سکتے ہیں۔ سابق صدر ٹرمپ اس گروپ کی تعریف کرتے رہے ہیں۔

Verschwörungsmythos QAnon | Wahlkampagne von Präsident Donald Trump
تصویر: Matt Rourke/AP Photo/picture-alliance

امریکا کے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے اپنی تازہ خفیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ چونکہ دائیں بازو کی انتہا پسند سازشی تحریک کیو انن کی پیشن گوئیاں درست ثابت نہیں ہوئی ہیں اس لیے اس کے پیروکار مستقبل میں زیاد پر تشدد ہو سکتے ہیں۔ ادارے کی یہ رپورٹ 14 جون پیر کے روز شائع ہوئی ہے۔

دائیں بازو کی اس سازشی گروپ کا نظریہ ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ بچوں کا جنسی استحصال کرنے والے ایسے در پردہ اسمگلر گروپوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں جن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان اور ہالی ووڈ میں آزاد خیال شخصیات سے ہے۔ اس تنظیم کے نام میں حرف 'کیو ' ایک ایسی گم نام آن لائن شخصیت کی طرف اشارہ ہے جس نے اس سازشی نظریہ کا خاکہ ترتیب دیا ہے۔

رپورٹ میں کیا ہے؟

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیو انن کے بعض پیروکار، '' کیو انن کی آن لائن پوسٹس میں جن باتوں اور حوالوں کا ذکر ہے اس پر اعتماد کرنے کے بجائے وہ اس بات کی طرف مائل ہوں گے کہ ڈیجیٹل سپاہی بننے کے بجائے اب انہیں حقیقی دنیا میں ہونے والے تشدد کی جانب راغب ہونے کی ضرورت ہے۔''

کیو انن کے پیروکار اس بات میں یقین نہیں رکھتے ہیں کہ جو بائیڈن نے 2020 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کی ایک اصطلاح ہے ''ٹرسٹ دی پلان'' یعنی منصوبے میں یقین رکھیں، جو اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ ایک دن صدر ٹرمپ کو دوبارہ عہدہ صدارت پر فائز کیا جائے گا اور پھر وہ اپنے دشمنوں سے انتقام لیں گے۔

تصویر: SULUPRESS.DE/picture alliance/dpa

 ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ بعض لوگ کیو انن کے بیانیے کو کورونا وائرس کی وبا، سوشل میڈیا کی پوسٹوں اور امریکا میں سماجی پولرائزیشن کا حوالے سے بار بار ہوا دیتے رہیں گے اور اس نظریے کو زندہ رکھنے کی کوشش ہوتی رہے گی۔ 

کیو انن کا امریکا اور بین الاقوامی سیاست پر اثر

کیو انن نے امریکا اور بیرون ملک میں سیاسی گفتگو پر قابل ذکر اثر ات مرتب کیے ہیں۔ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے تو اس کی یہ کہہ کر تعریف کی تھی کہ یہ، ''وہ لوگ ہیں جو امریکا سے پیار کرتے ہیں۔''  ٹویٹر پر پابندی سے پہلے ٹرمپ نے کئی بار اس تنظیم کے مواد کو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے دوبارہ شیئر بھی کیا تھا۔ 

تصویر: Sachelle Babbar/ZUMAPRESS.com/picture alliance/dpa

سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹوں نے کیوانن کے ایسے سینکڑوں گروپوں کو ہٹا دیا تھا جو تشدد کا جشن منانے کے ساتھ ہی ہتھیاروں کے استعمال کا ارادہ ظاہر کرتے رہے ہیں، یا متشدد طرز عمل کے نمونوں سے پیروکاروں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

امریکا میں سخت گیر دائیں بازو کے نظریات کا حامل گروپ کیوانن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حامی ہے جو ڈیموکریٹک پارٹی اور ہالی وڈ کی اشرافیہ سے متعلق متعدد سازشی نظریات پھیلاتا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں کہ انہیں اس گروپ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں لیکن وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ یہ گروپ انہیں پسند کرتے ہیں۔

اس گروپ کی ابتدا  2016 کے صدارتی انتخابات سے قبل ہوئی تھی جو اکثر سازشی نظریات پھیلانے کا کام کرتا ہے۔ گزشتہ انتخابات سے قبل اس نے یہ جھوٹی خبر عام کر دی تھی کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ لوگ واشنگٹن ڈی سی میں ایک تہہ خانے سے بچوں کو جنسی طور استحصال کرنے کا ایک ریکیٹ چلاتے ہیں۔

اس برس چھ جنوری کو ہونے والے کیپیٹل ہل حملے میں بھی اس گروپ کے کچھ لوگ شامل تھے۔ اس سلسلے میں بہت سے لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ سخت گیر نظریات کے حامل بعض ایوان نمائندگان بھی اس گروپ کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے بعض رکن جرمنی اور جاپان میں بھی پائے جاتے ہیں۔ 

 ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں