برطانوی شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کی شادی کے کیک کا ایک ٹکڑا نیلامی میں ہزاروں ڈالر میں فروخت ہوا۔ چالیس برس پرانے اس ٹکڑے میں دنیا بھر کے لوگوں نے دلچسپی ظاہرکی اور اس پر بولی لگائی۔
شاہی خاندان میں دلچسپی رکھنے والے ایک شخص نے 11 اگست بدھ کے روز دو ہزار 565 ڈالر کی رقم ادا کر کے اس تاریخی کیک کے ایک ٹکڑے کو حاصل کر لیا۔ یہ کیک برطانوی شہزادے چارلس اور شہزادی ڈیانا کی شادی کا ہے جو سن 1981 میں لندن میں ہوئی تھی۔
چار دہائی پرانے کیک کے اس ٹکڑے پر شاہی فوجی لباس اور ہتھیاروں کی تصویر بنی ہوئی ہے۔یہ اندازے سے بھی تین گنا زیادہ قیمت پر فروخت ہوا۔ شاہی یادگاری اشیاء کی نیلامی اور فروخت کی مہارت رکھنے والے ڈومینک ونٹر نے بتایا کہ دنیا بھر سے بولی لگانے والوں نے بادام کے حلوے سے تیار اس کیک کو حاصل کرنے کی کوشش کی۔
کیک کھانے کے لیے نہیں ہے
نیلامی کے دوران برطانیہ کے مقامی شہری گیری لیوٹن اسے حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ گیری اپنے آپ کو شہنشایت پسند اور شاہی خاندان کا حامی بتا تے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کیک بھی اس حوالے سے ان کی یادگار اشیا ء کے مجموعے کا حصہ بنے گا۔
انہوں نے کہا، ''میں نے سوچا کہ میں اسے اپنی اس جائیداد کا حصہ بنانا چاہوں گا، جو میری موت کے بعد بطور خیرات عطا کی جائے گی۔ مجھے اب ایسے طریقہ کار پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ میں اپنے آپ کو اسے کھانے کی کوشش سے روک سکوں۔''
کیک کے اتنے پرانے ٹکڑے کی حالت قابل ذکر حد تک اچھی ہے تاہم اس کے باوجود اس کے کھانے پر احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ڈومنک ونٹر نیلامی گھر سے تعلق رکھنے والے کرس البری کا کہنا تھا کہ کیک، ''بظاہر بالکل اسی حالت میں ہے جیسا کہ اصل صورت میں اسے فروخت کیا گیا تھا، لیکن ہمارا مشورہ یہ ہے کہ اسے کھانے سے گریز کیا جائے۔''
شیریں سودا
شہزادی ڈیانا کی شادی کے اس کیک کے ٹکڑے کو اصل میں ایک خاتون موریا اسمتھ کو دیا گیا تھا جو ملکہ برطانیہ کی والدہ کے گھر میں کام کیا کرتی تھیں۔ لیکن جب ان کا انتقال ہو گیا تو خاندان نے اس کیک کو تقریبا ً1400 ڈالر کی قیمت میں فروخت کر دیا تھا۔ جس شخص نے اس کیک کو خریدا تھا اسی نے اسے دوبارہ نیلام کیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کی شادی کا کیک باربار نیلام کیا جاتا ہے جبکہ دونوں کی سن 1996 میں ہی طلاق ہو گئی تھی۔ گزشتہ برس دسمبر میں بھی اسی کیک کا ایک اور ٹکڑا 2240 ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔
ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی)
برطانوی شاہی خاندان کے اسکینڈل
برطانوی شاہی خاندان کے پرستار ان کے اسکینڈلوں میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں۔ پرنس ہیری اور میگھن کے حالیہ انٹرویو سے پہلے بھی شاہی خاندان کو طرح طرح کے اسکینڈلوں کا سامنا رہا ہے۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
محبت کی خاطر تخت چھوڑ دیا
بادشاہ ایڈورڈ سوم ایک امریکی مطلقہ خاتون والیس سمپسن سے شادی کرنا چاہتے تھے لیکن بطور اینگلیکن چرچ کے سربراہ کے وہ ایسا نہیں کر سکتے تھے۔ بلآخر انہوں نے صرف ترین سو چھبیس دن اقتدار میں رہنے کے بعد تخت چھوڑ دیا اور پھر تین جون سن 1937 کو اس خاتون سے پسند کی شادی کر لی۔ اس دور میں یہ شادی شاہی خاندان کے لیے ایک بڑے اسکینڈل سے کم نہیں تھی۔
تصویر: The Print Collector/Heritage-Images/picture alliance / Heritage-Images
شہزادی مارگریٹ کی طلاق
ملکہ ایلزبتھ کی سب سے چھوٹی بہن شہزادی مارگریٹ کا شمار شاہی خاندان کی سب سے رنگین مزاج خواتین میں ہوتا تھا۔ وہ شراب وشباب کی محفلوں کے لیے جانی جاتی تھیں۔ انہیں اپنے خاوند ارل آف سنوڈن سے دو بچے بھی تھے۔ لیکن پھر مارچ سن 1976 میں دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔ شاہی خاندان میں سولہویں صدی میں بادشاہ ہنری کی طلاق کے بعد یہ پہلی طلاق تھی۔
تصویر: Dalmas/AFP/Getty Images
لیڈی ڈیانا کے اسکینڈل
لیڈی ڈیانا کو بھی طرح طرح کے اسکینڈل کا سامنا رہا۔ شادی کے بعد ان کے اپنے گھڑسواری کے ٹیچر جیمز ہیوٹ کے ساتھ مراسم کی افواہیں رہیں۔ اسی طرح کی باتیں ان کے باڈی گارڈ بیری میناکی کے حوالے سے بھی مشہور ہوئیں۔ کئی برس بعد جب شہزادے چارلس نے ان سے اپنی بیوفائی کا اعتراف کیا تو لیڈی ڈیانا نے بھی تسلیم کیا کہ ان کے بھی ہیوٹ کے ساتھ تعلقات رہے۔
تصویر: Camera Press/ZUMA Wire/imago images
چارلس کا افیئر
اس تصویر میں شہزادہ چارلس اپنی دوسری بیوی کامیلا پارکر باؤلز کے ساتھ ہیں۔ ان کی لیڈی ڈیانا کے ساتھ پہلی شادی ناکام ہو گئی تھی۔ ڈیانا اور پرنس چارلس کے جھگڑے میڈیا کی زنیت بنے اور ساتھ ہی پرنس چارلس اور کامیلا پارکر کے خفیہ معاشقے کی نجی تفصیلات بھی عام ہوگئی، جن سے شاہی خاندان کا خاصا مذاق اڑا۔
تصویر: UPI Photo/imago images
ملکہ کی خاموشی
پرنس چارلس سے طلاق کے ایک سال بعد لیڈی ڈیانا اور دودی الفائد ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ ڈیانا کی موت سے سارا برطانیہ صدمے سے دوچار ہو گیا۔ اس موقع پر بھی ملکہ نے خاموشی اختیار رکھی اور انہیں مختلف حلقوں کی تنقید کا بھی سامنا رہا۔
تصویر: Dave Chancellor/Zumapress/IMAGO
وکھری ہیری؟
نوعمری کے دنوں میں پرنس ہیری بھی اسکینڈلز کی زد میں آئے۔ پارٹیوں، منشیات اور شراب میں الجھنے کی وجہ سے برطانوی میڈیا میں شہزادے ہیری کو ڈرٹی ہیری پکارا جانے لگا۔ ایک دفعہ انہیں امریکی شہر لاس ویگاس کی ایک پارٹی میں برہنہ حالت میں دیکھا گیا۔ جبکہ ایک اور مرتبہ بیس سالہ شہزادہ کو نازی جرنیل اروِن رومیل کی وردی میں بھی پکڑا گیا۔ ان کی یہ تصاویر اخبارات کی زینت بنیں اور ان پر خوب ہنگامہ برپا ہوا۔
تصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture-alliance
شہزادہ اینڈریو کا جنسی اسکینڈل
ملکہ ایلزبتھ کے دوسرے بیٹے پرنس اینڈریو بھی جرائم پیشہ جنسی اسکینڈل کی زد میں آئے۔ ان پر الزام ہے کہ ان کے امریکی بینکار جیفری ایپسٹین کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ جیفری ایپسٹین مبینہ طور پر کم عمر لڑکیوں کے جنسی استحصال کے دھندے میں ملوث تھے۔ بعد میں ایپسٹین نے عدالت میں مقدمہ شروع ہونے سے قبل خودکشی کر لی تھی۔
تصویر: Steve Parsons/empics/picture alliance
تباہ کن انٹرویو
پرنس ہیری اور میگھن کے مشہور امریکی میزبان اوپرا ونفرائی کو دیے گئے انٹرویو کو دنیا کے قریب پچاس ملین ناظرین نے دیکھا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے شاہی خاندان میں ان کے ساتھ خراب برتاؤ اور نسلی تعصب جیسے سنگین الزامات لگائے۔
تصویر: Harpo Productions/Joe Pugliese/REUTERS
ملکہ نے خاموشی توڑ دی
بلآخراپنے مختصر ردعمل میں ملکہ برطانیہ کو کہنا پڑا کہ نسلی تعصب سے متعلق الزامات سنگین ہیں اور انہیں سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ اپنے بیان میں ملکہ الزبتھ نے کہا کہ شاہی خاندان کو یہ جان کر دکھ ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن کے لیے گزشتہ چند برس کس مشکل میں گذرے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اب اس معاملے کو خاندان میں نجی طور پر دیکھا کیا جائے گا۔