کییف پر روسی میزائلوں اور ڈرونز سے حملے، یوکرینی فوج
12 جون 2024کییف کی ملٹری ایڈمنسٹریشن کے سربراہ سیرہئی پوپکو نے میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے شہر کی طرف آنے والے تمام میزائلوں اور ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس نے اس حملے میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ساتھ ڈرونز کا بھی استعمال کیا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ حملہ کتنا بڑا تھا۔
یوکرین کا روسی حملوں کے خلاف مؤثر فضائی دفاع ناگزیر، جرمن چانسلر
’جرمن ہتھیاروں سے روسی سرزمین پر حملے ممکن‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس بات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی کہ اس روسی حملے میں کون سے ہتھیار استعمال کیے گئے۔ تاہم روئٹرز کے نامہ نگاروں نے بتایا کہ کییف کے آس پاس کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جو بظاہر فضائی دفاعی سسٹم کی معلوم پڑتی تھیں۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ ان حملوں کی وجہ سے دارالحکومت کییف اور اس کے اطراف کے علاقوں میں کتنا نقصان ہوا۔ پورے یوکرین میں کئی گھنٹوں تک فضائی حملوں کے انتباہی سائرن بجتے رہے، ان میں نیٹو کے رکن ملک پولینڈ کی سرحد سے متصل یوکرینی علاقے بھی شامل ہیں۔
یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت
اسپین کا یوکرین کو ایک بلین یورو کی فوجی امداد کا وعدہ
پولینڈ کی مسلح افواج کی آپریشنل کمانڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ پولینڈ اور اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں کو احتیاطاً فعال کر دیا گیا ہے۔ ایسا اکثر اس وقت ہوتا ہے جب روس یوکرین کے مغربی علاقوں پر فضائی حملے کرتا ہے۔
امریکہ کا یوکرین کو ایک اور پیٹریاٹ میزائل سسٹم دینے کا اعلان
میڈیا رپورٹوں کے مطابق امریکہ نے یوکرین میں ایک اور پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز اور ایسوسی ایٹڈ پریس نے اس معاملے سے واقف حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکہ یوکرین کو ایک اور پیٹریاٹ میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔ حکام نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس پیٹریاٹ میزائل سسٹم کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے، لیکن اس کا باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے۔
یہ 2022ء میں روس کے یوکرین پر فوجی حملے کے بعد سے کییف کو امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ دوسرا پیٹریاٹ میزائل سسٹم ہو گا۔
جنگ شروع ہونے کے بعد سے پینٹاگون نے کییف کو اس نظام کے لیے نامعلوم تعداد میں میزائل فراہم کیے ہیں تاکہ یوکرین کی روسی فضائی حملوں سے بچنے میں مدد کی جا سکے۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ ماہ امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم یوکرین بھیجے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس سے یوکرینی فوج کو ان تقریباً تین ہزار بموں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی، جو روس ہر ماہ یوکرین پر داغتا ہے۔
دریں اثنا جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ڈنمارک، نیدرلینڈز اور ناروے کے ساتھ مشترکہ طورپر یوکرین کو مزید 100 پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس میزائل بھیجیں گے۔
منگل کے روز یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا، جب یوکرینی وولودیمیر زیلنسکی برلن میں یوکرین کی تعمیرنو سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کر رہے تھے۔ خیال رہے کہ جرمنی امریکہ کے بعد یوکرین کا دوسرا سب سے بڑا اور یورپ میں سب سے بڑا حامی ملک ہے۔
ج ا/م م (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)