1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گادھی مائی کا تہوار اور لاکھوں مختلف جانوروں کی قربانی

عابد حسین29 نومبر 2014

جنوبی نیپال میں ہر پانچ سال بعد ایک ایسا تہوار منایا جاتا ہے، جس کے دوران لاکھوں مختلف جانوروں کی دیوی گادھی مائی کے قدموں میں قربانی دی جاتی ہے۔ تہوار میں لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں۔

تصویر: Reuters

ہندوؤں کے مطابق دیوی گادھی مائی کی خوشی حاصل کرنے سے ایک بد قسمت انسان کے دن بھی بدل سکتے ہیں۔ اِسی تمنا کو لے کر لاکھوں انسان جنوبی نیپال کے ضلح بارا کے بریارپور نامی قصبے پہنچتے ہیں۔ نیپالی ضلع بارا بھارتی سرحد کے قریب اور دارالحکومت کھٹمنڈو سے 160 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ اِسی قصبے میں گادھی مائی کا مندر ہے۔ ہر پانچ برس بعد اِس مندر پر لاکھوں جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے۔ دو روزہ تہوار کا آغاز جمعے کے دن سے ہوا۔ اِس مقصد کے لیے ہزار ہا لوگ اپنے اپنے جانوروں کے ہمراہ مندر کے ارد گرد کے کھیتوں میں جمع ہوتے ہیں۔

مختلف جانوروں کی قربانی کے تہوار کی ابتداء مندر کے ایک راہب کی جانب سے اپنے پانچ خون کے قطرے گرا کر ہوتی ہے۔ اِس معمول کے بعد، کل جمعے کی علی الصبح ہندو راہب نے ایک چوہے، ایک مرغ، ایک کبوتر، ایک بکری اور ایک سؤر کو قربانی کے طور ہلاک کیا۔ اِس ابتدائی عمل کے بعد عقیدت مندوں کی جانب سے سارا دن مختلف جانور گادھی مائی کے نام قربان ہوتے رہے۔ کم از کم پانچ ہزار بھینسوں کو بھی قربان کیا گیا۔ دیگر جانوروں کی تعداد بے شمار بتائی گئی ہے۔ پانچ برس قبل سن 2009 میں دو لاکھ مختلف جانور قربان کیے گئے تھے۔

نیپال میں ہندو مت کے کئی اہم مندر موجود ہیںتصویر: AP

گادھی مائی کے تہوار کے موقع پر جانوروں کی مذہبی رسوم کے تحت ہلاکت کو مقامی حکام اور منتظمین درست قرار دیتے ہیں جبکہ جانوروں کے حقوق کے سرگرم ادارے اور کارکن اِس کی مخالفت کرتے ہوئے اِس ظلم اور بربریت کا تہوار گردانتے ہیں۔ اِس مرتبہ بھی انہوں نے اِس تہوار کے انعقاد کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔ گادھی مائی کے تہوار میں زیادہ تر افراد کی شرکت بھارت سے ہوتی ہے اور بھارت ہی میں اِس تہوار کے لیے یا مندروں پر جانور کی قربانی پر پابندی عائد ہے لیکن یاتری اِس حکومتی پابندی کو خاطر میں نہیں لاتے۔

نیپال میں مختلف جانوروں کی قربانی کا یہ تہوار دنیا کا سب سے بڑا تہوار تصور کیا جاتا ہے۔ تقریباً تین سے پانچ لاکھ مختلف القسم جانور گادھی مائی کے قدموں میں قربان کیے جاتے ہیں۔ ان جانوروں میں بھینسوں کے علاوہ خنزیر، بکریاں، بھیڑیں، مرغیاں، چوہے اور کبوتر بھی شامل ہوتے ہیں۔ جو بھی شخص قربانی دیتا ہے وہ اپنے نصیب اچھا کرنے کی تما رکھتا ہے اور وہ گادھی مائی کی خوشیاں حاصل کرنے کا متمنی ہوتا ہے۔ گادھی مائی کو طاقت کی دیوی قرار دیا جاتا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں