1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گاندھی کا مجسمہ برطانوی پارلیمان کے باہر

کشور مصطفیٰ8 جولائی 2014

بھارت میں برطانوی راج کے خاتمے کی مہم کی قیادت کرنے اور بار بار قید کیے جانے والے ہندو لیڈر مہاتما گاندھی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے لندن میں برطانوی پارلیمان کے باہر اُن کا مُجسمہ ایستادہ کیا جائے گا۔

تصویر: picture-alliance/dpa

اس بارے میں بھارت کے دورے پر گئے ہوئے برطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے، ’’برطانیہ ماہتما گاندھی کی یاد کے احترام میں اپنے پارلیمنٹ اسکوائر میں اُن کے مجسمے کو نصب کروائے گا۔‘‘

دو برطانوی وزراء نئی بھارتی حکومت کے ساتھ تعلقات میں فروغ کے معاملات پر گفتگو کے لیے گزشتہ روز بھارت پہنچے تھے۔ ان میں وزیر خزانہ جارج اوسبورن اور دوسرے وزیر خارجہ ولیم ہیگ شامل ہیں۔ دونوں وزراء دو روزہ دورے کے پہلے دن بھارتی شہر ممبئی پہنچے تھے۔

برطانیہ کے پارلیمنٹ اسکوائر پر اس طرح ہندو لیڈر ماہتما گاندھی کبھی کے اپنے ناقابل شکست حریف اور جنگ کے دور میں برطانیہ کے وزیر اعظم رہنے والے ونٹسن چرچل کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ چرچل نے کبھی کہا تھا کہ وہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ فاقے کرنے اور بھوک ہڑتال کرنے والے ہندو لیڈر گاندھی خود ہی موت کے مُنہ میں چلے جائیں گے۔ برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد اور اُس جنگ کے دور میں چرچل اکثر گاندھی کا مذاق اڑاتے ہوئے اُنہیں، ’’نیم برہنہ فقیر‘‘ کہا کرتے تھے۔

واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی قونصل خانے کے سامنے نصب گاندھی کا مجسمہتصویر: picture-alliance/landov

برطانوی پارلیمینٹ اسکوائر پر گاندھی کی مورتی کے برابر میں بیسویں صدی کے معروف جنوبی افریقی اور دولت مشترکہ سے تعلق رکھنے والے سیاست کار، فوجی رہنماء اور فلسفی جین سمٹس کا مجسمہ بھی نصب کیا جائے گا۔ سمٹس نے بیسویں صدی کے اوائل میں نسلی علیحدگی اور امتیاز کے نظریے کے پکے حامی تھے۔ انہوں نے 1919ء اور 1924 ء کے درمیان جنوبی افریقہ کی یونین کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دی تھیں اور 1939ء سے 1948ء تک نسلی امتیاز کی بنا پر کالوں اور گوروں کے علیحدہ علیحدہ علاقوں کی مکمل حمایت کی۔

سمٹس ہی کے حکومتی دور میں گاندھی کو نچلی نسل سے تعلق رکھنے والے دلتوں کے حقوق کے لیے لڑنے اور 1947ء تک آزادی کی مہم کی قیادت کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔

مہاتما گاندھی کو نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کرنے والا ہیرو مانا جاتا ہےتصویر: AFP/Getty Images

برطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے گاندھی کے مجسمے کی تعمیر کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’میرے خیال میں گاندھی میموریل کی تعمیر ایک اہم قدم ہے، اُنہیں ایک پائیدار اور اُن کے شایانِ شان خراج تحسین پیش کرنے کا۔ یہ میموریل بھارت اور برطانیہ کی مستقل دوستی کی ایک اہم علامت ہوگا۔‘‘

لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر ویسٹ منسٹر پیلیس کے بالکل سامنے واقع ہے۔ ویسٹ منسٹر پیلیس برطانوی مقننہ پر مشتمل ہے اور اس کے اندر متعدد اہم تاریخی سیاسی شخصیات کے مجسمے موجود ہیں، جن میں نسلی امتیاز کے خلاف تمام عمر کی جدوجہد کرنے والے جنوبی افریقی لیڈر نیلسن منڈیلا کا مجسمہ بھی شامل ہے۔

برطانوی وزیر اعظم نے نئی دہلی میں مہاتما گاندھی میموریل کا دورہ کیا اور گاندھی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ہیگ نے کہا، ’’وہ طاقت کا منبع اور جدو جہد اور تحریک کی مثال ہیں۔‘‘ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے لندن میں پارلیمان کے باہر گاندھی کے مجسمے کی تعمیر کے منصوبے کو ایک خوش آئند دوستانہ علامت قرار دیتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا-

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں