1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گاڑیوں کی جرمن صنعت زوال پذیر

13 ستمبر 2019

دنیا بھر میں جرمن کاروں سے خاص رغبت ایک مسلمہ بات خیال کی جاتی ہے۔ جرمنی میں کار صنعت کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے اور خیال کیا جا رہا کہ یہ انڈسٹری زوال پذیر ہے۔

Indien Volkswagen Filiale in Mumbai
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki

جرمن شہر فرینکفرٹ میں گاڑیوں کے بین الاقوامی شو کا افتتاح جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کر دیا ہے۔ اس مناسبت سے ڈی ڈبلیو کے تجزیہ کار ہینریک بوہیمے کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی موٹر شو کا افتتاح چانسلر انگیلا میرکل نے آخری مرتبہ کیا ہے، اس لیے نہیں کہ اُن کی مدت چانسلر شپ قریب الاختتام ہے بلکہ کار انڈسٹری میں پیدا ہونے والی زبوں حالی ہے۔ جرمن کار انڈسٹری کے بین الاقوامی فیسٹول کے بارے میں یہ بھی تاثر ہے کہ یہ آغاز سے قبل ہی اپنا شکوہ کھو بیٹھا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات میں جرمن کار صنعت کو کئی چیلنجز اور نئے ڈیزائنوں میں عدم اختراع شمار کی جا رہی ہیں۔ کارانڈسٹری کو بڑی کاریں (SUV) بنانے کی مخالفت کے ساتھ ساتھ کاربن اخراج میں کمی کے مطالبے اور شدید بین الاقوامی مسابقت کا بھی سامنا ہے۔ اس کار صنعت پر چینی امریکی تجارتی جنگ کے بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

دنیا بھر میں جرمن کار مرسیڈیز کی شان منفرد خیال کی جاتی ہےتصویر: DW/V. Kumar

اس موٹر شو کے انعقاد پر ماحول دوست سرگرم کارکنوں کا موٹر شو کے موقع پر سڑکوں پر رکاوٹوں کو کھڑی کرنے سے بھی منتظمین میں پریشانی پیدا ہے۔ جرمنی میں کاروں کے ماحول دوست ہونے کی بحث نے بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔ عام لوگوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ بڑی گاڑیاں شہروں میں چلانے کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں۔ اس مناسبت سے برلن میں حال ہی میں ہونے والے کار حادثے کا حوالہ دیا جاتا ہے، جس میں چار لوگ کچلے گئے تھے۔

یہ امر اہم ہے کہ جرمن موٹر شو کے اندر تنوع اور جدت پیدا کرنے کی کئی کوششیں کی جا چکی ہیں لیکن تاحال ان کے مثبت نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ یہ صورت حال جرمن کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فیسٹول سیبِٹ (CeBit) کو بھی درپیش ہے اور اس پر چھائی مردنی کو گزشتہ تین برسوں سے گھسیٹا جا رہا ہے۔ سیبٹ کو اگلے برس مارچ کے بجائے جون میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فوکس ویگن دنیا میں سب بڑا کاریں بنانے والا جرمن ادارہ ہےتصویر: Getty Images/A. Koerner

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ شمالی امریکا کے بڑے موٹر شو کو بھی جرمن موٹر شو جیسی صورت حال کا سامنا ہے۔ امریکی شہر ڈیٹرائٹ میں منعقد کیا جانے والا موٹر شو کئی برسوں سے ہر سال جنوری میں منعقد کیا جاتا تھا لیکن اب اس کو بھی موسم گرما میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک مختلف ملکوں کے کار فیسٹیولز کی شان بحال کرنے کے تمام اشارے نفی کا تاثر دے رہے ہیں۔ دوسری جانب کار ساز اداروں کو ایک اور امریکی شہر لاس ویگاس کے ڈیجیٹل فیسٹول میں اپنی کاروں کو متعارف کرنا زیادہ بھایا ہے۔

جرمن آٹو شو میں نئی کاروں کے ڈیزائن میں تبدیلی کا پہلو بھی سامنے آیا ہے۔ کار ساز ادارے نئی اختراعات سے محروم دکھائی دیتے ہیں اور زیادہ تر بجلی سے چلنے والی موٹر کاروں کو متعارف کرانے کی روش چل پڑی ہے۔

جرمن کار انڈسٹری کو کاربن اخراج کے تناظر میں ماحول دوست کارکنوں اور تنظیموں کی مخالفت کا بھی سامنا ہےتصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمن موٹر شو میں تیس کار ساز اداروں نے اپنی رجسٹریشن کو منسوخ کروا دیا ہے۔ جرمن کار صنعت کو آج کل شدید اکھاڑ پچھاڑ کا سامنا ہے اور گہرے بحران سے دوچار ہے۔ اس صورت حال کا عکاس فرینکفرٹ کا موٹر شو بھی ہے۔

ایسا محسوس کیا جا رہا ہے کہ جرمن کار انڈسٹری اپنے سنہرے دور سے باہر آ گئی ہے اور رواں برس کا بین الاقوامی آٹو شو شاید اس عظیم کار صنعت کا آخری بڑا شو قرار دیا جا سکتا ہے۔

 

ع ح، ع ا ⁄ نیوز ایجنسیاں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں