گرفتار امریکی صحافیوں پر مقدمہ چلے گا:شمالی کوریا
31 مارچ 2009صحافیوں کی گرفتاری دو ہفتے قبل عمل میں آئی تھی جب وہ چین اور شمالی کوریا کے درمیان سرحدی دریا میں ایک نیوز سٹوری کے حوالے سے شوٹنگ میں مصروف تھیں۔ امریکی خواتین صحافی لاورا لِنگ اور اونا لی، امریکہ میں قائم ایک ٹی وی چینل ’کرنٹ ٹی وی‘ کی رپورٹرز ہیں۔
ان دونوں صحافیوں پر غیر قانونی طور پر ملک میں داخلے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے یہ اقدام راکٹ تجربے سے چند روز قبل سامنے آیا ہے۔ شمالی کوریا اپنے راکٹ تجربے کو سیٹیلائٹ تجربہ قرار دے رہا ہے جب کہ جنوبی کوریا، جاپان اور امریکہ اسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائیل کے تجربے سے تعبیر کر رہے ہیں۔
واشنگٹن کےخارجہ امور کےایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ صحافیوں کی بازیابی کے لئے سفارتی کوششیں بروئے کار لائے گا۔
دریں اثناء جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار ڈینئیل پنکسن نے ایک خفیہ رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ شمالی کوریا درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے Rodong میزائیلوں کے لئے ایٹمی وار ہیڈ پنانے میں مصروف ہے۔ ان میزائیلوں کی مدد سے جاپان تک نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
’’ میرے پاس خفیہ تجزیاتی رپورٹیں ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ پیانگ یانگ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائیلوں کے لئے نیوکلئیز ہتھیار بنارہاہے۔‘‘
غیر سرکاری تنظیم انٹرنیشل کرائسس گروپ سے وابستہ اس تجزیہ کار کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے تاہم کوئی بات حتمی طور پر نہیں کی جا سکتی۔
’’ اس بارے میں کوئی بھی شخص سو فیصد یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔‘‘