گرل فرینڈ سے رشتہ کیسے توڑا جائے، جرمن پولیس کا مشورہ
صائمہ حیدر
29 مارچ 2018
جرمنی میں ایک شخص پولیس اسٹیشن پہنچا اور کہا کہ وہ اپنی گرل فرینڈ کو چھوڑنا چاہتا ہے لیکن نہیں جانتا کہ یہ کیسے ہو گا۔ ایک خاتون پولیس افسر اسے ایک طرف لے گئیں اور تعلق ختم کرنے کے کئی ایک ’موثر‘ طریقے بتائے۔
اشتہار
غالباﹰ اُس چونتیس سالہ جرمن شہری نے جرمن پولیس کا یہ سلوگن کہ،’’ پولیس آپ کی دوست اور مددگار ہے‘‘، دل سے تسلیم کیا تھا، تبھی وہ اپنے بہت ذاتی مسئلے کے حل کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچ گیا۔
یہ واقعہ حال ہی میں دریائے رائن کے کنارے واقع آباد جرمن شہر ’لُڈوِگ ہافن‘ میں پیش آیا۔ اس شخص کا مسئلہ بہت ذاتی نوعیت کا تھا۔ وہ اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ مزید رشتہ نہیں رکھنا چاہتا تھا تاہم ترکِ تعلق کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے، یہ اسے سمجھ نہیں آ رہا تھا۔ اس الجھے ہوئے شخص کا کہنا تھا کہ اب وہ اپنی دوست کو سمجھنے سے قاصر ہے۔
ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر خواتین میں سے ایک خاتون افسر اسے ایک طرف لے گئیں اور اس کے سامنے کئی متبادل حل رکھے۔ پولیس فورس نے یہ نہیں بتایا کہ سائل کے سامنے اس کے مسئلے کے حل کے لیے کیا تجاویز پیش کی گئیں تاہم ایک بات بالکل واضح کی گئی اور وہ یہ کہ رشتہ ختم کرنے کا کام اسے خود ہی انجام دینا ہو گا۔
پولیس کا کہنا تھا،’’ ہم مشورہ دینے کو تیار ہیں لیکن اس کام کو انجام نہیں دے سکتے۔ تمام شہریوں کی مدد کرنا اور اُن کے مسئلے کو سننا ہمارا کام ہے۔‘‘
ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ اس شخص نے پولیس کے مشورے پر عمل کیا یا نہیں۔
جرمن شہر لُڈوِگ ہافن فرینکفرٹ سے اسّی کلومیٹر کی دوری پر جرمنی کے تاریخی دریائے رائن پر واقع ہے۔
جی ایس جی نائن، جرمن پولیس کے اسپیشل کمانڈوز
جرمن پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکوڈ کو پھیلایا جا رہا ہے۔ اس کا ایک اسپیشل یونٹ اب ملکی دارالحکومت برلن میں بھی قائم کیا جائے گا۔ اس اسکواڈ کی تاریخ پر ایک نظر، ان تصاویر کے ذریعے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler
سخت حالات سے نمٹنے کی صلاحیت
جی ایس جی نائن یعنی بارڈر پروٹیکشن گروپ نائن کی داغ بیل سن انیس سو بہتر میں ڈالی گئی تھی جب عام جرمن پولیس میونخ اولپمکس کے موقع پر اسرائیلی مغویوں کو فلسطینی دہشت گردوں سے آزاد کرانے میں ناکام ہو گئی تھی۔
تصویر: picture alliance/dpa/Hannibal
عالمی سطح پر مضبوط ساکھ
اسپیشل پولیس اسکواڈ جی ایسی جی نائن نے اپنے پہلے آپریشن میں ہی کامیابی حاصل کر کے اپنی ساکھ بنا لی تھی۔ اس آپریشن کو ’آپریشن فائر میجک‘ کہا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb
مشن مکمل
اولرش ویگنر اس اسکواڈ کے بانی ممبران میں سے تھے۔ انہیں ایک فلسطینی دہشت گرد گروپ کے ہاتھوں موغادیشو میں ایک جہاز کے مسافروں کو رہا کرانے کے باعث ’ہیرو آف موغادیشو‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ویگنر کو اس کامیاب مشن کے بعد جرمن حکومت کی جانب سے اُن کی کارکردگی پر اعزاز دیا گیا تھا۔
تصویر: imago/Sven Simon
جرمن اسپیشل کمانڈو سمندر میں بھی
یوں تو جی ایس جی نائن کا کام دہشت گردانہ کارروائیوں اور مغویوں کی رہائی کو اپنی مخصوص مہارت سے روکنا ہوتا ہے تاہم ضرورت پڑنے پر اسے سمندر میں کارروائيوں کے ليے روانہ کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/A. Hassenstein
زمین پر بھی مستعد
جرمن پولیس کے اس اسپیشل گروپ کے آپریشن عام طور پر خفیہ رکھے جاتے ہیں۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ اس پولیس فورس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک انیس سو آپریشن کیے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/U. Baumgarten
دن رات تربیت
جرمن اسپیشل کمانڈوز شب و روز سخت ٹریننگ سے گزرتے ہیں۔ اس تصویر میں کمانڈوز ایک ریلوے اسٹیشن پر دہشت گردوں سے نمٹنے کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔