گرین لینڈ میں گلیشیئر پگھلنے کا عمل اندازوں سے زیادہ تیز
16 دسمبر 2014ماحولیاتی تنوع کے حوالے سے انتہائی اہم تصور کیے جانے والے گرین لینڈ میں گلیشیئرز پگھلنے سے نہ صرف ’آئس شیٹ‘ یعنی برف کی چادر پگھل رہی ہے بلکہ دنیا بھر میں سمندروں کی سطح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
دو مختلف بین الاقوامی اسٹڈیز کے نتائج سے ایسے تحفظات بڑھ گئے ہیں کہ دنیا کے دوسری سب سے بڑی ’آئس شیٹ‘ اندازوں سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ پگھل رہی ہے۔ سائنس دانوں نے نئے انکشافات کے بعد تسلیم کیا ہے کہ گرین لینڈ میں واقع برف کی اس چادر کے پگھلنے کے بارے میں ماضی میں لگائے گئے تخمینے غلط تھے۔
بوفیلو یونیورسٹی سے منسلک ماہر ارضیات پروفیسر بِیٹا ساتھو کے بقول ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس مسئلے کو سمجھنے کے لیے ماضی میں بنائے گئے ماڈلز پیچیدہ عوامل کو ملحوظ نہیں رکھتے۔ یہ امر اہم ہے کہ فی الوقت سائنس دان چار بڑے گلیشیئرز کے پگھلنے کے عمل کو مانیٹر کرنے کے لیے ایک نقلی ماڈل کو بنیاد بناتے ہوئے سمندروں کی سطح کے بلند ہونے کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہیں۔
تاہم اب سائنس دانوں نے ناسا کے سٹیلائٹ ڈیٹا کو بنیاد بنا کر ارتقائی مراحل کے ایک لاکھ بنیادی نکات کی پڑتال کی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ 1993ء اور 2013ء کے درمیان گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل کتنا تیز رہا ہے۔ سائنس دانوں نے اس حوالے سے بھی نئے اعداد وشمار جاری کیے ہیں کہ حالیہ سالوں میں گرین لینڈ کے گلیشیئرز کی کتنی برف پگھلی ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ گرین لینڈ میں پائے جانے والے برف کے یہ تودوں کو پگھلنے کے عمل کو سمندروں کی سطح میں اضافے کا ایک انتہائی اہم ذریعہ تصور کیا جاتا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کو اس برف کے پگھلنے کا باعث قرار دیا جاتا ہے۔ اندازوں کے مطابق 2100 ء تک سمندروں کی سطح میں نو انچ کا اضافہ ہو جائے گا۔
یونیورسٹی آف لیڈز کے ارضیاتی و ماحولیاتی اسکول سے وابستہ اینڈریو شیپرڈ کا کہنا ہے کہ گرین لینڈ میں گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ دراصل عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہے، اس لیے ضروری ہے کہ عالمی رہنما ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے فوری اور ایک حتمی لائحہ عمل ترتیب دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تازہ تحقیق آئندہ نسلوں کو گلیشیئرز کے پگھلنے کے عمل کے بارے میں درست اندازے فراہم کرے گی تاکہ وہ اس سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔