ایک تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس جرمن باشندوں نے مجموعی طور پر آٹھ ارب یورو کی بیئر پی۔ جرمن باشندے فی کس بنیادوں پر اوسطاﹰ اتنی زیادہ بیئر پیتے ہیں کہ ماہرین اسے غیر سرکاری طور پر جرمنی کا ’قومی مشروب‘ قرار دیتے ہیں۔
اشتہار
جرمنی یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور اس کا سب سے زیادہ آبادی والا وفاقی صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فلیا ہے، جس کا دارالحکومت ڈسلڈورف ہے۔ ڈسلڈورف سے منگل تئیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق 2018ء میں جرمن باشندوں نے اوسطاﹰ فی کس تقریباﹰ 100 یورو (112 امریکی ڈالر) بیئر یا بیئر والے مشروبات کی خریداری پر خرچ کیے۔
مارکیٹ ریسرچ ایجنسی نیلسن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس جرمنی میں موسم گرما میں کافی زیادہ گرمی پڑی تھی اور اس وجہ سے بھی پورے ملک میں بیئر کی فروخت میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
نیلسن کے جرمنی کی بیئر مارکیٹ پر تحقیق کرنے والے ماہر مارکوس شٹروبل کے مطابق، ’’2018ء میں جرمنی میں مجموعی طور پر تقریباﹰ 6.1 ارب لٹر بیئر یا مکسڈ بیئر والے مشروبات فروخت ہوئے۔ یہ حجم 2017ء کے مقابلے میں 2.9 فیصد زیادہ تھا۔‘‘
اس دوران جرمنی میں بیئر فروخت کرنے والے کاروباری اداروں اور چھوٹے دکانداروں کو اس مد میں ہونے والی آمدنی میں بھی سات فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پچھلے سال بیچی جانے والی بیئر کی مجموعی مالیت آٹھ ارب یورو رہی۔
جرمنی کے دس انوکھے مشروبات
اگر کسی شربت کا نام صرف ایک ہی زبان میں موجود ہو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ کوئی خاص مشروب ہے۔ جرمن شہری اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کے منفرد مشروبات پوری دنیا میں پسند کیے جاتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ZB/H. Wiedl
آپفل شورلے
جرمنی میں ایپل جوس یعنی سیب کے رس کو عموماﹰ ’اسپارکلنگ واٹر‘ کے ساتھ پیا جاتا ہے۔ جوس کو پانی کے ساتھ ملانے کو جرمن زبان میں ’شورلے‘ کہا جاتا ہے۔
تصویر: Imago
برلینر وائسے مِت شُس
دنیا بھر میں جرمنی اپنے بیئر کی مختلف اقسام کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ برلینر وائسے، تین فیصد الکوہل کے ساتھ ایک کھٹی سفید بیئر ہے۔ برلینر وائسے عموماﹰ رس بھری سیرپ کے ساتھ سرخ اور سبز رنگ میں نوش کی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/H. Wiedl
راڈلر
لائم سوڈا کے ساتھ بیئر ’راڈلر‘ کہلاتی ہے۔ جرمنی میں یہ مشروب نہ صرف عام ہے بلکہ اس کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔ جرمن زبان میں راڈلر لفظ کا مطلب سائیکل چلانے والا شخص ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سائکلسٹ اکثر وقفے کے دوران یہ مشروب شوق سے پیتے ہیں۔
تصویر: Fotolia/Oleg Zhukov
بنانا وائسن
راڈلر کی طرح مکس بیئر کی دیگر مختلف اقسام بھی ہیں۔ جیسے کہ ’بنانا وائسن‘ یعنی کیلے کے جوس کے ساتھ سفید بیئر۔
تصویر: picture-alliance/F. May
ڈیزل بیئر
ڈیزل بیئر کا مطلب یہ نہیں کہ بیئر میں ڈیزل ملا دیا جائے بلکہ سیاح بیئر کے ذائقے میں مٹھاس لانے اور الکوحل کے اثر میں کمی لانے کے لیے سافٹ ڈرنک کولا کا استعمال کیا جاتا ہے۔
تصویر: Imago
اشپیژی
جرمن افراد سافٹ ڈرنک ’کولا‘ کو ’فنٹا‘ کے ساتھ ملا کر پیتے ہیں۔ کولا-فنٹا مکس مشروب کو ’اشپیژی‘ کہا جاتا ہے۔
تصویر: Imago/M. Segerer
کلُب ماٹے
برلن کی نائٹ لائف سے لطف اندوز ہونے والے افراد اور کمپیوٹر ہیکرز کلُب ماٹے کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ کلُب ماٹے میں شامل کیفین سے اکثر کام کرنے کی صلاحیت اور توجہ بڑھ جاتی ہے۔
تصویر: Adam Berry/Getty Images
کیبا
جرمنی کے بیشتر ریستورانوں کے مینئو کارڈز پر مشروبات کی فہرست میں ’کیبا‘ کا نام دیکھتے ہی اکثر سیاح پریشان ہو کر پوچھتے ہیں، یہ ’کیبا‘ کیا ہے؟ جرمنی کا یہ منفرد مشروب ’کیبا‘ دراصل چیری اور کیلے کا مکس جوس ہے۔
تصویر: DW/E. Grenier
زاورکراؤٹ جوس
یہ مشروب کرم کلے سے نکالے گئے رس کا خمیر بنا کر تیار کیا جاتا ہے۔ اسے قدیم طب کی اصطلاح میں معجزاتی علاج بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مشروب گرچہ جرمن باشندوں میں بہت زیادہ مقبول نہیں ہے تاہم یہ آرگینک شاپس اور صحت اور بیوٹی سے متعلق مصنوعات کی ہر چھوٹی بڑی دکانوں میں دستیاب ہے۔
تصویر: DW/Elizabeth Grenier
مُکے فُک
مُکے فک ڈرنک کو جو کے شربت سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ اسٹرانگ کافی کو ناپسند کرنے والے افراد کے لیے ایک متبادل ڈرنک ہوسکتا ہے۔
تصویر: Bilderbox
10 تصاویر1 | 10
آمدنی میں اس غیر متناسب اضافے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ بیئر کے تقریباﹰ سبھی مقبول برانڈز کے تیار کنندگان نے اپنے اپنے مشروبات کی قیمتوں میں اضافہ بھی کر دیا تھا۔ ان مشروبات میں بہت زیادہ تناسب گندم یا جو سے تیار کردہ بیئر کی قسموں کا تھا لیکن اس دوران الکوحل کے بغیر (نان الکوحلک) بیئر اور بیئر کو دیگر مشروبات سے ملا کر تیار کردہ ڈرنکس کی فروخت بھی خاصی نمایاں رہی۔
بیئر کی پیداوار میں مسلسل اضافہ
جرمنی کے وفاقی دفتر شماریات کے مطابق ملک میں بیئر کی طلب اتنی زیادہ ہے کہ اس کی رسد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ 2018ء میں یورپی یونین کے رکن اس ملک میں بیئر کی مجموعی پیداوار 2.2 فیصد اضافے کے ساتھ 8.7 ارب لٹر ہو گئی تھی۔
گزشتہ برس یہی پیداوار 2017ء کے مقابلے میں 184 ملین لٹر زیادہ رہی تھی۔ اس دوران بیئر کی قیمتوں میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 3.5 فیصد اضافہ ہوا، جو مہنگائی کی سالانہ ملکی شرح سے کافی زیادہ تھا۔
اکتوبر فیسٹول: کیا کریں اور کیا نہ کریں
بائیس اکتوبر عالمی شہرت کے حامل اکتوبر فیسٹیول کے باضابطہ افتتاح کا دن ہے۔ سترہ ایام تک جاری رہنے والے اس خاص میلے میں شریک ہونے کے لیے ساٹھ لاکھ افراد مختلف ملکوں سے آتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Siepmann
رقص: ضرور کریں
اکتوبر فیسٹول میں خیموں کے اندر بیئر دستیاب ہے۔ ان خیموں کے اندر بیئر کے ساتھ ساتھ ڈانس میوزک کسی بھی شخص کو ناچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ لوگ اپنے اپنے بینچوں پر جھومتے اور ہاتھ لہراتے ہیں۔ اس لیے اپنے بینچ پر جھومیے اور لطف لیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager
خیمے کے اندر کھانا ممنوع ہے
بیئر پینے والے خیمے میں اپنی بیئر سے لطف لیں لیکن خوارک لانا ممنوع ہے۔ اندر بیٹھ کر کھانا کھانے پر آپ کو خیمے سے باہر بھی نکالا جا سکتا ہے۔ خیمے کے باہر بھی بینچ رکھے ہوئے ہیں، وہاں بیٹھ کر اپنے سنیک کا لطف لینا جائز ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/P. Pavot
چکن: ضرور کھائیے، لذیذ ہے
اکتوبر فیسٹول میں بیئر پینے کے علاوہ بھنا ہوا روغنی چکن بھی بہت لذیذ ہوتا ہے۔ بیئر کا مَگ اٹھانے سے قبل ہاتھوں سے چکنائی صرف کر لیں ورنہ وہ پھسل جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.-J. Hildenbrand
جھولوں کی لذت: یہ بھی فن ہے
اکتوبر فیسٹیول میں بے شمار جھولے ہیں۔ ان میں تیز رفتاری سے چلنے والے جھولے یا رولر کوسٹر اور بلندی سے نیچے گرنے والا اسکائی فال خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ان میں بیٹھنا بھی میلے کا ایک حصہ خیال کیا جاتا ہے۔ ضروری یہ ہے کہ پہلے جھولے پھر چکن اور بیئر ورنہ دوسری صورت میں معدے سے ہر چیز قے کی صورت میں باہر آ سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/B. Strenske
فلرٹ کریں لیکن۔۔۔
باویریا کے قدیمی اکتوبر فیسٹول کا پہناوا مخصوص انداز کا ہے۔ اس کے پہننے سے سبھی کو احساس ہو گا کہ یہ شخص میلے کے آداب سے شناسا ہے۔ اگر کسی لڑکی نے ’بَو‘ دائیں جانب لگا رکھی ہے تو اُس کا مطلب ہے کہ وہ بوائے فرینڈ رکھتی ہے۔ لڑکی نے ’بَو‘ بائیں جانب لگائی ہو تو آپ فلرٹ کرنے کے لیے قسمت آزما سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Siepmann
بیئر۔ پینا ضروری ہے
اکتوبر فیسٹول کی سب سے بڑی سرگرمی بیئر پینا تصور کی جاتی ہے۔ اس میلے میں بیئر مگ میں پیش کی جاتی ہے۔ اس مگ میں ایک لٹر بیئر ہوتی ہے۔ مگ کو ہینڈل سے پکڑیں وگرنہ یہ گر سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Hase
بیئر زیادہ پینے سے گریز کریں
اکتوبر فیسٹول کے دوران اتنی بیئر پینا مناسب ہے کہ آپ ہلکے نشے کا لطف لیں۔ زیادہ بیئر سے زیادہ نشہ نامناسب ہو سکتا ہے۔ پوری طرح مدہوش ہو کر آپ کسی اور پر گر سکتے ہیں اور بسا اوقات قے بھی شروع ہو جاتی ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa/R. Peters
کھلے عام پیشاب، انتہائی نامناسب ہے
بیئر پینے کے بعد پیشاب کی حاجت عموماً ہوتی ہے۔ طہارت خانوں کے سامنے لمبی قطار میں کھڑے ہونے کو برداشت کریں، بجائے اس کہ کھلے عام کسی کونے یا جھاڑی کے پیچھے اپنے آپ کو راحت دیں۔ ایسی صورت میں پکڑے جانے پر ایک سو یورو جرمانہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/R. Kutter
مگ کی چوری، قطعاً نہیں
اکتوبر فیسٹیول کے دوران ہر سال ہزاروں مگ غائب ہو جاتے ہیں۔ میلے میں شریک کئی افراد بیئر مگ کو میلے کا ایک نشان سمجھ کر چھپانے سے بھی گریز نہیں کرتے اور یہ بالکل اچھی بات نہیں۔ ایک بیئر مگ کو چھپانا چوری ہے۔ اس کو خریدا بھی جا سکتا ہے۔ مگ خریدنا ایک بہتر عمل ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk
بینچ پر خالی جگہ ہو تو کسی کو بیٹھنے سے مت روکیں
اکتوبر فیسٹیول کا ایک اور آداب یہ ہے کہ بیئر فروخت کرنے والے خیمے کے اندر رکھے بینچ پر جگہ کسی اور کے لیے مت محفوظ کریں۔ جو بھی آئے، اُسے بیٹھنے دیں اور اس عمل کو پسند کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Siepmann
نیم عریاں لڑکی کی تصویر مت بنائیں
اکتوبر فیسٹول میں خواتین کے پہناوے عموماً قدرے پست گریبان کے حامل ہوتے ہیں۔ پارٹی کے دوران رضامندی سے فوٹو بنانا جائز ہے۔ اچانک کسی پست گریبان کی حامل لڑکی کی تصویر بنانے کو انتہائی ناپسند کیا جاتا ہے۔ جو کچھ خیمے میں آپ دیکھ رہیں ہیں، اُس کا لطف لیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gebert
11 تصاویر1 | 11
بیئر بنانے والی فیکٹریوں کی تعداد میں بھی اضافہ
جرمن دفتر شماریات کے مطابق پچھلے سال جرمنی میں بیئر تیار کرنے والی فیکٹریوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔ 2018ء میں ایسے صنعتی یونٹوں کی تعداد 39 کے اضافے کے ساتھ 1539 ہو گئی۔ ان میں سے 42 فیصد جنوبی جرمن صوبے باویریا میں واقع تھے، جن کی تعداد 654 بنتی تھی۔
باویریا جرمنی کا وہ صوبہ ہے، جہاں سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ بیئر کشید کی جاتی ہے۔ یہ پیداوار 2.4 ارب لٹر بنتی ہے۔ جرمنی کا وہ مشہور اکتوبر فیسٹیول بھی، جسے دنیا کا سب سے بڑا بیئر میلہ کہا جاتا ہے، ہر سال باویریا کے دارالحکومت میونخ میں لگتا ہے، جس میں تقریباﹰ دو ہفتوں تک جرمنی اور دیگر ممالک سے کئی ملین افراد حصہ لیتے ہیں۔
م م / ع ا / ڈی پی اے
’اکتوبر میلہ‘ دنیا کا سب سے بڑا بیئر فیسٹیول
ہر سال دنیا بھر سے چھ ملین سے زائد افراد اکتوبر فیسٹیول میں شرکت کے لیے جرمن شہر میونخ کا رخ کرتے ہیں۔ یہ فیسٹیول 20 ستمبر سے شروع ہو کر 5 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اصل ڈرنڈل کم قیمت نہیں
روایتی ڈرنڈل کافی مہنگی ہوتی ہے۔ یہ 80 یورو سے شروع ہوتی ہے اور سلک سے بنی ہوئی ڈرنڈل کی قیمت ڈیڑھ لاکھ یورو تک ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس مرتبہ براعظم افریقہ کے روایتی ڈیزائن والے کپڑوں کی ڈرنڈل بھی متعارف کرائی گئی ہیں۔
تصویر: Dirndl à l´Africaine
ڈرنڈل اور بیئر
اس میلے کی خاص بات جرمن ریاست باویریا کی مشہور بیئر کے ساتھ ساتھ مخصوص لباس ڈرنڈل (خواتین کا خصوصی لباس) اور چمڑے کی پتلونیں ہیں۔ اس کے علاوہ علاقائی موسیقی بھی اس فیسٹیول کی شان میں اضافہ کرتی ہے۔
تصویر: DW/I. Moog
ڈرنڈل کی اہمیت
کچھ برس قبل ڈرنڈل کو پرانا فیشن قرار دے دیا گیا تھا اور اس کی اہمیت ختم ہوتی جا رہی تھی تاہم یہ لباس ایک مرتبہ پھر فیشن میں آ گیا ہے۔ اب ڈرنڈل مختلف رنگوں، ڈیزائن اور کپڑوں کی مختلف اقسام میں دستیاب ہیں۔ شائقین خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وہ کونسی ڈرنڈل زیب تن کرنا چاہتے ہیں۔
تصویر: cc - Florian Schott
ہر طرح کے زیورات
ڈرنڈل سے ملتے جلتے اور بیئر فیسٹیول کی مناسبت سے زیورات کا ہونا بھی لازمی ہے۔ اس تصویر میں مقامی سطح پر مشہور ایک کیک کی شکل کا ایک جھمکا دکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Leonhardt
جِنجر بریڈ موبائل کور
شائقین کے لیے موبائل فون کے ایسے کور بھی رکھے گئے ہیں، جنہیں اکتوبر فیسٹیول کے لیے خصوصی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ویسے یہ بھی حقیقت ہے کہ میلے میں موجود زیادہ تر افراد اس دوران ٹیلیفون نہیں کر سکتے کیونکہ موبائل سنگلز نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔
تصویر: Prag Agency
چمڑے کی پتلون
خواتین کی طرح مرد بھی اکتوبر فیسٹیول کے حوالے سے خصوصی ملبوسات پہننے کوترجیح دیتے ہیں۔ صوبے باویریا کی چمڑے کی پتلونیں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ اکتوبر فیسٹیول کے علاوہ جرمنی میں منائے جانے والے کارنیوال میں بھی شائقین اس قسم کی پتلونیں زیب تن کرنا پسند کرتے ہیں۔
تصویر: Fotolia/XtravaganT
باویریا کی خاص پہچان ’چاریواری‘
چاریواری ایک خاص قسم کا زیور ہے، جسے کمر بند کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ خواتین اسے ڈرنڈل کے ساتھ اور مرد اسے چمڑے کی پتلون پر بیلٹ کی جگہ باندھتے ہیں۔ ہاتھ سے بنایا گیا یہ زیور سکوں، جانوروں کے دانتوں، سینگوں اور اسی طرح کی دیگر اشیاء کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے۔
تصویر: Fotolia/WoGi
حیثیت کی علامت ’پھندنا‘
اکتوبر فیسٹیول میں بڑی اور مہنگی گاڑیوں، عالیشان بنگلوں اور لگژری بوٹس کے بجائے سب سے زیادہ اہمیت ہیٹ پر لگے پھندنے کو دی جاتی ہے۔ سبزہ زار پر موجود اس میلے کے دیوانوں میں سے جس کے سر پر جتنا بڑا پھندنا ہو گا، اس کی حیثیت اتنی ہی زیادہ ہو گی۔
تصویر: DW
بچوں کے اسٹائل
صرف بڑے ہی نہیں بلکہ بچے میں اس فیسٹیول میں سج دھج کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔ اس دوران یہ روایتی ملبوسات میں ہی دکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ایک اور بات
اکتوبر فیسٹیول کے دوران شائقین تمام چیزوں کا خیال کرتے ہیں۔ میونخ میں ہوٹلز اور ٹیبلز مہینوں پہلے ہی سے بک ہو جاتے ہیں۔ تاہم اس دوران باویریا میں پینے پلانے کی ثقافت کویاد رکھنا سب سے ضروری ہے۔