1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

Chronologie Erdbeben

13 مارچ 2011

جمعے کے روز جاپان کے شمال مشرقی علاقے میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ڈوئچے ویلے نے گزشتہ 10 برسوں میں دنیا بھر میں آنے والے اہم اور تباہ کن زلزلوں کی فہرست مرتب کی ہے۔

تصویر: dapd

گیارہ مارچ 2011ء ، شمال مشرقی جاپان :

جاپان میں زلزلوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ اسی وجہ سے یہاں کے مقامی افراد کسی ممکنہ زلزلے کے نتیجے میں متوقع نقصانات اور بچاؤ کے طریقوں سے واقف ہیں تاہم جاپانی تاریخ کے اس شدید ترین زلزلے نے، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8 اعشاریہ نو ریکارڈ کی گئی، نے اس علاقے میں عمارتوں کو بری طرح نقصان پہنچایا اور اس سے زیادہ نقصان اس زلزلے سے پیدا ہونے والی تقریبا 10 میٹر اونچی سونامی لہروں نے مچا دیا۔ اس زلزلے سے سینڈائی شہر اور اس کے نواح کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے جبکہ فوکوشیما کے جوہری پلانٹس کو بھی نقصان پہنچا۔

ہیٹی میں زلزلے سے تباہ شدہ ایک عمارتتصویر: AP

27 فروری 2010ء، چلی :

چلی میں آٹھ اعشاریہ آٹھ کی شدت کے زلزلے کے نتیجے میں سینکڑوں عمارات زمین بوس ہوگئیں جبکہ مجموعی طور پر تقریبا سات سو افراد ہلاک ہوئے۔ زلزلے سے سب سے زیادہ Concepcion شہر متاثر ہوا اور اس کے جھٹکے دارالحکومت سینتیاگو میں بھی محسوس کیے گئے۔

12 جنوری 2010ء ، ہیٹی :

ریکٹر اسکیل پر سات کی شدت کے زلزلے نے ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرانس میں تباہی مچا دی اور مجموعی طور پر دو لاکھ افراد ہلاک جبکہ ایک ملین سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔ ہیٹی میں گزشتہ برس آنے والے زلزلے کے اثرات اب تک محسوس کیے جا رہے ہیں، جہاں ہیضے سمیت متعدد وبائی امراض کے باعث لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

آٹھ اکتوبر 2005ء ، شمالی پاکستان:

پاکستان کے شمالی علاقوں میں سات اعشاریہ آٹھ کی شدت کے زلزلے نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا۔ اس زلزلے کے نتیجے میں پاکستانی زیرانتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کے علاوہ باغ، بالاکوٹ اور مانسہرہ سمیت دیگرکئی علاقے بھی بری طرح متاثر ہوئے۔ اس زلزلے کے باعث مجموعی طور پر ایک لاکھ نوے ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اس زلزلے کے جھٹکے پاکستان کے علاوہ بھارت اور افغانستان میں بھی محسوس کیے گئے۔

پاکستان میں سن 2005 کے زلزلے کی تباہ کاریاںتصویر: AP

26 دسمبر 2004ء ، مشرق بعید :

انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا کے شمالی علاقوں میں آٹھ اعشاریہ نو کی شدت سے آنے والے زلزلے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سونامی سے انڈونیشیا کے علاوہ، ملائیشیا، تھائی لینڈ، بھارت اور سری لنکا کے علاقے بھی متاثر ہوئے۔ اس زلزلے اور سونامی کے باعث ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد دو لاکھ 25 ہزار کے قریب تھی۔


26 دسمبر 2003ء ، ایران :

ایرانی شہر بام میں چھ اعشاریہ سات کی شدت کے زلزلے نے 31 ہزار آٹھ سو 84 افراد کی جان لی جبکہ 18 ہزار افراد زخمی ہوئے۔ تہران حکومت کے ساتھ تمام تر سیاسی تناؤ کے باوجود اس زلزلے کے بعد مغربی دنیا نے ایران کی بھرپور امداد کی۔

ایران میں زلزلے نے تباہی مچا دی تھیتصویر: AP


21 مئی 2003ء ، الجزائر:

الجزائر کے شمال میں چھ اعشاریہ آٹھ کی شدت سے آنے والے زلزلے کے باعث 23 سو افراد ہلاک جبکہ 10ہزار زخمی ہوئے۔


25 مارچ 2002ء ، شمالی افغانستان :

شمالی افغانستان میں چھ کی شدت کے زلزلے کے باعث چار ہزار آٹھ سو افراد ہلاک ہوئے۔

26 جنوری 2001ء، مغربی بھارت :

بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں سات اعشاریہ نو کی شدت سے آنے والے زلزلے کے نتیجے میں حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 20 ہزار افراد ہلاک جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد زخمی ہوئے۔ بین الاقوامی امدادی اداروں کے مطابق اس زلزلے کے باعث ہلاک شدگان کی تعداد 50 ہزار کے قریب تھی۔

رپورٹ Matt Zuvela : / عاطف توقیر

ادارت : عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں