1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گلوبل وارمنگ: سطحء سمندر میں ایک میٹر تک کا اضافہ متوقع

21 فروری 2012

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی درجہء حرارت میں اضافے کے سبب اس صدی کے آخر تک شمالی امریکا کے مغربی سمندر کی سطح میں ایک میٹر تک کی بلندی دیکھی جا سکتی ہے۔

تصویر: Fotolia/Ronald Hudson

سائنسدانوں کے مطابق اس صورت حال کے پیش نظر سمندر کے قریب رہنے والوں کی آبادیوں، ان کی زمینوں اور ان کے طرز زندگی کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے اور یہ علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ یہ صورت حال عالمی درجہء حرارت میں اضافے اور قطب شمالی میں برف کے تودوں کے پگھلنے کی وجہ سے رونما ہو رہی ہے۔

مگر برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مستقبل کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ابھی سے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ ان سائنسدانوں نے کمپیوٹر پر تصاویر کے ذریعے وہ ممکنہ مناظر دکھائے ہیں جو کہ ساحل کے قریبی علاقوں کے زیر آب آنے پر حقیقت کا روپ دھار سکتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق زمین کے درجہء حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہےتصویر: AP

برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے محقق ڈیوڈ فلینڈرز کہتے ہیں: ’ہم اپنی تحقیق کے ذریعے چار ممکنہ دنیاؤں کا عکس پیش کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ان میں سے ایک صورت سمندری پانی کو روکنے کے لیے سمندر کے گرد اونچی دیواریں یا بند کھڑے کرنے کی ہے، دوسری تمام ساحلی آبادی کو محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کی۔ مزید یہ کہ گھروں، سڑکوں اور ساحلی علاقوں کی دیگر تعمیرات کو بلند کرنا بھی ان ممکنہ اقدامات میں شامل ہے جو اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے کیے جا سکتے ہیں۔

فلینڈرز کے بقول ان کی ٹیم وینکوور کی بندرگاہ کے قریب ایک علاقے میں کام کر رہی ہے۔ اس علاقے میں ایک لاکھ کے قریب لوگ آباد ہیں اور وہاں سمندری تبدیلی کے حوالے سے پہلے ہی سے بے چینی پائی جاتی ہے۔

فلینڈرز کا کہنا ہے کہ ممکنہ صورتحال کی تصاویر پیش کرنے سے لوگ اس بات کا اندازہ خود بہتر لگا سکتے ہیں کہ کون سے اقدامات اور کون سی صورت ان کے لیے بہتر ہوگی۔

فلینڈرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوگوں کے ساتھ کام کر کے ان کو یہ معلوم ہوا ہے کہ عموی طور پر لوگ سمندر کے گرد اونچے بند باندھنے اور اونچی دیواریں کھڑی کرنے کے زیادہ حق میں ہوتے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں