1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب اللہ اسرائیل کشیدگی: خطے میں جنگ پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے

28 جولائی 2024

اسرائیلی فضائیہ نے گولان کی پہاڑیوں پر راکٹ حملے کے بعد لبنان میں حزب اللہ کے متعدد مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ حزب اللہ نے اس راکٹ حملے کی زمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

Israel Libanon Golanhöhen
گولان کی پہا‌ڑیوں کے علاقے میں فٹ بال کے ایک میدان کونشانہ بنایا گیا۔تصویر: Hassan Shams/AP/picture alliance

مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں  پر کیے گئے ایک راکٹ حملے میں  کم از کم 12 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں ہفتے کی شام گولان کی پہا‌ڑیوں پر واقع علاقے مجدل شمس کے دروز نامی قصبے میں فٹ بال کے ایک میدان کونشانہ بنایا گیا۔

 اس کے بعد اسرائیلی ایئر فورس نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب  لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ  کے مبینہ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔

اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا ہے۔تصویر: Jalaa MAREY/AFP

اسرائیلی فوج  کے مطابق، جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ان میں ہتھیاروں کے ذخیروں کے ساتھ ساتھ جنگی ٹھکانے بھی شامل تھے۔ اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے میسنجر ایپ ٹیلی گرام پرویڈیو فوٹیجز شائع کی ہیں۔ تاہم اسرائیلی دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

حزب اللہ کی تردید

اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر حملے کا الزام ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظٰیم حزب اللہ پر عائد کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے اس کارروائی کے بعد "تمام ریڈ لائن عبور" کر لی ہیں۔  انہوں نے مزید کہا، "یہ ایک فوج دوسری فوج سے نہیں لڑ رہی بلکہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے، جو جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔"

 تاہم حزب اللہ نے اس مہلک حملے کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے۔

اسرائیل اس قاتلانہ حملے کا جواب دے گا، نیتن یاہو تصویر: Jalaa MAREY/AFP

مجدل شمس  میں راکٹ حملے کے سبب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو امریکہ سے قبل از وقت واپس وطن لوٹ آئے اور انہوں نے اپنی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اس قاتلانہ حملے کا جواب دے گا اور حزب اللہ اس کی بھاری قیمت ادا کرے گی، جو اس نے پہلے ادا نہیں کی۔

اسرائیل نئی مہم جوئی سے گریز کرے، ایران

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے غزہ میں جاری جنگ  کا سبب بننے والے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر کیے گئے حملے کو اسرائیلی شہریوں پر سب سے مہلک حملہ قرار دیا ہے۔

حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں کتنی جدید ہیں؟

02:29

This browser does not support the video element.

دوسری جانب ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ لبنان میں کوئی 'نئی مہم جوئی' شروع نہ کرے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعان نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کا کوئی بھی جاہلانہ اقدام خطے میں عدم استحکام، عدم تحفظ اور جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل "اس طرح کے احمقانہ رویے کے غیر متوقع نتائج اور ردعمل کا ذمہ دار ہوگا۔"

اقوام متحدہ کے نمائندوں نے دونوں فریقوں سے "زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے" کی اپیل کی ہے کیونکہ یہ خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ اس حملے سے خطے میں وسیع پیمانے پر جنگ  چھڑ سکتی ہے۔

ع آ / ش خ، ع ا (ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں