1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوگل : شاندار دس سال

Qureshi, Abid Hussain5 ستمبر 2008

دس سال پہلے سات ستمبر کو گوگل سرچ انجن کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ آج دس سال بعد گوگل دنیا کی ایک سو سولہ زبانوں میں دستیاب ہے، جو افریکان سے لے کر زولو تک ہے۔

انٹرنیٹ پر گوگل سرچ انجن کا صفحہٴ اولتصویر: AP

گوگل کا سنِ آغاز یوں تو جنوری اُنیس سو چھیانوے ہے جب لیری پیج نے اِسے ایک ریسرچ پراجیکٹ کے طور پر شروع کیا۔ اُس وقت لیری پیج امریکہ کی سٹینفورڈ یونی ورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم تھے۔ اُن کے گائیڈ ٹیری وینو گراڈ نے اپنے شاگرد کو ہدایت کی وہ اِس کو جاری رکھیں۔ اِس ہدایت کے بارے میں لیری پیج کا کہنا ہے کہ یہ سب سے بہترین مشورہ اُن کودیا گیا۔ کچھ دِنوں بعد ایک اور پی ایج ڈی کے طالب علم سرگئی برِن بھی لیری پیج کے ساتھ شامل ہو گئے۔

گوگل سرچ انجن کے تخلیق کار لیری پیج اور سرگئی برنتصویر: AP

دونوں نے مل کر اُن مشکلات کل حل ڈھونڈنا شرع کردیا کہ کس طرح مختلف ویب رابطوں اور صفحات کو ایک نکتے کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ اِس ریسرچ پراجیکٹ کا نام بیک رب رکھا گیا تھا۔ اِس سے پہلے ایک اور چھوٹے حجم کا سرچن انجن رینک ڈیکس بھی موجود تھا۔ درپیش مشکلات کو حل ڈھونڈنے کے بعد کیلیفورنیا کے مینلو پارک میں واقع ایک دوست کے گیراج میں گوگل کمپنی کی بنیاد رکھی گئی۔ یہ باس سات ستمبر سن اُنیس سو اٹھانوے کی ہے۔

گوگل سرج انجن پر کسی معلُومات یا موضوع ڈھونڈنے پر کھلنے والے پیج کی شکل

گوگل کا لفظ اصل گُو گول کو تبدیل کرکے بنایا گیا۔ گوگول اُس بڑےعدد کو کہتے ہیں جس میں ایک کے بعد ایک سو صفر یا ہندسے آتے ہوں۔ بعد میں یہ نیا لفظ دنیا بھر کی معتبر ترین انگلش ڈکشنریوں میں بطور ورب یا فعل کے شامل ہو گیا جس کا مطلب انٹرنیٹ پرگوگل سرچ انجن پر معلُومات کا حاصل کرنا۔ اکسفورڈ ڈکشنری میں یہ لفظ سن دو ہزار چھ کے ایڈیشن میں شامل کیا گیا۔

یوں ایک مختصر حجم سے کام شروع کرنے والے سرچ انجن کے انڈیکس سن اُنیس سو اٹھانوے کے آخر تک چھ کروڑ صفحات درج ہو گئے تھے۔ اُسی وقت یہ احساس ہو گیا تھا کہ گوگل سرچ انجن بقیہ دوسرے سرچ انجن کے مقابلے میں تکنیکی اعتبار سے قابلِ اعتبار اور آسان ہے۔ کار گیراج سے کام شروع کرنے والے کمپنی کا آج ایک بہت بڑا دفتر ہے جوگوگل پلیکس کہلاتا ہے۔ یہ بھی کمپلیکس لفظ میں اختراع کی گئی ہے۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں گوگل کے دفتر پر آویزاں گوگل بورڈتصویر: AP

گوگل شروع کرنے کے لئے ابتدائی ایک لاکھ ڈالر کی رقم مختلف لوگوں سے اکھٹی کی گئی تھی جو بعد میں ایک انتہائی بڑے حجم میں پہنچ چکی ہے۔ اِس رقم کا حجم دیکھتے ہوئے گوگل نے فلاحی اور خیراتی کاموں پر بھی توجہ دینا شروع کردی اور سن دو ہزار چار میں ایک ارب ڈالر کے فنڈ سے کئی عالمی نوعیت کے اُمور پر جاری پراجیکٹ کی امداد شروع کردی گئی۔ اِن امور میں ماحولیات، پبلک ہیلتھ اور غریب ملکوں میں غربت میں کمی وغیرہ شامل ہیں۔

گوگل کروم کا لوگوتصویر: picture-alliance/ dpa

اِن دس سالوں میں گوگل ادارے نے امریکی خلائی ادارے ناسا کے علاوہ کئی اور بڑے اداروں کے ساتھ شراکتی معائدے کئے۔ گوگل نے ویڈیو سائٹ یُو ٹیوب کو سن دو ہزار چھ میں ایک خطیر سرمائے کے عوض خرید لیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جس طرح گوگل سرچ انجن کے انڈیکس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اُسی طرح اِس کی ذیلی کمپنیوں اور سرمائے میں اضافہ جاری ہے۔اِس دوران مائکروسافٹ کے ساتھ کاروباری مخاصمت بھی دیکھنے میں بھی آئی۔ ہاٹ میل یا ایم ایس این سرچ انجن مائیکرو سافٹ کنٹرول کرتا ہے۔ ہاٹ میل کے مقابلے میں گوگل نے جی میل کو متعارف کروا دیا ہے جس نے ای میل کی دنیا میں ایک نئے باب کا اضافہ کردیا۔ اور اب گوگل کروم کو متعالرف کروایا گیا ہے جس کے خد و خال ابھی آشکارا ہونا ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں