1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوگل چین میں اپنی خدمات روک سکتا ہے

13 جنوری 2010

انٹرنیٹ جائنٹ گوگل نے کہا ہے کہ ہیکرز کی جانب سے چین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے ای میلز کو ہدف بنائے جانے کے واقعات کے بعد گوگل چین میں اپنی خدمات بند کرسکتا ہے۔

گوگل کے مطابق چین میں بہت منظم انداز اور مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کمپنی کے تنظیمی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنایا جا رہے ہے۔ گوگل نے چینی حکومت پر براہ راست تو الزام عائد نہیں کیا تاہم کہا کہ تنظیم طویل مدت تک چین میں حکومتی مرضی کے مطابق اپنی سائٹ پر نظر آنے والے نتائج پرسنسر کا ارادہ نہیں رکھتی۔

گوگل کے مطابق چین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے اکاؤنٹس پر انتہائی منظم حملے کئے جارہے ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

چین میں 2006ء میں اپنی خدمات کا آغاز کرنے والے ادارے سرچ انجن گوگل کے مطابق وہ چین میں اپنی سروسز جلد روک سکتا ہے۔ گوگل کی جانب سے یہ بیان اس وقت جاری ہوا جب منگل کو نیویارک میں گوگل کے حصص کی قیمت میں زبردست کمی آئی۔ گوگل کے حصص ایک اعشاریہ نوفیصد کی کمی کا شکار ہوئے۔

گوگل سے وابستہ ڈیوڈ ڈرومنڈ کے مطابق چینی ہیکروں کا بنیادی مقصد تو یہ تھا کہ چین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے جی میل اکاؤنٹس کو ہیک کیا جائے۔ گوگل کے مطابق تحقیقات پر دیکھا گیا کہ چین میں دو گوگل اکاؤنٹس میں غیر قانونی طور پر داخلے میں ان ہیکروں نے کامیابی حاصل کی تاہم ان ہیکروں کو اکاؤنٹس انفارمیشن تک مکمل رسائی میں کامیابی نہ ہو سکی اور وہ صرف اکاونٹ شروع ہونے کی تاریخ اور ای میلزکے عنوان پڑھنے میں ہی کامیاب ہو پائے۔

گوگل کے مطابق امریکہ، چین اور یورپ سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے ایسے کارکنان جو چین میں ہیومن رائٹس کے حوالے سے آواز بلند کرتے ہیں، ان کے ای میل اکاؤنٹس پر بھی حملے ہوئے ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں