1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گھر بيٹھے کريں ورزش، لاک ڈاؤن ميں بھی رہيں تندرست و چست

عاصم سلیم
3 اپریل 2020

آپ گھر بيٹھے ہيں، کام کاج متاثر ہے، ہر وقت بيٹھے رہنے سے تھک گئے ہيں؟ کوئی مسئلہ نہيں ڈی ڈبليو اردو نے ايک پاکستانی فٹنس ايکسپرٹ کی مدد سے يہ آرٹيکل اور ويڈيوز ترتيب دی ہيں، جن کی مدد سے آپ تندرست و چست رہ سکتے ہيں۔

Dosti Zahra
تصویر: Dosti Zahra

کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے لاکھوں لوگ گھروں ميں بند ہو گئے ہيں۔ ہر وقت منفی خبريں، بيماری کا خوف، اپنے اور اپنے چاہنے والوں کی فکر اور کام کاج کی غير يقينی صورت حال کئی افراد کی نفسياتی و جسمانی صحت کے ليے نقصان دہ ہے۔ ليکن آپ گھروں ميں رہ کر بھی بہت کچھ کر سکتے ہيں۔ اس سلسلے ميں ڈی ڈبليو اردو نے پاکستان کی ايک فٹنس ايکسپرٹ دوستی زہرا جعفری سے چست و تندرست رہنے کے طریقے دریافت کیے ہیں۔

ڈی ڈبليو: آج کل لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ زيادہ تر گھروں ميں ہيں۔ ايسے ميں وہ جسمانی طور پر فٹ رہنے کے ليے کيا کر سکتے ہيں؟

دوستی زہرا: سب سے پہلے تو يہ بات سمجھيں کہ گھروں ميں ہونا کوئی بری صورتحال نہيں۔ جسم کو حرکت ميں رکھنا اور تندرست رہنا گھروں ميں بھی ممکن ہے۔ سب سے پہلے اس بات کو يقينی بنائيں کہ آپ پورا دن ايک ہی جگہ پر ليٹے يا بيٹھے نہ رہيں۔ کوشش کريں کہ شام کے وقت يا علی الصبح باہر جا کر چہل قدمی کر  لیں، يقيناً دوسرے لوگوں سے ايک مخصوص فاصلہ رکھتے ہوئے۔ يا پھر آپ گھر کے اندر ہی کوئی ورزش کريں۔ اس سلسلے ميں انٹرنيٹ پر ان گنت ويڈيوز موجود ہيں۔ وقت مقرر کر ليں کہ روانہ صبح يا شام کے وقت آپ بيس منٹ ورزش کريں گے۔ اسے معمول کا حصہ بنا ليں اور کوشش کريں کہ گھر والوں کو بھی ساتھ ملا ليں۔ اور ہاں، اس وقت فون وغيرہ ذرا ايک طرف رکھ ديں۔

تمام عمر کے افراد کے ليے موزوں مختلف ورزشیں

تمام عمر کے افراد کے ليے موزوں مختلف ورزشیں

03:59

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبليو: جو لوگ لاک ڈاؤن سے قبل باقاعدگی سے ورزش کر رہے تھے، وہ اب کيا کر سکتے ہيں؟

دوستی زہرا: آپ پہلے جس قسم کا بھی ورک آؤٹ کر رہے تھے، آپ اسے اب بھی جاری رکھ سکتے ہيں۔ اس وقت نہ صرف پاکستان بلکہ دنيا بھر ميں بہت سے جِم وغيرہ اپنی سروسز آن لائن فراہم کر رہے ہيں۔ ميں خود پچھلے تين ہفتوں سے ورک آؤٹ کی ويڈيوز جاری کر رہی ہوں۔ ميں اس بات پر کافی حيران بھی ہوئی کہ ميرے صارفين روزانہ کی بنيادوں پر ميری ويڈيوز فالو کر رہے ہيں اور يہی بات ميری حوصلہ افزائی کا سبب بنی۔ تو يا تو آپ کے اپنے ٹرينرز ورک آوٹ کی ہدايات جاری کر رہے ہوں گے يا پھر آپ خود يو ٹيوب وغيرہ پر کافی کچھ ڈھونڈ سکتے ہيں۔

اگر آپ کے پاس ساز و سامان کی کمی ہے، تو گھر کی چيزيں استعمال کريں۔ اگر چيزيں درست نہيں، تو طريقہ کار بدليں۔ مثال کے طور پر اگر آپ چاليس کلوگرام کے ساتھ چھ ڈيڈ لفٹ کرتے تھے ليکن اب آپ کے پاس صرف پانچ کلوگرام ہے، تو آپ چھ کی جگہ زيادہ مرتبہ ڈيڈ لفٹ کر سکتے ہيں۔

اہم ترين بات يہ ہے کہ اس وقت کے ليے يہ نہ سوچيں کہ آپ نے جسمانی صحت کے حوالے سے اپنے کسی ہدف کی طرف آگے بڑھنا ہے۔ اس وقت آپ نے صرف اپنی صحت برقرار رکھنی ہے۔ يعنی پروگريس کی بجائے مينٹيننس کو ترجيح ديں۔

خواتين کے ليے مفید چند ورزشيں

خواتين کے ليے مفید چند ورزشيں

02:50

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبليو: کيا گھروں ميں ورزش باہر يا کھلی فضا ميں ورزش کرنے جتنا ہی مفيد ہے؟

دوستی زہرا: اگر آپ کے پاس ورک آؤٹ کے ليے گھروں ميں بھی وہی ساز و سامان ہے، تو ضرور۔ ويسے آج کل ان ڈور ورک آؤٹ کافی زبردست ہو گئے ہيں۔ ہر ورزش کی ڈيوائس موجود ہے۔ اگر آپ کے پاس کوئی ساز و سامان نہ بھی ہو، تو بھی آپ باڈی ويٹ سے بہت سی چيزيں کر سکتے ہيں۔ اگر ہم اپنے آپ کو سکھانا چاہيں کہ اپنے جسم کے وزن کے ساتھ ورزش کيسے کی جائے، تو يہ آسان بھی ہے اور بہت کار آمد بھی۔

ظاہر ہے ايک بڑا فرق يہ ہے کہ باہر آپ کو تازہ ہوا اور سورج کی روشنی مل جاتی ہے۔ اس ليے ميں دہرانا چاہوں گی کہ دن ميں کسی نہ کسی وقت کچھ وقت کے ليے تازہ ہوا ميں سانس ضرور ليں۔

جو لوگ آج کل گھروں سے کام کر رہے ہيں، وہ ڈيسک پر بيٹھے يہ ورزش کر سکتے ہيں

گھر بيٹھ کر کام کرنے والوں کے ليے ورزش

02:43

This browser does not support the video element.

دوستی زہرا جعفری پچھلے آٹھ برس سے کراچی، پاکستان ميں ايک فٹنس ٹرينر کے طور پر سرگرم ہيں۔ انہوں نے امريکا، متحدہ عرب امارات، تھائی لينڈ، سنگا پور اور پاکستان سے تربيت حاصل کی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں