گیزی پارک خالی کرا لیا گیا
16 جون 2013امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے استنبول سے موصول ہونے والی اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ پولیس نے اس پارک کو خالی کرانے کے لیے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے آنسو گیس کے شیل اور تیز دھار پانی برسانے کے علاوہ ربر کی گولیاں بھی چلائیں۔ گیزی پارک اور تقسیم اسکوائر کی تعمیر نو کے حکومتی فیصلے کے خلاف شروع ہونے والے اس احتجاج کا سلسلہ اکتیس مئی کو شروع ہوا، جو آہستہ آہستہ ملک بھر میں پھیل گیا تھا۔
حکومت مخالف مظاہرین کو گیزی پارک سے باہر نکالنے کی خاطر کیے گئے اس آپریشن سے قبل وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے خبردار کیا تھا کہ وہاں موجود لوگ دھرنا ختم کر دیں ورنہ ’سکیورٹی فورسز جانتی ہیں کہ اس مقام کو کیسے خالی کرایا جا سکتا ہے‘۔
ایردوآن کے دس سالہ دور اقتدار کے دوران ان کی پالیسیوں کے خلاف ہونے والے یہ سب سے بڑے مظاہرے قرار دیے جا رہے ہیں۔ اگرچہ یہ مظاہرے گیزی پارک کے چھ سو درختوں کی کٹائی کے فیصلے کے خلاف شروع ہوئے تھے تاہم بعدازاں مظاہرین نے یہ الزام بھی عائد کرنا شروع کر دیا کہ اسلام پسند وزیر اعظم اپنی پالیسیوں کے اطلاق کے لیے ’مطلق العنان‘ انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔
نیوز ایجنسی اے پی نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ پارک کو خالی کرانے کے ساتھ ہی وہاں بلڈوزر پہنچ گئے، جنہوں نے وہاں نصب خیموں اور دیگر سامان کو وہاں سے صاف کرتے ہوئے پارک پر اپنا قبضہ جما لیا۔ اس موقع پر مظاہرین کی طرف کوئی خاص مزاحمت دیکھنے میں نہ آئی۔
’مظاہرے جاری رہیں گے‘
ہفتے کے دن کی اس کارروائی کے باوجود گیزی پارک میں مظاہروں کا انعقاد کرنے والے ایک نمائندہ گروہ ’تقسیم اتحاد‘ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ استنبول میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کہہ چکے ہیں کہ گیزی پارک اور تقسیم اسکوائر کی متنازعہ تعمیر نو کے حوالے سے ملکی عدالت فیصلہ کرے گی یا پھر اس حوالے سے ریفرنڈم میں بھی کرایا جا سکتا ہے۔
ہفتے کے دن اس تقسیم اتحاد نامی گروہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کسی بھی ناانصافی یا کسی بھی غیر قانونی عمل کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔
2011ء کے انتخابات میں تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے والے پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ کے سربراہ رجب طیب ایردوآن نے ہفتے کے دن انقرہ کے نواحی علاقے سنکان میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام میں بڑے پیمانے پر پائے جانے والی اپنی حمایت کی بنا پر اس منصوبے کی حمایت نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس حوالے سے عدالت کا فیصلہ ان کے لیے بھی حتمی ہو گا۔ گیزی پارک میں کارروائی سے قبل ان کا کہنا تھا، ’’میں واضح انداز میں کہتا ہوں کہ تقسیم اسکوائر کو خالی کر دیا جانا چاہیے، اگر یہ نہیں ہوتا تو ملکی سکیورٹی فورسز جانتی ہیں کہ اسے کیسے خالی کرایا جا سکتا ہے۔‘‘
آج بروز اتوار استنبول میں ایردوآن کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی ایک ریلی نکال رہی ہے۔ ایردوآن کا کہنا ہے کہ یہ ریلی حکومت مخالف مظاہروں کے جوابی ردعمل کے طور پر نہیں نکالی جا رہی ہے بلکہ یہ علاقائی انتخابات کی ابتدائی مہم کا حصہ ہے۔
ab/zb (AFP, AP)