گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد ہو گا، گیلانی
22 جون 2010![](https://static.dw.com/image/5170374_800.webp)
سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے یہ بیان افغانستان اور پاکستان کے لئے خصوصی امریکی مندوب رچرڈ ہالبروک کی طرف سے اس گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے دیے گئے حالیہ بیان کے دو دن بعد سامنے آیا ہے۔ اپنے دورہء پاکستان کے دوران خصوصی امریکی مندوب ہالبروک نے اتوار کے روز اسلام آباد کو متنبہ کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر زیادہ آگے نہ بڑھے۔ ہالبروک کا کہنا تھا کہ امریکہ ایران کے خلاف اضافی پابندیاں لگانے کے معاملے پر غور کر رہا ہے، جن کی زد میں ایران، پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ بھی آ سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستانی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ ایسی صورت میں پاکستانی کمپنیاں بھی پابندیوں کی زد میں آ سکتی ہیں۔
رچرڈ ہالبروک نے اسلام آباد حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اس حوالے سے انتظار کرے اور اثرات و نتائج کا مشاہدہ کرے۔ امریکی کانگریس میں ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے اضافی پابندیوں کے لئے قانون سازی پر غور کیا جا رہا ہے۔
بجلی کے شدید بحران کے شکار پاکستان کو توانائی کے نئے ذرائع کی شدت سے تلاش ہے۔ ملک میں بجلی کی کمی پانچ ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے، جس کی وجہ سے ملک بھر میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ روز کا معمول ہے۔ بجلی کی طویل بندش اور قیمتوں میں اضافے کے سبب گھریلو صارفین کے علاوہ ملکی صنعت بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔ اس وجہ سے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کو ملک بھر میں مسلسل تنقید کا سامنا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے آج منگل کے روز دیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے کی تفصیلات پر اس حوالے سے غور کرے گا کہ کہیں یہ منصوبہ اقوام متحدہ کی طرف سے ایران پر لگائی جانے والی تازہ پابندیوں کی زد میں تو نہیں آتا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسا امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف یکطرفہ طور پر لگائی جانے والی پابندیوں کی صورت میں نہیں کیا جائے گا۔
سید یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز صوبہ سندھ کے اپنے ایک دورے کے دوران ایک سوال کے جواب میں یہ عندیہ دیا تھا کہ پاکستان امریکہ کی طر ف سے ایران کے خلاف متوقع پابندیوں کا احترام کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف پابندیوں کے بین الاقوامی اثرات مرتب ہوں گے۔ لہٰذا عالمی برادری کا حصہ ہونے کی وجہ سے پاکستان بھی ان پابندیوں پر عملدرآمد کرے گا۔
پاکستان کو قدرتی گیس کی فراہمی کے ایک منصوبے کے تحت تہران اور اسلام آباد کے درمیان اسی ماہ کے آغاز میں ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ 7.6 بلین ڈالر مالیت کے اس معاہدے کے مطابق ایران پاکستان کوروزانہ 21.5 ملین کیوبک میٹر گیس فراہم کرے گا۔ اس گیس کی فراہمی کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان پائپ لائن کی تعمیر سال 2014ء تک مکمل ہو جائے گے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک