اسپین میں عدالت کی جانب سے گینگ ریپ کے ملزموں کو اس الزام سے بری کیے جانے بعد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پانچ افراد کی جانب سے اٹھارہ سالہ لڑکی کو گینگ ریپ کیے جانے کا مبینہ واقعہ ہسپانوی شہر پامپلونا میں پیش آیا تھا۔
اشتہار
سات جولائی سن 2016 کے روز پانچ افراد کی جانب سے ایک نوجوان لڑکی کو گینگ ریپ کیے جانے کا مبینہ واقعہ ہسپانوی شہر پامپلونا میں بیل دوڑ کے تہوار کے موقع پر پیش آیا تھا۔ جمعرات چھبیس اپریل کے روز ہسپانوی عدالت نے اس مقدمے میں پانچ ملزموں کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں گینگ ریپ کے الزام سے بری کر دیا تھا اور انہیں ’جنسی طور پر ہراساں‘ کے جرم میں قصوار قرار دے کر نو برس قید کی سزا سنائی تھی۔
گینگ ریپ کے الزام سے بری کیے جانے کے اس عدالتی فیصلے پر اسپین کے عوام نے شدید ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے آج دوسرے روز بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ یہ مظاہرے بارسلونا، میڈرڈ اور دیگر ہسپانوی شہروں کے علاوہ سیویا میں بھی ہوئے۔ خود کو ’دی پیک‘ کہنے والے پانچوں ملزوں کا تعلق بھی اسی ہسپانوی شہر سے ہے۔
کاتالونیا کا متنازعہ ریفرنڈم اور پولیس ایکشن
میڈرڈ حکومت کی روانہ کردہ خصوصی پولیس نے کاتالونیا میں ہونے والے آزادی کے لیے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے عمل کو روکنے کی ہر ممکن طرح سے کوشش کی۔ اس دوران عوام اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 38 زخمی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کا ریفرنڈم اور پولیس
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے کئی علاقوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر متعین پولیس اہلکاروں نے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا سلسلہ صبح سے شروع کر دیا تھا۔ اس متنازعہ ریفرنڈم کو میڈرڈ حکومت پہلے ہی تسلیم کرنے سے انکار کر چکی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
ووٹ ڈالنے کی کوششیں
کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کے لیے ہر عمر کے لوگ پہنچنے کی کوشش کرتے رہے لیکن انہیں پولیس کے متعین دستے روکتے رہے۔ اس تصویر میں ایک بزرگ شہری کو پولیس نے روک رکھا ہے اور وہ اُن سے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کے لیے جرح کر رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
پولیس پولنگ اسٹیشنوں میں زبردستی داخل ہوئی
مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر کاتالونیا کے کئی افراد ایک دن پہلے سے داخل ہو کر بیٹھ گئے تھے۔ ان افراد کو پولنگ اسٹیشنوں سے نکالنے کے احکامات میڈرڈ حکومت نے ہفتہ تیس اکتوبر کو جاری کیے تھے۔ ایسے پولنگ اسٹینوں میں پولیس زبردستی داخل ہوئی۔ ایک پولنگ اسٹیشن سے ایک شخص کو اٹھا کر باہر لایا جا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کے ووٹرز
کاتالونیا کے متنازعہ آزادی ریفرنڈم کو ہسپانوی سپریم کورٹ نے بھی خلاف ضابطہ قرار دے رکھا ہے۔ میڈرڈ حکومت کے احکامات کے تناظر میں ایک پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالنے کے لیے داخل ہونے والی خاتون کو پولیس پیچھے دھکیل رہی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
عوامی نعرے بازی
ریفرنڈم کے دن پولیس کی کارروائیوں کے دوران پرجوش ووٹرز نے پولیس اہلکاروں کے خلاف زوردار نعرے بازی بھی کی۔ کئی مقامات پر جھڑپوں کو بھی رپورٹ کیا گیا۔ پولیس کو ربڑ کی گولیاں بھی چلانا پڑیں۔ ایسے واقعات میں اڑتیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
ڈالے گئے ووٹوں بھی اٹھا لیے گئے
مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر جتنے بھی ووٹ ڈالے گئے، اُن کو پولیس اہلکاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس موقع پر ووٹ ڈالنے والے سامان کو بھی پولیس نے تھیلوں میں ڈال کر اپنے قبضے میں کر لیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
بیلٹ باکسز پر قبضہ
میڈرڈ حکومت کے حکم پر ریاستی اور خصوصی پولیس کے دستوں نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں میں داخل ہو کر ووٹ ڈالنے والے صندوقوں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ پولیس دستے انہیں اٹھا کر لے بھی گئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Barrena
ووٹرز اور پولیس گتھم گتھا
کاتالونیا کے آزادی کے ریفرنڈم کے موقع پر پولیس کو کئی جذباتی ووٹرز کا بھی سامنا رہا۔ ایسا ایک ووٹر اور پولیس اہلکار آپس میں دست و گریبان ہیں۔ دیگر پولیس اہلکار اس نوجوان کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
کاتالونیا کے صدر بھی ووٹ نہ ڈال سکے
کاتالونیا کے صدر کارلیس پوج ڈی مونٹ کو بھی پولیس نے ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔ اُن کے علاقے کے پولنگ اسٹیشن کو بھی پولیس نے اپنے کنٹرول میں لے کر بند کر دیا تھا۔ وہ سرخ گلاب کا پھول اپنے حامیوں کے لیے لہراتے ہوئے۔
تصویر: Getty Images/D. Ramos
9 تصاویر1 | 9
جمعے کے روز پامپلونا شہر کی عدالت کے سامنے ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے اور یہ مظاہرین ’یہ جنسی ہراسانی نہیں، ریپ ہے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اسپین بھر میں حقوق نسواں کے لیے سرگرم تنظیموں نے مظاہروں کا یہ سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ستائیس تا انتیس برس کی عمروں کے پانچ مردوں پر اٹھارہ سالہ لڑکی کے گینگ ریپ کیے جانے کا الزام تھا۔ یہ واقعہ سن 2016 میں یہ واقعہ سان فیرمین فیسٹیول کے دنوں میں پیش آیا، جس میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔
ایک اپارٹمنٹ بلڈنگ کے داخلی دروازے کے قریب نوجوان لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد مبینہ طور پر ان پانچوں نے اس عمل کی ویڈیو بھی بنائی اور بعد ازاں دوستوں کے ساتھ فخریہ جملوں کے ساتھ یہ ویڈیو شیئر بھی کی تھی۔
علادت نے اس مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں ’جنسی حملے‘ یا ریپ کیے جانے کے ثبوت نہیں مل پائے۔ ججوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب پانچوں مردوں نے نوجوان لڑکی کے ساتھ جنسی عمل کیا تو لڑکی نے اس عمل کی اجازت نہیں دی، تاہم اس نے اس کے خلاف مزاحمت بھی نہیں کی تھی۔
دوسری جانب ہسپانوی حکومت نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے ملکی قوانین میں اصلاحات متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی تنظیم برائے سیاحت نے ابھی حال ہی میں ان دس ممالک کی فہرست جاری کی ہے، جو گزشتہ برس سیاحوں میں مقبول ترین رہے۔ ہو سکتا ہے کہ اس فہرست میں آپ کا پسندیدہ ملک بھی شامل ہو؟
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/Tetra
نمبر دس پر روس
سال 2015ء کے دوران 31.3 ملین سیاحوں نے لیو ٹولسٹائی اور دوستوئیفسکی جیسے معروف ادیبوں اور فلسفیوں کے ملک روس کا دورہ کیا۔ صرف ایک دورے میں اس بڑے ملک کو دیکھا نہیں جا سکتا۔ ماسکو کا ریڈ اسکوائر، سینٹ پیٹرزبرگ کی وائٹ نائٹس اور ٹرانس سائبیریا ٹرین کے ذریعے سفر سیاحوں میں سب سے زیادہ مشہور ہے
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online
نمبر نو: میکسیکو
32.1 ملین سیاحوں نے صرف دلفریب ساحلوں پر موج مستی کرنے کے لیے ہی نہیں بلکہ میکسیکو کے تاریخی مقامات دیکھنے کے لیے بھی گزشتہ برس اس لاطینی امریکی ملک کا رخ کیا۔ یہ تصویر تولم میں مایا نامی کھنڈرات کی ہے۔ اس کے علاوہ بھی میکسیکو میں پراسرار عمارتوں کی کمی نہیں ہے۔ یہاں پر استوائی جنگلات بھی موجود ہیں۔ بہت سے سیاح صرف چٹ پٹے کھانوں کے لیے ہی میکسیکو کا رخ کرتے ہیں۔
تصویر: DW/R. Krause
برطانیہ کا نمبر آٹھ
دارالحکومت لندن میں ثقافتی سرگرمیوں کی کمی نہیں ہے۔ یہاں پر شیکسپیئر تھیٹر ہے، دوپہر میں لوگ باہر بیٹھ کر چائے پینا پسند کرتے ہیں اور پب یا شراب خانوں کا بھی ایک منفرد ہی انداز ہے۔ ان جیسے اور بھی بہت سے دیگر مقامات سے محضوض ہونے کے لیے 2015 ء میں34.3 ملین افراد برطانیہ گھومنے کے لیے گئے۔
تصویر: picture-alliance/empics/English Heritage
جرمنی ساتویں نمبر پر
دنیا کا سب سے بڑا بیئر فیسٹول اکتوبر فیسٹ ہو یا پھر برلن میں ٹیکنو میوزک کی پارٹی، سیاح ہر موقع سے لطف اندوز ہونے کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔ جرمنی میں تاریخی مقامات کی کشش بھی لاکھوں سیاحوں کو کھینچ کر لے آتی ہے۔ کوئی تقریباً پینتیس ملین سیاح گزشتہ برس جرمنی آئے۔ دیوار برلن، میونخ، بلیک فارسٹ اور صوبہ باویریا میں قائم قلعہ نیو شوانشٹائن مشہور ترین سیاحتی مقامات ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.J. Hildenbrand
ترکی کا چھٹا نمبر
یورپ اور ایشیا کے مابین پل کا کردار ادا کرنے والا ترک شہر استنبول ایک منفرد ثقافتی تنوع کا حامل شہر ہے۔ یہاں کی بلیو موسک یا نیلی مسجد اور ہائیہ صوفیا بہت مشہور ہیں۔ 2015ء میں قریب 39.5 ملین افراد نے ترکی کا دورہ کیا۔ تاہم دہشت گردانہ حملوں اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے اس برس سیاحوں کی تعداد کم رہنے کے خدشات ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
نمبر پانچ: اٹلی
اٹلی کو نشاطِ ثانیہ اور رومی سلطنت کا مادر وطن کہا جاتا ہے۔ یہ پیزا، پاستا اور ایسپریسو (کوفی) کے ملک کے طور پر بھی شہرت رکھتا ہے۔ روم سے وینس اور سِسلی کے ساحلوں سے تسکانہ کے قدرتی مناظر تک اٹلی میں بے تحاشا مقامات ہیں، جو سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں۔ گزشتہ برس 50.7 ملین افراد اٹلی گھومنے کے لیے آئے۔
تصویر: Fotolia/scaliger
نمبر چار: چین
دنیا کی قدیم ترین تہذیب ہونے کے ساتھ ساتھ چین دنیا کا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بھی ہے۔ کوئی 56.9 ملین سیاح 2015ء کے دوران چین پہنچے۔ دیوار چین اور شاہراہ ریشم کے درمیان خوبصورت مناظر، قدیم ثقافتی مقامات اور انتہائی جدید فن تعمیر کے بیش بہا نمونے موجود ہیں۔
تصویر: Getty Images/L. Zhang
اسپین نمبر تین
اسپین کا نام سنتے ہی ذہن میں فلامینکو ڈانس اور فیئستا یعنی مختلف میلوں کی تصویریں گھومنے لگتی ہیں۔ ویلِنسیا میں ایک دوسرے پر ٹماٹروں کی بارش کرنے والے فیسٹیول’ٹوماٹینا‘ اور پامپلونا میں منائے جانے والے سان فیرمے فیسٹیول کا شمار مقبول ترین میلوں میں ہوتا ہے۔ فن کے شائقین پکاسو اور گاؤڈی کے فنی شاہکاروں کو دیکھنے کے لیے بھی اسپین کا رخ کرتے ہیں۔ اس ملک کو گزشتہ برس68.2 ملین سیاحوں نے دیکھا۔
تصویر: picture alliance/R. Linke
امریکا نمبر دو پر
فلموں اور گانوں کی وجہ سے تقریباً پوری دنیا امریکی ثقافت سے آشنا ہو چکی ہے۔ گزشتہ برس ’وسیع امکانات کے اس ملک‘ کو دیکھنے کے لیے 77.5 ملین سیاح آئے۔ قدرتی مناظر کو پسند کرنے والے زیادہ تر سیاح طویل روڈ ٹرپ کرتے ہیں، پہاڑوں اور ریگستانی علاقوں کے علاوہ ساحلوں پر وقت گزراتے ہیں۔ اس کے علاوہ جدید ترین امریکی شہروں کی کشش بھی بہت سے سیاحوں کی اپنی جانب کھینچی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
اول نمبر پر فرانس
پیرس کے علاوہ فرانس کے خوبصورت محل، ساحلی علاقے، عجائب گھر اور کھانوں نے اسے سیاحوں میں سال 2015ء کا سب سے زیادہ مشہور ترین ملک بنایا۔ 84.5 ملین افراد فرانس دیکھنے کے لیے آئے۔ فرانس کے وہ علاقے بھی کافی مشہور ہیں، جہاں وائن تیار کی جاتی ہے۔ حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے فرانس میں سیاحت کی صنعت کافی حد تک متاثر ہوئی ہے تاہم اس کے باوجود بھی یہ ملک سیاحوں کی جنت ہی بنا رہا۔