گیوٹن گین، جدید اور قدیم کا امتزاج
22 مئی 2013انگریز بادشاہ کنگ جارج آگسٹس دوم جوکہ جرمنی کے صوبے لوئر ساکسونی کے بڑے حصے پر بھی حکومت کرتا تھا، نے 1737ء میں یہاں یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔ اسی وجہ سے یہاں کی یونیورسٹی کا نام جارج آگسٹس یونیورسٹی ہے۔ آج اس کا شمار جرمنی کی بہترین جامعات میں ہوتا ہے۔
اس شہر کی کل آبادی ایک لاکھ تیس ہزار کے لگ بھگ ہے۔ شہر کا ہر چوتھا فرد طالب علم ہے یا پھر یونیورسٹی میں کام کرتا ہے۔ اسی لئے اسے ’یونیورسٹی سے آباد‘ شہر بھی کہا جاتا ہے۔ جغرافیائی لحاظ سے یہ شہر جرمنی کے مرکزی حصے واقع ہے اور اپنی جامعہ کےاعلٰی تعلیمی معیار کی وجہ سےبین الاقوامی اہمیت کا حامل ہے۔
ترقی کی راہوں پر
گیو ٹن گین کا شمار ہائیڈرل بُرگ، فرائی بُرگ اور ٹیوبن گین جیسے قدیم شہروں میں ہوتا ہےجوکہ علم وتحقیق میں بڑا نام رکھتے ہیں۔ شہرکے مرکز میں جگہ جگہ سنگ مرمر کے کتبے موجود ہیں جن پر اس شہرسے تعلق رکھنےوالی عظیم شخصیات کے کارنامے درج ہیں۔
یہ افراد طالب علموں میں ایک نئی جہد اورجستجو پیدا کرتے ہیں۔ اس شہر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ مختلف شعبہ ہائےزندگی سےتعلق رکھنے والی بین الاقوامی شہرت کی حامل چالیس سے زائد شخصیات یہاں تعلیم یا پھر کام کے سلسلے میں رہائش پذیر رہی ہیں۔ مثال کے طور پر گریم برادران (Brothers Grimm) جو کہ لوک داستانوں کے حوالے سے جانےجاتے ہیں ۔
اوٹوفان بسمارک (Otto von Bismarck) جنھوں نے انیسویں صدی میں جرمنی کی مختلف ریاستوں کومتحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور بعدازاں متحدہ جرمنی کے پہلےچانسلر بنے۔
اس کے علاوہ نامور ریاضی داں کارل فریڈرک گاؤس (Gauss Friedrich Carl) جن کےنام سے ہر جرمن باشندہ بخوبی واقف ہے۔ جرمنی کی پرانی کرنسی جرمن مارک کے دس کے نوٹ پرکارل فریڈرک کی تصویرچسپاں تھی۔