1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گیڈو ویسٹر ویلے کا دورہ افریقہ

8 اپریل 2010

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے اپنے پانچ روزہ دورہ کا آغاز تنزانیہ سےکر دیا ہے۔ انہوں نے دارالسلام میں تنزانیہ کے صدر جکایا کِک ویتے سے ملاقات کی۔

دونوں جرمن وزراء نے تنزانیہ کے صدر ککویتے سے ملاقات کیتصویر: picture-alliance/ dpa

تنزانیہ کے صدرجکایا کِکویتے نے جرمن وزیر خارجہ کو صومالی قذاقوں کے خلاف اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ویسٹر ویلے کا کہنا تھا کہ افریقہ یورپ کا پڑوسی براعظم ہے۔ سب جانتے ہیں کہ اسے بہت سے مشکلات کا سامنا ہے لیکن ساتھ ہی یہاں بہت سے امکانات بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی چاہتا ہےکہ افریقہ میں موجود ان امکانات کو استعمال میں لانے کے لئے ہرممکن مدد فراہم کرے۔ یہ یورپ، جرمنی اورافریقہ تینوں کے مفاد میں ہے۔

ویسٹر ویلے نے مزید کہا کہ افریقہ کو درپیش دیگر مسائل جیسا کہ انسانی بحران کا مسئلہ، اس کونظر اندازنہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس براعظم میں یکسانیت نہیں ہے اسی حوالے سے کئی مختلف حکمت عملیاں مرتب کی جانی چاہیں۔ جرمن وزیر خارجہ نے مشرقی افریقی ملکوں کو پیشکش کی کہ جرمنی ان کے داخلی معاملات کو حل کرنے میں مدد کرنے پر تیار ہے۔

جرمن وزیر خارجہ ویسٹر ویلے کے پانچ روزہ دورے میں ترقیاتی امداد کے وزیر نیبل بھی ان کے ہمراہ ہیںتصویر: picture alliance/dpa

اس دورے میں جرمن ترقیاتی امداد کے وزیر ڈرک نیِبل بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ انہوں نے اس دوران جرمنی کے تعاون کے ساتھ چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا۔ ترقیاتی امدد کے جرمن وزیر ڈرک نیبل نے اس موقع پرکہا کہ یہ ایک انتہائی معقول فیصلہ ہےکہ وزیر خارجہ اور ترقیاتی امداد کے وزیر ایک ساتھ دورہ کر رہے ہیں۔ ان کے بقول افریقہ میں صرف غربت اور پسماندگی ہی نہیں بلکہ یہ ایک امکانات کا بھی براعظم ہے۔ اگراس وقت افریقہ میں سرمایہ کاری نہیں کی تو اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ ہم مواقع گنوا دیں گے۔

دونوں جرمن وزراء نے ایک ہسپتال کا دورہ بھی کیا۔ یورپی کمیشن کی امداد سے تعمیر کئے جانے والے اس ہسپتال میں خصوصی طور پر آنکھوں اور ہڈیوں کے امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس موقع پرجرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے اور ترقیاتی امداد کے وزیر ڈرک نیبل نے اس ہسپتال کے لئے جرمنی میں تیار کئے گئے جدید آلات عطیہ کئے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : افسر اعوان

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں