1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہانگ کانگ کے رئیس زادہ کی انوکھی تدفین

9 مارچ 2010

گزشتہ ماہ انتقال کر جانے والے وکیل اور عجیب وغریب لباس پہن کر ہانگ کانگ کے سماجی حلقوں میں شہرت حاصل کرنے والے بہت امیر شہری کائی بونگ چاؤ کو منگل کے روز دفنا دیا گیا۔

تصویر: picture-alliance / Helga Lade Fotoagentur GmbH, Ger

پچھتر سالہ Chau کی لاش کو مختلف طرح کے ملبوسات میں لپیٹ کر دفنایا گیا کیونکہ وہ اپنے ’ناقابل یقین‘ پہناوے کی وجہ سے ہی ہانگ کانگ کے شہریوں کی توجہ کا مرکز بنا تھا۔

مارچ 2008 میں چاؤ کے جسم میں انتڑیوں کے سرطان کی تشخیص کی گئی تھی اور اس کا انتقال اسی سال نو فروری کو ہوا تھا۔

چاؤ کی سنہری اور گلابی رنگ کی بہت مہنگی رولز رائس کاروں کے چھوٹے ماڈلز اور کئی دوسری اشیاء کو ایک خصوصی تقریب میں جلایا جائے گا تاکہ وہ ہانگ کانگ کے اس شہری کی موت کی بعد کی زندگی میں اسے دوبارہ مل سکیں۔

چینی روایات کے مطابق کاغذ کی کاریں، گھر اور پیسے مرنے والے کے جنازے کے موقع پر جلائے جاتے ہیں تاکہ مرنے والا انسان اپنی اگلی زندگی آسائش کے ساتھ گزار سکے۔

تصویر: BilderBox

یہ آنجہانی وکیل ہانگ کانگ کے ایک نامورسیاستدان Sir Sin Nin Chau کا بیٹا تھا۔ اس نے برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1964 میں وکالت شروع کی تھی اور پھر اپنی ایک کامیاب لیگل فرم بھی قائم کر لی تھی۔

Chau کی بیوی Brenda بھی اسی کی طرح عجیب و غریب ملبوسات زیب تن کرنے کی شوقین تھی اور دونوں جلد ہی ہانگ کانگ کے ’’بہت زیادہ سماجی میل ملاپ والے نامور جوڑے‘‘ کے نام سے پہچانے جانے لگے تھے۔

یہ دونوں جب اپنی رولز رائس گاڑیوں میں کسی تقریب میں جاتے تو ان کا کسی عجوبے کی طرح استقبال کیا جاتا تھا۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں