ہتک آمیز خاکے: ڈنمارک کے اخبار کی جانب سے معذرت
27 فروری 2010’پولیٹیکن‘ کے ایڈیٹر اِن چیف ٹوئیگر زائڈینفاڈین نے کہا، ’خاکہ دوبارہ شائع کرنے کے ہمارے فیصلے سے جس کسی کا بھی دل دکھا، ہم اس سے معذرت چاہتے ہیں۔‘
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ویسٹرگارڈ کے بنائے ہوئے کارٹونز سمیت دُنیا سے کسی بھی خاکے کو شائع کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
اخبار کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے جاری کی گئی معذرت مشرق وسطیٰ اور آسٹریلیا میں مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ایک سعودی وکیل کے ساتھ تصفیے کا حصہ ہے۔
ایسے 12 خاکے پہلی مرتبہ 2006ء میں شائع کئے گئے تھے۔ اُس وقت مسلم ممالک میں اس کا شدید رد عمل سامنے آیا تھا اور پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔
تاہم ’پولیٹیکن‘ اور دیگر اخبارات نے 2008ء میں ان میں سے ایک خاکہ اس وقت دوبارہ شائع کیا جبکہ انہیں بنانے والے کارٹونسٹ کُرٹ ویسٹرگارڈ کے قتل کا منصوبہ منظر عام پر آیا۔
ڈنمارک کے دیگر اخبارات نے ’پولیٹکین‘ کے اس اقدام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ خاکے پہلی مرتبہ Jyllands-Posten اخبار میں شائع ہوئے، جس کے ایڈیٹر نے جمعہ کو ایک بیان میں پولیٹیکن کی جانب سے جاری کی گئی معذرت کو ’احمقانہ‘ قرار دیا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: افسر اعوان